حریت رہنما سید علی گیلانی کی رہائش گاہ اور صدر دفتر سب جیل قرار ،موبائل فون پر پابندی عائد ، حریت رہنما فریدہ بہن جی اپنی پارٹی کی پوری قیادت کے ہمراہ بدستور زیر حراست،نامعلوم جگہ منتقل کر دیا گیا

منگل 29 اپریل 2014 10:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اپریل۔2014ء)مقبوضہ کشمیر قابض فورسز کا نام نہاد انتخابات کے تیسرے مرحلے کے خلاف چلائی جانے والی مہم کو روکنے کے لئے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں اور نظر بندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔سید علی گیلانی کی رہائش گاہ سب جیل میں تبدیل ۔ٹیلی فونک اور موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد۔جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی چیئرپرسن فریدہ بہن جی اور دیگر رہنما بھی بدستور حراست میں ہیں۔

بھارتی فورسز نے گرفتاریوں اور نظربندیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ چیئرمین سید علی گیلانی کی رہائش گاہ اور صدر دفتر کو سب جیل قار دینے کے بعد پولیس نے ٹیلی فونک اور موبائل فون کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی اور قیدی بنائے گئے رہنماؤں اور آفس عملے کے باہر رابط کرنے پر سختی کے ساتھ پابندی لگا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی چیئرپرسن اور سینئر حریت رہنما فریدہ بہن جی بھی اپنی پارٹی کی پوری قیادت کے ہمراہ بدستور زیر حراست میں ہیں اور انہیں نامعلوم جگہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس اہلکاروں نے دفتر کی تلاشی لی اور مطلع کیا کہ یہاں غیر معینہ عرصے تک تمام ضوابط اور پابندیاں لاگو رہیں گی جو ایک عام جیل میں لاگو ہوتی ہیں اور اگلے احکامات تک یہاں کوئی بھی فرد اندر سے باہر یا باہر سے اندر نہیں جا سکتا ۔حریت ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ پولیس تھانے کے ایس ایچ او اپنے عملے کے ساتھ حریت دفتر پر آئے اور گیلانی کی رہائش گاہ اور صدر دفاتر کو سب جیل قرار دیئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تاحکم ثانی یہاں ٹیلیی فونک استعمال پر پابندی عائد رہے گی ۔