کراچی، سابق صدر پرویزمشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست کی سماعت 13مئی تک ملتوی،پرویزمشرف خودرضاکارانہ طورپرعدالت میں پیش ہوئے، خصوصی عدالت نے مشرف کے بیرون ملک جانے پرپابندی عائدنہیں کی، بیرسٹر فروغ نسیم

جمعرات 8 مئی 2014 07:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہنواز پر مشتمل دو رکنی بینچ میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست کی سماعت 13مئی تک ملتوی کردی گئی ہے ۔بدھ کو سماعت کے موقع پر عدالت میں اٹارنی جنرل سلمان بٹ اورپرویز مشرف کی وکیل بیرسٹر فروغ نسیم پیش ہوئے ۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ پرویزمشرف خودرضاکارانہ طورپرعدالت میں پیش ہوئے، خصوصی عدالت نے مشرف کے بیرون ملک جانے پرپابندی عائدنہیں کی، سپریم کورٹ سمیت کسی بھی عدالت نے پرویز مشرف کوگرفتارنہیں کیا،پرویز مشرف تمام عدالتوں سے ضمانت حاصل کرچکے ہیں،پرویز مشرف نے 5 اپریل 2013 اور 2 اپریل 2014 کے فیصلوں کوچیلنج کیا ہے ، سپریم کورٹ نے مشرف کانام ای سی ایل میں ڈالنے کاعبوری حکم دیاتھا، وفاقی حکومت نے عدالتی حکم سے پہلے ہی نام شامل کرلیاتھا، وفاق نے ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے پہلے شو کازنوٹس نہیں دیا،دالائل کے بعد عدالت نے پرویز مشرف ای سی ایل کیس کی سماعت 13 مئی تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے29 مئی دو ہزار تیرہ 2013کو مشرف کو عبوری ضمانت دی۔ اس حکم میں کہا گیا کہ مشرف کو ٹرائل کورٹ کی اجازت کے بغیر ملک نہیں چھوڑنا چاہیئے۔بعد میں چاروں ٹرائل کورٹس نے پرویز مشرف کی ضمانت منظور کرلی۔ سپریم کورٹ نے 8 اپریل دو ہزار تیرہ2013 کو عبوری حکم جاری کیا۔ جو تین3 مئی کا حتمی فیصلہ آنے کے بعد ختم ہوگیا۔