اعلیٰ حکومتی شخصیت کا مولانافضل الرحمن سے ٹیلیفونک رابطہ،حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی،خیبرپختونخواہ میں جمعیت اکثریتی اپوزیشن جماعت ہے، پارٹی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائیگا،مولانا امجد

پیر 5 مئی 2014 07:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء) حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی،اعلیٰ حکومتی شخصیت کا مولانافضل الرحمن سے ٹیلیفونک رابطہ، جے یو آئی (ف) اہم اتحادی ہے ہر ممکن کوشش کرینگے کہ تحفظات دور کئے جائیں جبکہ صوبہ خیبرپختونخواہ میں قائد حزب اختلاف کے انتخاب سمیت دیگر امور بارے آئندہ کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے سربراہ جمعیت نے مجلس عاملہ کا اجلاس کل طلب کرلیاہے،مولانا امجد نے کہاہے کہ خیبرپختونخواہ میں جمعیت اکثریتی اپوزیشن جماعت ہے، پارٹی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائیگا ۔

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کرادی ہے اور اس سلسلے میں گزشتہ روز ایک اعلیٰ حکومتی شخصیت نے سربراہ جمعیت مولانافضل الرحمن سے ٹیلیفونک رابطہ کیاہے اور کہاہے کہ حکومت اپنی اتحادی جماعت کے ہرممکن تحفظات دور کرے گی اور کوشش کرے گی کہ یہ اتحاد برقرار رہے ۔

(جاری ہے)

جس پر مولانافضل الرحمن نے پارٹی کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس منگل کو اسلام آباد میں طلب کرلیاہے جس میں ملک بھر کی امن وامان و سیاسی صورتحال، حکومت طالبان مذاکرات، تحفظ پاکستان بل اور قومی داخلی سلامتی پالیسی پر تحفظات سمیت رکنیت سازی کے معاملات زیربحث آئینگے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مجلس عاملہ کے اجلاس میں صوبہ خیبرپختونخواہ میں قائد حزب اختلاف کے انتخاب کا معاملہ بھی زیر غور آئیگا کیونکہ مسلم لیگ ن کے سردار مہتاب کے گورنر بن جانے کے بعد فی الوقت قائد حزب اختلاف کی نشست خالی ہے اور اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے رابطے بھی کئے ہیں جس پر انہیں مثبت جواب ملا ہے اور کے پی کے میں پیپلزپارٹی و اے این پی نے جمعیت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ۔

اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ مولانافضل الرحمن نے جمعیت کا مجلس عاملہ کا اہم اجلاس اسلام آباد میں طلب کرلیاہے اورمنگل کو تمام امور زیر بحث آئینگے اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ باہمی مشاورت سے کیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کے پی کے اسمبلی میں جمعیت علمائے اسلام (ف) اکثریتی اپوزیشن جماعت ہے اور اس کے پاس ووٹوں کی تعداد بھی زیادہ ہے اس سلسلے میں مشاورت ہورہی ہے اور مجلس عاملہ کے اجلاس میں یہ معاملات بھی زیر غور آئینگے۔

متعلقہ عنوان :