بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ شہروں میں 6 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 7گھنٹے تک کیا جائے ‘ بجلی کے منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل مکمل کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے ‘ وزیراعظم کے ہدایت،وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت بجلی بحران کے حوالے سے ساڑھے چار گھنٹے تک اجلاس جاری رہا ، وزارت پانی و بجلی ، وزارت پٹرولیم اور وزارت ریلوے کے اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی ،فیول سٹوریج مسئلے کو تین دن میں حل کیا جائے،مظفر گڑھ جام شورو سے اضافی 630 میگا واٹ بجلی گریڈ سسٹم میں شامل کی جائے،نواز شریف

جمعرات 8 مئی 2014 07:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کردی ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ شہروں میں چھ گھنٹے اور دیہی علاقوں میں سات گھنٹے تک کیا جائے ۔ بجلی کے منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل مکمل کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے ۔ بدھ کے روز وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت بجلی بحران کے حوالے سے ساڑھے چار گھنٹے تک اجلاس جاری رہا جس میں وزارت پانی و بجلی ، وزارت پٹرولیم اور وزارت ریلوے کے اعلیٰ حکام شریک تھے اور انہوں نے وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی جس میں بتایا گیا کہ ایک ہزار میگا واٹ بجلی گیارہ مئی تک سسٹم میں شامل ہوجائے گی اور اس ماہ کے آخر تک 33سو میگا واٹ ہائیڈل سے بھی مزید بجلی حاصل ہوگی جبکہ فیول سٹوریج کے حوالے سے وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اس مسئلے کو تین دن میں حل کیا جائے اور مظفر گڑھ جام شورو سے اضافی 630 میگا واٹ بجلی گریڈ سسٹم میں شامل کی جائے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ان اقدامات سے اب بجلی کے شارٹ فال پر کافی حد تک قابو پالیا جائے گا اور اس ماہ میں ساڑھے پانچ ہزار میگا واٹ کے قریب بجلی گرڈ سسٹم میں شامل ہوگی ۔ وزیراعظم نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ تین پاور سٹیشنوں کو فوری طورپر بحال کیاجائے جبکہ تیل کی سپلائی جو پاور کمپنی کو جاتا ہے اس میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوتی ہے اس کو ختم کرنے اور محفوظ ترسیل کیلئے ریلوے کے ذریعے یقینی بنایا جائے ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ نواز شریف نے تین وزارتوں کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ شہری علاقوں میں چھ گھنٹے اور دیہی علاقوں میں سات گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ رکھا جائے اور بجلی کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرکے ان کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے ریلیف فراہم کیا جائے ۔