لاہورہائی کورٹ نے این اے 122 میں ووٹوں کے ریکارڈ کی دوبارہ جانچ پڑتال کیس کی سماعت،تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کارکنوں کے شوروغل اور دھکم پیل پر چیف جسٹس عدالت سے اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے، واقعہ پر عمران خان سے تحریری وضاحت طلب کر لی ،کیس کی مزید سماعت بارہ مئی تک ملتوی ،چار حلقوں میں دھاندلی سے متعلق شکایات پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا،عمران خان ، اگر کسی کو خیبر پختون خوا کے کسی بھی حلقے میں شکایت ہے تو وہاں دوبارہ ووٹنگ کرانے کیلئے تیار ہیں‘ نواز حکومت چار حلقوں میں دوبارہ گنتی سے ڈرتی ہے ‘ہماری تحریک روکنے کی کوشش کی گئی تو نواز حکومت نہیں بچے گی ‘ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 8 مئی 2014 07:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء)لاہورہائی کورٹ نے این اے 122 میں ووٹوں کے ریکارڈ کی دوبارہ جانچ پڑتال کیس کی سماعت۔تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کارکنوں کے شوروغل اور دھکم پیل پر چیف جسٹس عدالت سے اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے واقعہ پر عمران خان سے تحریری وضاحت طلب کر لی گئی۔ کیس میں پیشی کے لیے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ آمد کے موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جنھوں نے عمران خان کے حق اور جیو کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

سماعت کے موقع پر کارکنوں نے کمرہ عدالت میں گھسنے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انھیں روکاجس پر ہنگامہ آرائی ہوئی اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی عدالت کے دروازے کو جزوی نقصان بھی پہنچا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے واقعہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سماعت ادھوری چھوڑ کر چیمبر میں چلے گئے جس کے بعد عمران خان بھی واپس چلے گئے۔عدالت نے کیس کی دوبارہ سماعت کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی پر عمران خان سے تحریری وضاحت طلب کر لی عدالت نے قرار دیا کہ عمران خان سیاستدان ہیں جن کے ساتھ عوام کا آنا معمول کی بات ہے تاہم کسی کو بھی عدالتی احترام اور وقار کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس تو نہیں دیا جاتا تاہم انھیں تمام واقعہ پر تحریری وضاحت دینا ہو گی جس کے بعد ہی کیس کی مزید سماعت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت بارہ مئی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ ادھرتحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے چار حلقوں میں دھاندلی سے متعلق شکایات پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، انہوں نے پیشکش کی کہ اگر کسی کو خیبر پختون خوا کے کسی بھی حلقے میں شکایت ہے تو وہ وہاں دوبارہ ووٹنگ کرانے کیلئے تیار ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کی گئی،اور نتیجہ بدل دیا گیا، جبکہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے ان کی درخواست کیخلاف حکم امتناع لیا گیا۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کا پیسہ ضائع کرنا اور عوام کا مینڈیٹ چرانا الیکشن نہیں، وہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، عدلیہ کیخلاف کسی بھی کارروائی کی تحریک انصاف مخالفت کرے گی‘ہم خیبر پختونخوا کے ہر حلقے میں دوبارہ ووٹنگ کیلئے تیار ہیں، آئندہ الیکشن بھی ایسے ہی ہوئے تو حصہ نہیں لیں گے‘عمران خان نے کہا کہ11مئی کو اپنا ایجنڈہ دیں گے۔

تحریک شروع ہوگئی تو نواز حکومت نہیں سنبھال سکے گی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز حکومت چار حلقوں میں دوبارہ گنتی سے ڈرتی ہے جبکہ ہم خیبر پختونخوا کے ہر حلقے میں دوبارہ ووٹنگ کے لئے تیار ہیں۔سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اگلے الیکشن بھی اسی طرح کے ہوئے تو پھر ہم جیسے لوگ حصہ نہیں لیں گے۔عمران خان نے مزید کہا کہ وہ کردار کشی سے نہیں ڈرتے اور کردار کشی کرنے والوں کا دبئی تک پیچھا کروں گا، ‘عمران خان نے کہاہے کہ 11 مئی کو انتخابات میں دھاندلی اور اپنے جائز مطالبات کیلئے بھرپور تحریک کا آغاز کرینگے، اب تحریک رکنے والی نہیں، حکومت نے ہماری تحریک اور احتجاج روکنے کی کوشش کی تو خود ان کی حکومت خطرے میں پڑ جائے گی۔

پریس کانفرنس میں کپتان نے سکسز اور باو نسز کا آزادنہ استعمال کیا۔ کپتان نے نواز حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اب تحریک رکنے والی نہیں، ہمیں احتجاج سے روکا تو نواز حکومت خطرے میں پڑ جائے گی، ہماری تحریک روکنے کی کوشش کی گئی تو نواز حکومت نہیں بچے گی۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کا پیسہ اور مینڈیٹ چوری کرنا الیکشن نہیں، مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارر وائی ہونی چاہیئے، سابق چیف جسٹس آف پاکستان سے متعلق دیئے گئے بیانات پر کپتان نے ایک اور باو نسر پیش کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس کی ناک کے نیچے ہونے والی دھاندلی پر قوم کو مایوسی ہوئی، ہم 11 مئی کو حتمی معرکہ ہوگا، 11 مئی کو پاکستان تحریک انصاف چارٹر آف ڈیمانڈ اور ٹائم فریم دے گی۔

عدلیہ سے متعلق بیانات پر عمران خان نے صفائی میں کہا کہ ہم عدلیہ کی آزادی پر مکمل یقین رکھتے ہیں، عدلیہ کی آزادی کیخلاف کوئی کارروائی ہوئی تو بچاؤکیلئے سب سے آگے ہونگا، لوگوں کا پسیہ ضائع کرنا اور مینڈیٹ چوری کرنا الیکشن نہیں، دھاندلی سے آنے والی حکومت عوام کی خدمت نہیں کرسکتی، خیبر پختونخوا کے ہر حلقے میں دوبارہ گنتی کیلئے تیار ہوں، جیو ٹی اور اس کے مالک سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان میری کرداری کشی کی مہم چلا رہے ہیں، میں اس طرح کی مہم سے ڈرنے والا نہیں، میرشکیل الرحمان کاآخری دم تک مقابلہ کروں گا۔

انہوں نے کہا اس حکومت نے کرپٹ ترین شخص کو صوبے کا قائم مقام وزیر اعلی بنایا، صرف اس پر ہی بس نہیں بعد ازاں اسے کرکٹ بورڈ کا سربراہ بھی بنا دیا گیا۔ پورا پاکستان انصاف چاہتا ہے،کیا50،50بارووٹ ڈالنے والوں کوسزانہیں دی جائیگی؟ عمران خان نے کہا کہ حکومت ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دے رہی ہے، ہمیں احتجاج سے روکا گیا تو حکومت کے خلاف تحریک چلا دیں گے ، صرف پی ٹی آئی کے پاس اسٹریٹ پاور ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک سال تک کہیں انصاف نہیں ملا ، ایسے الیکشن لڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے جس میں دھاندلی ہو۔ دھاندلی سے پاکستان کے سارے مسئلے منسلک ہیں ،کرپشن شروع ہی دھاندلی سے ہوتی ہے ، عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ابھی تک 2008 ء کے مقدمات چل رہے ہیں ، الیکشن ٹربیونلزم اور انصاف کے ادارے فیل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افتخار چودھری سے مایوس تھا اور ہوں ، نجم سیٹھی جیو کا ملازم ہے اسے حکومت نے کرکٹ بورڈ کا ہیڈ بنا دیا ، دھاندلی کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت سزا ہونی چاہئے ، سپیکر نے نو ماہ سے کس وجہ سے اسٹے آرڈر لیا ہوا ہے۔

سپیکر کی جانب سے اسٹے آرڈر لینا مفرور ہونے کے مترادف ہے،عمران خان نے کہا کہ یوتھ فیسٹول میں اخروٹ توڑنے پر اربوں روپے دیئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف سمیت قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہئے۔