پاکستان علماء کونسل نے 20 مئی کو بین المسالک ہم آہنگی کانفرنس طلب کرلی،حکومت طالبان میں جنگ بندی سے پہلے زبان بندی کی ضرورت ہے،طاہر اشرفی،ثالثوں کا کام الزام تراشی نہیں غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوتا ہے،شکیل آفریدی کے معاملے پر حکومت نے کیا مؤقف اختیار کیا جس کی وجہ سے پولیو مہم کو نقصان پہنچا،اگر انتخابات درست نہیں ہوئے تو عمران خان خیبرپختونخوا حکومت سے مستعفی کیوں نہیں ہوجاتے،وزیراعظم پولیو مہم میں ناکامی کے مرتکب افراد کی نشاندہی کے لئے فی الفور تعیناتی کمیٹی تشکیل دیں،اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 7 مئی 2014 07:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مئی۔2014ء)پاکستان علماء کونسل نے20 مئی کو اسلام آباد میں بین المسالک ہم آہنگی کانفرنس طلب کرلی جبکہ مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ حکومت طالبان میں جنگ بندی سے پہلے زبان بندی کی ضرورت ہے،ثالثوں کا کام الزام تراشی نہیں غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوتا ہے،حب الوطنی اور غداری کے سرٹیفکیٹ کا سلسلہ بند ہونا چاہئے،ذرائع ابلاغ کیلئے فوری طور پر ضابطہ اخلاق مرتب کرکے عملدرامد یقینی بنایا جائے،عمران خان بتائیں کل تک سابق چیف جسٹس کے قصیدے پڑھتے رہے اچانک دھاندلی کہاں سے نظر آگئی،اگر انتخابات درست نہیں ہوئے تو خیبرپختونخوا حکومت سے مستعفی کیوں نہیں ہوجاتے،وزیراعظم پولیو مہم میں ناکامی کے مرتکب افراد کی نشاندہی کے لئے فی الفور تعیناتی کمیٹی تشکیل دیں،ملک پر پولیو کے حوالے سے لگنے والی پابندیاں وزیراعظم سیل اور انسداد پولیو اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف پر زور دیا تھا کہ پولیو مرض کے باعث پاکستان پر پابندیاں نہیں لگنی چاہئیں،مگر اس جانب سنجیدگی سے غور نہیں کیاگیا ،عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پابندیاں وزیراعظم کے پولیو کے حوالے سے سیل اور انسداد پولیو اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے،انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے پولیو مہم میں بھرپور تعاون کیا ہے اور اس سلسلے میں فتویٰ دے کر علماء کرام نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر حکومت نے کیا مؤقف اختیار کیا ہے کیوں کہ اس طرح کے لوگوں کی وجہ سے پولیو مہم کو نقصان پہنچا،انہوں نے کہا کہ پولیو کی وجہ سے پابندی ملک کو مزید مسائل کا شکارکر رہی ہیں اس لئے وزیراعظم فی الفور معاملے کا نوٹس لیں اور اس معاملے پر کوتاہی برتنے والوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے کیوں کہ انسداد پولیو میں ناکامی کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی ہے،مولانا طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ حکومت بتائے کہ حکومت طالبان مذاکرات میں انسداد پولیو مہم چلانے کی شرط کیوں نہیں رکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی دورے اور سرمایہ کاری کا آنا خوش آئند ہے مگر عوام کا اضطراب بھی ختم کیا جائے،انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اگر دھاندلی نظر آئی ہے تو خیبرپختونخوا سے مستعفی کیوں نہیں ہوجاتے،علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کے قصیدے پڑھنے والے عمران خان کو اس وقت کیوں دھاندلی نظر نہ آئی،28مئی کو بین المسالک کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد میں ہوگا جس کا موضوع یہ ہوگا کہ ”پاکستان کو بین المسالک ہم آہنگی کی ضرورت ہے یا پوری دنیا کو اس کی ضرورت ہے“۔

انہوں نے کہا کہ حب الوطنی اور غداری کے سرٹیفکیٹ کا سلسلہ بند ہونا چاہئے،ذرائع ابلاغ کے نمائندے مل بیٹھ کر ضابطہ اخلاق تیار کریں اور اس پر عملدرآمد یقینی بنائیں،انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں تعطل کی اصل وجہ زبان بندی نہ ہونا ہے،جنگ بندی کی بجائے زبان بندی ضروری ہے،کمیٹی کے بعض اراکین کی جانب سے میڈیا پر آنے کے شوق نے مذاکرات کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے،مذاکرات کی آڑ میں سیاست کا شوق دونوں کمیٹیاں بند کریں،ثالثوں کا کام الزام تراشی نہیں غلطیوں کی اصلاح ہوتا ہے۔