اندھیرے اب تھوڑے دنوں کے مہمان ہیں ، نوازشریف،حکومت بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے طویل المدت منصوبوں پربھی کام کررہی ہے،حکومت صرف موجودہ دور کے بارے میں نہیں بلکہ 20 سے25 سال آگے کا سوچ رہی ہے، بلوچستان کی تمام محرومیوں کا ازالہ کر کے اسے ترقی کے راستے پر گامزن کریں گے،ملک میں جمہوریت پنپ رہی ہے اور جمہوریت احتساب کا خود کار نظام ہے، وزیر اعظم کا اوچ بجلی گھر کی افتتا حی تقریب سے خطا ب

ہفتہ 26 اپریل 2014 07:51

ڈیرہ مراد جمالی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اپریل۔2014ء)وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ بہت جلد اندھیرے ختم اور ملک کا مستقبل روشن ہی روشن ہوگا اور بلوچستان کی تمام محرومیوں کا ازالہ کر کے اسے ترقی کے راستے پر گامزن کریں گے۔حکومت بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے طویل المدت منصوبوں پربھی کام کررہی ہے ان منصوبوں میں جس میں درآمدی کوئلے پر مبنی6600 میگاواٹ کی صلاحیت کے ساتھ گڈنی پاور پراجیکٹ اور تھر کوئلے کی ڈویلپمنٹ اور متعدد ہائیڈرو پاور منصوبے کے قابل ذکر ہیں۔

جمعہ کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے 404 میگاواٹ کے اوچ بجلی گھر کے دوسرے پاور پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا ۔اس موقع پر وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی ،وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی بھی موجود تھے جبکہ نواز شریف کے استقبال کے لئے سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ جمالی اوروزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سمیت صوبائی وزیر ثناء اللہ زہری بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے 404 میگاواٹ کے اوچ پاور پلانٹ کا معائنہ بھی کیا ۔بعد ازاں وزیر اعظم نے اوچ پاور پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوچ ٹو پاور پراجیکٹ کا افتتاح کرنا ان کے لئے باعث مسرت ہے اور اس سے اوچ پاور پلانٹ کی مجموعی پیداوار990 میگاواٹ ہو جائے گی اور جبکہ اوچ ٹو منصوبہ404 میگاواٹ بجلی فراہم کریگا ۔نواز شریف نے کہا کہ یہ منصوبہ دووجہ سے اہمیت کا حامل ہے جس میں پہلی یہ کہ یہ منصوبہ ملک میں قدرتی گیس سے چلے گا اور دوسری اہمیت یہ کہ منصوبہ بلوچستان میں بنایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا ۔حکومت بلوچستان کی ترقی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا کر ان کی محرومیوں کا ازالہ کرے گی اور کسی حکومت نے بھی بلوچستان کی ترقی کے لئے اتنا کام نہیں کیا ہوگا جتنا موجودہ حکومت کرے گی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں بلوچستان کی اہمیت کا پوری طرح اندازہ ہے ۔یہاں پر زیر زمین بے پناہ قدرتی وسائل موجود ہیں ۔

اگر بلوچستان میں سماجی ترقی کو تیز کیا جائے تو زیر زمین معدنیات سمیت زمین پر موجود وسائل سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اوچ ٹو منصوبے سے بلوچستان کے لوگ بجلی کی قلت پر قابو پا لیں گے اور ملک بھی ترقی کریگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ ملک کو توانائی بحران کا سامنا ہے اور اس بحران نے ملک کی اقتصادی ترقی سمیت خوشحالی کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی اور معیار زندگی کا انحصار وافر اور بلا تعطل بجلی پر نہیں بلکہ مناسب اور سستی بجلی کی فراہمی پر ہے اس لئے مسائل کے باوجود حکومت بجلی بحران پر قابو پانے کو اولین ترجیح دے رہی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومتی تشکیل کے فوراً بعد بہت کم عرصہ میں پاور کمپنیوں کو 500 سو ارب کے گردشی کی ادائیگی سمیت بجلی کی فراہمی میں بہتری لانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت 595 میگاواٹ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور425 میگاواٹ نندی پوری تھرمل پاور پلانٹ جیسے سرکاری منصوبوں پر تیزی سے کام دوبارہ آغاز کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے بھی بہت جلد پائے تکمیل تک پہنچ کر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔نواز شریف نے کہا کہ ان کے علاوہ بھی حکومت بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے طویل المدت منصوبوں پربھی کام کررہی ہے ان منصوبوں میں جس درآمدی کوئلے پر مبنی6600 میگاواٹ کی صلاحیت کے ساتھ گڈنی پاور پراجیکٹ اور تھر کوئلے کی ڈویلپمنٹ اور متعدد ہائیڈرو پاور منصوبے کے قابل ذکر ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ میں ونڈپاور پراجیکٹ اور پنجاب میں خوشاب کے مقام سولر پراجیکٹ جیسے نئے منصوبے بھی شروع ہوئے ہیں ۔نواز شریف نے کہا کہ اب اندھیرے تھوڑے دنوں کے مہمان ہیں اور ملک کا مستقبل روشن ہی روشن ہے ۔نواز شریف نے کہا کہ حکومت صرف موجودہ دور کے بارے میں نہیں بلکہ 20 سے25 سال آگے کا سوچ رہی ہے اور جن علاقوں کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا اب ہم ان پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور صوبہ بلوچستان کی ترقی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ تمام علاقوں اور لوگوں کو ساتھ ملکر لیکر چلا جائے اور تمام علاقوں کو یکساں مواقع فراہم کئے جائیں۔ نواز شریف نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ بجلی شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کئے جائیں اور حکومت بھی سرمایہ کاروں کی ضروریات سے پوری طر ح آگاہ ہے ۔نواز شریف نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے آج ملک میں جمہوریت پنپ رہی ہے اور جمہوریت احتساب کا خود کار نظام ہے ۔

وزیر اعظم نے ڈاکٹر عبد المالک کے مطالبے پر سبی اور نصیر آباد ڈویژنوں کو اوچ ٹو پراجیکٹ سے لائن فراہم کرنے کی بھی ہدایت کر دی جبکہ وزیر اعظم نے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو بھی ہدایت کی کہ وہ بلوچستان کے صوبوں میں گیس کی رسائی کو ممکن بنائیں ۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نے اوچ ٹو منصوبے کی تکمیل پر فرانسیسی کمپنی کو بھی مبارکباد پیش کی جبکہ وزیر اعظم نے جے ڈی ایف سوئس کمپنی کو گڈانی میں بھی توانائی منصوبے پر سرمایہ کاری کی پیشکش کر دی ۔