وزارت مذہبی امور کرپشن کا گڑھ بن گئی، صفائی کیلئے سردار یوسف نے کمر کس لی، سیکرٹری مذہبی امور سمیت کئی افسران خود کو وفاقی وزیر سے بالاتر سمجھنے لگ گئے، ڈائریکٹر حج تعیناتی سمری بھجوانے کیلئے بھی وفاقی وزیر کو بائی پاس کیاگیا،پرائیویٹ حج کوٹہ من پسند کمپنیوں کو دینے کیلئے دباؤ ڈالنے پر سرد جنگ میں شدت آگئی، سردار صاحب نے معاملہ وزیراعظم کے علم میں لانے کا فیصلہ کرلیا، متروکہ وقف املاک کے قائم مقام چیئرمین بھی کرپٹ افسران کے پشتی بانی کرنے لگ گئے، کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، میرے سر پر ”باس“کا ہاتھ ہے ، ”خبررساں ادارے“ کوالیاس خٹک کی دھمکی

پیر 28 اپریل 2014 08:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اپریل۔ 2014ء)وزارت مذہبی امور کرپشن کا گڑھ بن گئی، صفائی کیلئے سردار یوسف نے کمر کس لی، کرپٹ افسران نے روڑے اٹکانے شروع کردیئے، سیکرٹری مذہبی امور سمیت کئی افسران خود کو وفاقی وزیر سے بالاتر سمجھنے لگ گئے، ڈائریکٹر حج تعیناتی سمری بھجوانے کیلئے بھی وفاقی وزیر کو بائی پاس کیاگیا،پرائیویٹ حج کوٹہ من پسند کمپنیوں کو دینے کیلئے دباؤ ڈالنے پر سرد جنگ میں کشیدگی آئی، معاملات ہاتھ سے نکلتے دیکھ کر سردار صاحب نے معاملہ وزیراعظم کے علم میں لانے کا فیصلہ کرلیا، متروکہ وقف املاک کے قائم مقام چیئرمین بھی کرپٹ افسران کے پشتی بانی کرنے لگ گئے، کہتے ہیں میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، میرے سر پر باس (سیکرٹری)کا ہاتھ ہے ، ”خبر رساں ادارے“ کوالیاس خٹک کی دھمکی۔

(جاری ہے)

باوثوق ذرائع نے”خبر رساں ادارے “ کو بتایا کہ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور بیورو کریٹس میں سرد جنگ کشیدگی کی شکل اختیار کرگئی ہے اور وزیر مذہبی امور و اعلیٰ بیورو کریسی میں فاصلے بڑھ گئے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل حج کی تعیناتی، متروکہ وقف املاک بورڈ میں کرپشن ، پرائیویٹ کمپنیوں میں حج کوٹہ کی تقسیم سمیت کئی معاملات پر بیوروکریسی وفاقی وزیر کو مطمئن نہ کرسکی اور جب اس سلسلے میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کچھ فائلیں منگوانا چاہئیں تو سیکرٹری مذہبی امور ، جوائنٹ سیکرٹری حج امور اور متروکہ وقف املاک کے قا ئم مقام چیئرمین آڑے آگئے اور یہ کہہ کر ٹال دیاگیا کہ کچھ چیزیں ٹاپ سیکرٹ ہیں ۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ ڈائریکٹر جنرل حج کی تعیناتی کے حوالے سے بھی وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کو بائی پاس کیاگیاہے اور ڈائریکٹر سمری وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوائی گئی جس پر سیکرٹریٹ نے سمری واپس بھجوادی کہ اس فائل پر وفاقی وزیر کے کمنٹس نہیں ہیں پہلے ان سے منظوری کروائی جائے ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ وفاقی وزیر کو اپنے اعتماد افسر تعینات کرنے میں بھی یہی بیورو کریسی روڑے اٹکا رہی ہے اور ایک اچھی شہرت کے حامل افسر کو جب وزارت مذہبی امور میں تعینات کرایاگیا تو اس کیخلاف بھی پراپیگنڈہ کرکے اسے معطل کردیاگیا جبکہ بس نہ چلنے پر اب وفاقی وزیر مذہبی امور کے خلاف پراپیگنڈہ مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اور انہیں کرپٹ ثابت کرکے بدنام کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وفاقی وزیر سردار محمدیوسف نے کرپشن کیخلا ف علم بغاوت بلند کردیاہے ۔

ادھر باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے کو بتایا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ جس کا بنیادی مقصد اقلیتی برادری کی عبادتگاہوں کا تحفظ، اقلیتی برادری کیلئے ویلفیئر پروگرامز سمیت دیگر مقاصد ہیں اپنے مقصد سے ہٹ گیاہے اور کرپشن کی آماجگاہ میں تبدیل ہوگیاہے ۔ ذرائع بتایاکہ جسے بھی نوازنا ہوتاہے اسے متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمین دے کر نواز دیا جاتاہے اور اب تک تقریباً چاراعلیٰ افسران سمیت بے شمار لوگوں میں ایسے ”تحائف “ تقسیم کئے جاچکے ہیں اور عہدوں پر بھی بندر بانٹ کی جاتی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ اسی سلسلے میں ایک افسر وہاب گل کو راولپنڈی کو متروکہ وقف املاک بورڈ کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیاگیا ہے جو گزشتہ 8سال سے اسی عہدے پر ایک ہی جگہ براجمان ہے اور اس پر لاکھوں کی کرپشن کے الزامات بھی لگائے جارہے ہیں اور یہ بھی معلوم ہواہے کہ مذکورہ افسر کیخلاف ایف آئی اے کو درخواست بھی بھجوائی گئی ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ سابق چیئرمین آصف ہاشمی کے بعد وزارت مذہبی امور کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری الیاس خٹک کو اس کا ایڈیشنل چارج دیاگیا لیکن چند روز بعد ہی وہاب گل نے الیاس خٹک سے ملاقات کرکے انہیں شیشے میں اتار لیا ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ جب بھی ایڈیشنل انچارج الیاس خٹک بیرونی شہر دورے پر روانہ ہوتے ہیں مذکورہ بالا افسر ان کے ساتھ ہی روانہ ہوتاہے جبکہ وہ اپنے آفس میں کم اور ایڈیشنل انچارج کے دفتر میں زیادہ پایا جاتاہے اور ملکر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جارہاہے۔اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“ نے موقف جاننے کیلئے وزارت مذہبی امور کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری اور ایڈیشنل انچارج الیاس خٹک کے دفتر میں ان سے ملاقات کی توپہلے کئی گھنٹے انتظار کرایاگیا اور بعد ازاں انتہائی بدتمیزی کے ساتھ انہوں نے کسی بھی سوال کا جواب دینے کی بجائے مجرمانہ ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا اور کہاکہ ان کے ہاتھ بہت لمبے ہیں اور وہ کسی سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی کوئی ان کا کچھ بگاڑ سکتاہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ میڈیا نے میرا جو کرناہے کرلے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتاکیونکہ میرے باس سیکرٹری مذہبی امور ہیں اور ان کاہاتھ میرے سر پر ہے ۔ادھر ذرائع نے مزید بتایا کہ لاہور میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی پراپرٹی میں جو دکانیں ہیں وہ بھی مرکز شہر میں ہونے کے باوجود سستے کرایوں پر دی گئی ہیں۔