نئے پولیوکیسز سامنے آنے پرعالمی ادرہ صحت نے پاکستان سمیت دنیاکے دس ممالک پر سفری پابندیاں عائد کردیں، پولیوکا خاتمہ نہ کیاگیاتو پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آجائیگی،پاکستان میں افغانستان اورنائیجریاسے زیادہ پولیو کیسزسامنے آئے،پاکستانی شہریوں کو سفرکے لیے پولیوسرٹیفکیٹ ضروری قراردیدیاگیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹرجنرل عالمی دارہ صحت ڈاکٹربروس ایلورڈ،پابندیاں لگانے کی سفارش انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنزکمیٹی نے کی،پاکستان کے علاوہ شام اورکیمرون پر بھی پابندیاں لگانے کی سفارش کی گئی ہے ،شام اورعراق میں بھی رواں سال ایک ایک کیس سامنے آیا،بھارت میں پولیوکا مکمل خاتمہ ہوچکاہے،حکام عالمی ادارہ صحت ،عالمی پابندیوں کے بعد وزارت قومی صحت نے ہوائی اڈوں پر پولیو ویکسین کی دستیابی اور پولیو قطرے پلانے کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی اجلاس آج اسلام آباد میں طلب

منگل 6 مئی 2014 08:16

اسلام آباد/جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مئی۔ 2014ء)عالمی ادارہ صحت نے رواں سال پولیوکے نئے کیسز سامنے آنے پر پاکستان سمیت دنیاکے دس ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ پولیوکا خاتمہ نہ کیاگیاتو پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آجائیگی،پاکستان میں افغانستان اورنائیجریاسے زیادہ پولیس کیسزسامنے آئے،پاکستانی شہریوں کو سفرکے لیے پولیوسرٹیفکیٹ ضروری قراردیدیاگیا،پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سیکورٹی کی مخدوش صورتحال کے باعث اس وائرس کا خاتمہ ممکن نظرنہیںآ رہا،پابندیاں لگانے کی سفارش انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنزکمیٹی نے کیں،پاکستان کے علاوہ شام اورکیمرون پر بھی پابندیاں لگانے کی سفارش کی گئی ہے ،شام اورعراق میں بھی رواں سال ایک ایک کیس سامنے آیا،بھارت میں پولیوکا مکمل خاتمہ ہوچکاہے،گز شتہ روز جنیوامیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹربروس ایلورڈنے کہاکہ پولیوکے مسلسل کیس سامنے آنے اورانتہائی اقدامات نہ کرنے پر عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیاہے کیونکہ پولیوکا خاتمہ نہ کیاگیاتو پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آجائیگی،پاکستان میں افغانستان اورنائیجریاسے زیادہ پولیس کیسزسامنے آئے،ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو سفرکے لیے پولیوسرٹیفیکٹ ضروری قراردیدیاگیا، اور پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والوں کو چار ہفتے پہلے پولیو ویکسین لینا لازمی ہو گی جبکہ ایک بار لی جانے والی پولیو ویکسین سال بھر کیلئے کارآمد ہو گی،پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سیکورٹی کی مخدوش صورتحال کے باعث اس وائرس کا خاتمہ ممکن نہیں،پابندیاں لگانے کی سفارش انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنزکمیٹی نے کیں،انہوں نے کہاکہ کمیٹی اجلاس میں پاکستان کے علاوہ شام اورکیمرون پر بھی پابندیاں لگانے کی سفارش کی گئی ہے ،اک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ شام اورعراق میں بھی رواں سال ایک ایک کیس سامنے آیا،بھارت میں پولیوکا مکمل خاتمہ ہوچکاہے،انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبر پختونخوا کادارالحکومت پشاور دنیا بھر میں پولیو وائرس کا ڈپو ہے ،پاکستان میں رواں سال 2014 کے دوران ملک بھر میں پولیو کے کل 33کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 26کیسز قبائلی علاقے شمالی وزیرستان ایجنسی میں رپورٹ ہوئے ہیں،انہوں نے کہاکہ آئندہ نسلوں کو پولیو سے بچانے اور مرض کے خاتمے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ اس سلسلے میں سیکورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کو بھی ضروری قرار دیا گیا،انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں سب سے زیادہ پولیو کے کیس سامنے آئے ہیں اور گذشتہ برس کے مقابلے میں یہاں پولیو کے نئے مریضوں کی تعداد میں اس سال میں اب تک 600فیصد اضافہ ہوا ہے،انہوں نے کہاکہ کمیٹی نے افغانستان، کیمرون، ایتھوپیا اور اسرائیل سمیت 10 ممالک پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دی ہے ،ادھر ہیلتھ سروس اکیڈمی اسلام آباد کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اسد حفیظ نے کہاکہ پاکستان نے بین الاقوامی برادری کو احساس دلانے کی کئی مرتبہ کوشش کی ہے کہ پاکستان جن خاص سکیورٹی اور سیاسی چیلنجیز کا سامنا کر رہا ہے، اسکا سامنا کسی اور ملک کو نہیں، پاکستان نے انسدادِ پولیو مہم کو آگے بڑھانے کے لئے اسلامی ترقیاتی بینک سے 227ملین ڈالرز کا قرضہ بھی لیا اور سکیورٹی کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے پشاور، کراچی، چارسدہ، صوابی اور مردان میں ہنگامی انسدادِ پولیو چلائی ہیں،یاد رہے کہ اس وقت دنیا میں پاکستان، افغانستان اور نائجیریا وہ تین ملک ہیں جہاں پولیو کیسز تواتر کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں،اس سے قبل عالمی ادرہ صحت نے متنبہ کیاتھا کہ اگر پولیو کا خاتمہ نہ کیا گیا تو پاکستانیوں کے بین الاقوامی سفر پر پابندی لگ سکتی ہے،گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت نے بھارت اور ایشیا کے دیگر دس ملکوں کے پولیو وائرس سے پاک ہونے کی تصدیق کی تھی،ہندوستان میں 1985 میں پولیو کے ایک لاکھ پچاس ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے،پولیو سے پاک قرار دیے جانے والے دیگر ایشیائی ملکوں میں سری لنکا، انڈونیشیا، نیپال، برما، بنگلہ دیش، بھوٹان، مالدیپ، تھائی لینڈ، ایسٹ تیمور اور ڈیموکریٹک ریپبلک آف کوریا شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ادھرعالمی پابندیوں کے بعد وزارت قومی صحت نے ہوائی اڈوں پر پولیو ویکسین کی دستیابی اور پولیو قطرے پلانے کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی اجلاس منگل کو اسلام آباد میں طلب کرلیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے سفری پابندیوں کے بعد وزارت قومی صحت نے منگل کو اسلام آباد میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر پولیو ویکسنیشن کی دستیابی کا جائزہ لیا جائے گا اور پولیو سرٹیفکیٹ کے اجراء کی سفارشات تیار کی جائینگی جنہیں بین الصوبائی وزارت اور صوبائی وزارت صحت کو بھیجا جائے گا اجلاس میں ملک میں پولیو کے قطرے پلانے کے عمل کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔