تاوان اور بھتہ وصولی نے کالعدم طالبان کو دو دھڑوں میں تقسیم کردیا

اتوار 4 مئی 2014 07:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مئی۔2014ء) کالعدم تحریک طالبان تاوان اور بھتہ وصولی کے معاملے پر دو گروپوں میں تقسیم ہوگئے ہیں، دونوں گروپ الگ الگ بھتہ لینے کے لئے سرگرم ہوگئے، تاوان کے بعض معاملات راول پنڈی کے مخصوص مدارس میں طے کئے گئے۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق طالبان میں دھڑے بندی، تاوان اور بھتے کے معاملات پر شدید اختلافات کے بعد کاروباری افراد کو دو مختلف گروپوں کی طرف سے بھتے کیلئے الگ الگ فون کالز آنے لگے ہیں، جس کے بعد راول پنڈی کے بعض مدارس کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق تاوان اور بھتہ وصولی کیلئے طالبان کے دو مختلف گروہ سرگرم ہیں، راول پنڈی میں کچھ کاروباری افراد طالبان کے ایک گروپ کو بھتہ دینے پر مجبور ہوئے اور کچھ ہی دنوں بعد انہیں دوسرے گروپ کی طرف سے بھی بھتے کیلئے دھمکی آمیز فون کالز کی گئیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ فوڈ بزنس کے مالک کو بھتہ کی ادائیگی کے بعد دوبارہ رقم کیلئے فون کیا گیا۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں اغواء کئے جانے والے کچھ افراد کے تاوان کا معاملہ مخصوص مدارس میں طے ہوا جس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ، بھتے کی کالز میران شاہ اور افغانستان سے کی جارہیں تھیں، اس بارے میں حساس ادارے کی رپورٹس وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :