وزیراعظم نواز شریف کی لندن میں برطانوی نائب وزیر اعظم ، وزیر داخلہ ، وزیر خارجہ سے ملاقاتیں ،پاکستان کودرپیش مسائل کاحل میری ذاتی ذمہ داری ہے ،توانائی بحران کے حل کیلئے کوششیں کررہے ہیں ،وزیراعظم،چین توانائی کے شعبے میں 33ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کریگا،برطانیہ نے بھی اس شعبے میں تعاون کی پیشکش کی ہے ،پاکستان کوبہت جلداندھیروں سے نکال کرروشنیوں کاخوبصورت ملک بنائیں گے ، حکومت،سیاستدان، افواج پاکستان اورمیڈیاسب کومل کراس کیلئے مربوط کوششیں کرناہونگی، لندن میں صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 2 مئی 2014 06:13

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مئی۔ 2014ء)وزیراعظم محمدنوازشریف سے برطانوی نائب وزیراعظم نک کلیگ کی ملاقات میں تعلیم ،صحت اوردوطرفہ امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔جمعرات کے روزوزیراعظم میاں نوازشریف سے برطانوی نائب وزیراعظم نے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماوٴں کے درمیان دوطرفہ امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔دونوں رہنماوٴں کے درمیان پاکستان میں تعلیم ،صحت اورتجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پربھی تبادلہ خیال کیاگیااس موقع پروزیرخزانہ اسحاق ڈار،مشیرخارجہ سرتاج عزیز،وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف اوروزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ بھی موجودتھے۔

ادھروزیراعظم محمد نوازشریف سے برطانوی وزیرداخلہ تھرسیامے کی ملاقات میں دہشتگردی کے خاتمے اورسلامتی کے شعبے میں دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے دورہ برطانیہ کے دوران جمعرات کے روزبرطانوی وزیرداخلہ نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی ،جس میں دونوں رہنماوٴں کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے امن وامان اورسلامتی کے شعبے میں پاک ،برطانیہ تعلقات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔

اس موقع پروزیراعظم نے کہاکہ سلامتی کے شعبے میں برطانیہ کے تعاون کاخیرمقدم کرتے ہیں ،ہم دہشتگردی اورعسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں ،تھرسیامے نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کااعتراف کرتے ہیں ۔قبل ازیں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے ملاقات کی ، ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز لندن میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے ملاقات کی اور پاک برطانیہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا بعد ازاں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے جس کے تحت برطانیہ برٹش کونسل پاکستان میں ایک لاکھ خواتین اساتذہ کو تربیت دے گا ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور برطانیہ کی جانب سے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے یادداشت پر دستخط کئے اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے ۔وزیراعظم میاں نواز شریف نے لندن کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے پرکشش اور ایک آگے بڑھتا ہوا خوشحال ملک ہے،سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پاکستان کے باصلاحیت تاجروں کی ضرورت پوری کرے،معیشت کی شرح نمو جلد6فیصد پر آجائے گی،موجودہ اقتصادی پالیسیوں کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں۔

لندن میں سٹینڈرڈ چارٹرڈبنک کے سربراہ نے جمعرات کے روز وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے اعزاز میں ظہرانہ دیا اس موقع پر پیٹر سٹینڈز نے کہا کہ پاکستان متفرق ثقافت اور متفرق تاجر برادری کا ملک ہے،سٹینڈرڈ چارٹرز بینک پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا اور ہم پاکستان میں اپنے بینک کی مزید شاخیں قائم کریں گے ،نواز شریف نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سال2013ء میں پاکستان میں پرامن اور شفاف انتخابات ہوئے جس میں پاکستانی عوام نے مسلم لیگ(ن) کو بھاری مینڈیٹ دیا،انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک خراب معیشت ورثے میں ملی لیکن موجودہ اقتصادی پالیسیوں کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں،توانائی بحران کا خاتمہ اور معاشی استحکام ہماری اولین ترجیحات ہیں،ہمارے دور میں افراط زر میں کمی اور صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوا اور ایک سال کی بھرپور محنت سے اقتصادی صورتحال میں بہتری آئی،اب نجی شعبے کو بینکوں سے زیادہ قرضے دستیاب ہیں روپے کی قدر میں استحکام ہوا اور حصص کی منڈیوں میں بہتری آئی،انہوں نے کہا کہ یوروبانڈ کا تاریخی اجراء عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد ہے،ہمارا مالیاتی خسارہ مجموعی پیداوار کے8.8فیصد سے6فیصد پر آگیا،80ارب کے قرضے کم ہوئے اور بینک محاصل میں16فیصد اضافہ ہوا،انہوں نے کہا کہ جاری اخراجات اور مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی،معیشت کی شرح نمو جلد6فیصد تک ہوجائے گی،نواز شریف نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے انتہائی پرکشش ملک ہے،چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو مالی تعاون کی ضرورت ہے،سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک باصلاحیت پاکستانی تاجروں کی ضرورت پوری کرے ،نواز شریف نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھتا ہوا اور ایک خوشحال ملک ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ توانائی بحران کے حل کیلئے کوششیں کررہے ہیں ،چین توانائی کے شعبے میں 33ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کریگا،برطانیہ نے بھی اس شعبے میں تعاون کی پیشکش کی ہے ،پاکستان کوبہت جلداندھیروں سے نکال کرروشنیوں کاخوبصورت ملک بنائیں گے ،پاکستان کودرپیش مسائل کاحل میری ذاتی ذمہ داری ہے ،حکومت افواج پاکستان اورمیڈیاسب کومل کراس کیلئے مربوط کوششیں کرناہونگی۔

ان خیالات کااظہاروزیراعظم نے لندن میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ بجلی کی کمی پربتدریج کمی پارہے ہیں ،صورتحال جلدبہترہوگی،8سے 10سال میں 21ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم میں لائیں گے۔انہوں نے کہاکہ حکومت توانائی بحران کے حل کیلئے تمام ترکوششیں بروئے کارلارہی ہے ،گڈواوراوچ میں بجلی کے منصوبوں کاافتتاح کردیاہے ،پورٹ قاسم میں بھی آنے والے دنوں میں منصوبے شروع کریں گے ،چین نے توانائی کے منصوبے میں مددکی ہے ،ہم چینی قیادت اورعوام کے شکرگزارہیں جنہوں نے پاکستان کے ساتھ حقیقی دوستی کونبہایاہے ،چین توانائی کے منصوبوں میں 33ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کریگا۔

وزیراعظم کاکہناتھاکہ کراچی سے لاہورتک موٹروے ،کاشغرسے گوادرتک پاک چین اقتصادی راہداری قائم کریں گے ،اسلام آبادسے مظفرآبادبراستہ مری ریلوے منصوبے پرحکومت اپنے طورپراربوں روپے خرچ کریگی۔اقتصادی راہداری اورتوانائی کے شعبے میں چین کے تعاون کے شکرگزارہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کواندھیروں سے نکال کرروشنی کی طرف لے جائیں گے ،ملک میں امن وامان کی صورتحال سے نمٹنا اورانتہاء پسندی کوختم کرناہے ،وفاقی اورصوبائی حکومتیں قیام امن کیلئے کوششیں کررہی ہیں اس کیلئے حکومت ،سیاستدانوں ،افواج اورمیڈیاسب کومل کرکام کرناچاہئے ،سب مل کرمصیبتوں اورمشکلات سے ملک کونکال سکتے ہیں ،کوئی اکیلے یہ کام نہیں کرسکتاہے اورنہ ہی ایساہوناچاہئے ،کندھے سے کندھاملاکرچلناہوگااورملک کواندھیروں سے نکال کرروشنیوں کی طرف لے جاناہوگا۔

انہوں نے کہاکہ برطانیہ نے دوستی کامظاہرہ کیاہے ،برطانوی وزیراعظم ،نائب وزیراعظم اوروزراء سب میں دوستی کاجذبہ پایاہے ،برطانیہ نے پاکستان کوتوانائی بحران کے خاتمے میں مددکی پیشکش کی ہے ۔وزیراعظم کاکہناتھاکہ ترقی یافتہ ملک بننے کیلئے اجتماعی دانش کوبروئے کارلاناہوگا،میں نے انتخابی مہم کے دوران توانائی بحران کے حل کیلئے کوئی سال نہیں دیاتھابلکہ کہاتھاکہ توانائی بحران کوحل کریں گے ۔ملک میں قیام امن میری ذاتی ذمہ داری ہے ۔