ای او بی آئی کا ڈی ایچ اے اور دیگر اداروں سے خریدی گئی اراضی واپس کرنے اور سود سمیت رقم کی ادائیگی کا مطالبہ ، سپریم کورٹ نے ای او بی آئی کی رپورٹ پر دیگر فریقین سے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا،عدالت نے ڈی ایچ اے کی جانب سے یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی منجمد اکاؤنٹ سے کرنے کی استدعا پر فیصلہ اگلی سماعت تک موخر کردیا ، ای او بی آئی معاملے کا قانون کے مطابق حل تلاش کرینگے غریبوں کا پیسہ ہے کسی کو کھانے کی اجازت نہیں دے سکتے،جسٹس انور ظہیر جمالی کے ریمارکس

جمعہ 25 اپریل 2014 08:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء) ای او بی آئی نے ڈی ایچ اے اور دیگر اداروں سے خریدی گئی اراضی واپس کرنے اور سودسمیت رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے ، عدالت نے ای او بی آئی کی رپورٹ پر دیگر فریقین سے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا ہے جبکہ عدالت نے ڈی ایچ اے کی جانب سے یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی منجمد اکاؤنٹ سے کرنے کی استدعا پر فیصلہ موخر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کو اگلی سماعت پر دیکھا جائے گا ۔

جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ای او بی آئی معاملے کا قانون کے مطابق حل تلاش کرینگے غریبوں کا پیسہ ہے کسی کو کھانے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس گزشتہ روز دیئے ہیں جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت شروع کی تو اس دوران ای او بی آئی کے وکیل حافظ ایس اے رحمان ، چیئرمین ای او بی آئی اور ڈی ایچ اے کے وکیل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

ای او بی آئی اور ڈی ایچ اے کے وکیل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے ای او بی آئی نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈی ایچ اے سمیت جن اداروں نے اراضی خریدی تھی ان کو واپس کی جائے گی اور ان سے رقم سود سمیت واپس لی جائے گی اور یہ حتمی فیصلہ ہے جس پر نظر ثانی نہیں ہوگی اس رپورٹ پر عدالت نے دیگر فریقین کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس رپورٹ پر اپنا جواب دوہفتوں میں عدالت میں جمع کرائیں دوران سماعت ڈی ایچ اے کے وکیل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت بینک میں ان کے اکاؤنٹ میں نو سو ملین روپے کی رقم موجود ہے اور ڈی ایچ اے نے اپنے یوٹیلٹی بلز اور تنخواہیں دینی ہیں اس لئے 337ملین روپے منجمد اکائنٹ سے نکالنے کی اجازت دی جائے اس پر عدالت نے کہا کہ اس معاملے کو اگلی سماعت پر دیکھیں گے اور سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :