مذاکرات میں رکاوٹیں اورشکوک وشبہات ہیں لیکن حکومت اورطالبان سنجیدہ ہیں ،رستم شاہ مہمند،ہمیں کامیابی کی امیدہے ،طالبان کے ان قیدیوں کورہاکیاجائیگا،جن کے خلاف کوئی ثبوت نہیں اورطالبان سے بھی قیدیوں کی رہائی کامطالبہ کیاجائیگا،امن ہماراایجنڈاہے ،جوخلاف مذاکرات سے ہی ممکن ہے ،پروفیسرابراہیم،حکومت اورطالبان کی شکایات کی تحقیقات کیلئے سب کمیٹی بنائی جائے گی،سرکاری ٹی وی سے گفتگو

منگل 29 اپریل 2014 10:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اپریل۔2014ء)حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمندنے کہاکہ مذاکرات میں رکاوٹیں اورشکوک وشبہات ہیں لیکن حکومت اورطالبان سنجیدہ ہیں ،ہمیں کامیابی کی امیدہے ،طالبان کے ان قیدیوں کورہاکیاجائیگا،جن کے خلاف کوئی ثبوت نہیں اورطالبان سے بھی قیدیوں کی رہائی کامطالبہ کیاجائیگاجبکہ پروفیسرابراہیم نے کہاکہ امن ہماراایجنڈاہے ،جوخلاف مذاکرات سے ہی ممکن ہے ،حکومت اورطالبان کی شکایات کی تحقیقات کیلئے سب کمیٹی بنائی جائے گی ۔

سرکاری ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے رسم شاہ مہمند نے کہاکہ طالبان کے مطالبات ہمارے پاس ہیں ،جنہیں ہم میڈیامیں سامنے نہیں آسکتے اس پرچنددنوں میں بحث شروع ہوجائے گی ۔انہوں نے کہاکہ طالبان کے ایسے قیدی جنہیں شک کی بنیادپرپکڑاگیااورجن کے خلاف کوئی ثبوت نہیں انہیں رہاکیاجائیگا۔

(جاری ہے)

اسی طرح طالبان بھی قیدیوں کورہاکریں گے ۔انہوں نے کہاکہ فائربندی میں توسیع نہ ہونے کی کچھ وجوہات ہیں ہماری کوشش ہے کہ لڑائی ختم ہواورپندرہ لاکھ لوگ جوگھرچھوڑکرجاچکے ہین انہیں واپس اپنے علاقوں میں لایاجائے اوریہاں پرحکومت کی رٹ قائم ہوان کاکہناتھاکہ مذاکرات میں ایجنسیوں کے بڑے بڑے لوگوں کوبھی شریک کیاجائیگااورجوبھی ہوگاوہ عوام کے سامنے ہوگا۔

میجرعامرکی علیحدگی سے متعلق سوال پرکہاکہ مجھے اس بارے میں علم نہیں اس لئے تبصرہ نہیں کروں گا،ان کاکہناتھاکہ گورنرخیبرپختونخواہ کوہرمرحلے میں آن بورڈرکھاجائیگااوران سے کوئی بات ڈھکی چھپی نہیں رہے گی ۔مذاکرات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیرستان میں دس سال کی لڑائی سے حکومتی ادارے کمزورہوچکے حکومت اورطالبان مذاکرات میں سنجیدہ ہیں ،ہمیں امیدرکھی چاہئے مذاکرات کاعمل آئندہ چندروزمیں دوبارہ شرو ع ہوجائیگا۔

پروفیسرابراہیم نے کہاکہ امن ہماراایجنڈاہے اورامیدہے کہ مستقبل میں مذاکرات کاعمل جاری رہے گااس عمل کواب تیزنہ ہوناچاہئے کیونکہ امن کاحصول مذاکرات سے ہی ممکن ہے ،جس کافیصلہ اتفا ق رائے سے ہواتھا۔انہوں نے کہاکہ طالبان کوحکومت سے کچھ شکایات ہیں جنہیں نہ یکسرمستردکیاجاسکاہے اورنہ ہی تحقیقات سے قبل جاناجاسکتاہے ۔اورنہ ہی تحقیقات سے قبل ماناجاسکتاہے اوریہ مشکل ہے جسے حل کرنے کے لئے شکایات کی تحقیق کیلئے سب کمیٹی بنانے پراتفاق ہواہے ہم صرف طالبان کے روابط کارہیں ۔

متعلقہ عنوان :