3Gنیلامی ایک متحرک عمل تھا ،ہماری خواہش تھی سپیکٹرم نیلامی مقررہ وقت پر پرشفاف انداز میں منعقد ہو،انوشہ رحمان ،پی ٹی اے نے اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور پوری کوشش کی کہ اپنا ہدف حاصل کرلیا جائے،بطور وزیرمملکت میں پوری قوم،ٹیلی کام انڈسٹری اور پی ٹی اے کو کامیابی نیلامی پر مبارکباد دیتی ہوں،تھری جی نیلامی کے حوالے سے تقریب سے خطاب

جمعرات 24 اپریل 2014 07:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2014ء)وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ا نوشہ رحمان نے کہا ہے کہ نے 3Gنیلامی ایک متحرک عمل تھا جس میں ٹیلکو انڈسٹریز،پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی،ایڈوائزری کمیٹی سمیت دیگر تمام شراکت دار شریک تھے،ہماری خواہش تھی کہ سپیکٹرم نیلامی مقررہ وقت پر پرشفاف انداز میں منعقد ہو،پی ٹی اے نے اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور پوری کوشش کی کہ اپنا ہدف حاصل کرلیا جائے،بطور وزیرمملکت میں پوری قوم،ٹیلی کام انڈسٹری اور پی ٹی اے کو کامیابی نیلامی پر مبارکباد دیتی ہوں۔

تھری جی نیلامی کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انوشہ رحمان کا کہنا تھا سپیکٹرم نیلامی کے حوالے سے تین ممالک سے رابطہ میں تھے جن میں قطر،ترکی اور سعودی عرب شامل ہیں کیونکہ ان کی طرف سے دلچسپی کیا اظہار کیا گیا تھا،تاہم نئے انٹرینٹ کیلئے وہ نہیں سمجھتے تھے کہ 2Gاور دیگر انفراسٹرکچر کے بغیر وہ اس بولی میں شامل ہوسکتے ہیں،انہوں نے شرط رکھی تھی کہ موجودہ آپریٹروں کو ایک برس کیلئے لائسنس نہ دیا جائے،اس دوران وہ اپنا انفراسٹرکچر نصب کرلیں،کام شروع کردیں پھر نیلامی کا عمل شروع کیا جائے،تاہم ہم نے ان کی شرائط نہیں مانیں کیونکہ ہم نے وہ فیصلہ کرنا تھا جو کہ ملک کے مفاد میں تھا،جب معیشت بہتر ہوگی،دنیا پاکستان کو دیکھے گی اور 3G,4Gکامیابی سے چل رہے ہوں گے تو خود بخود نئے انٹرینٹ آئیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئندہ 30برس میں10فیصد براڈ بینڈ استعمال ہوگا،جس سے جی ڈی پی کا 1.5سے 1.8تک ٹیلی کام کے تحرک سے حاصل کیا جائے گا۔وزیراعظم نواز شریف نے خود نیلامی کے سارے عمل کی نگرانی کی اور انہوں نے ہم سے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان کو 4Gدینی ہے،اس نیلامی کے عمل سے پاکستان میں 4Gکی بنیاد رکھی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے 65فیصد نوجوانوں کیلئے یہ دن خوشی کا دن ہے کہ اب 7سے8ہزار موبائل فون ان کیلئے کمپیوٹروں میں تبدیل ہوجائیں گے،انہوں نے اس موقع پر وزیرخزانہ،وزارت خزانہ اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کا رہنمائی فراہم کرنے کیلئے شکریہ ادا کیا،انہوں نے کہا کہ جلد ہی مزید روڈ میپ کا اعلان کریں گے کیونکہ ہم اپنے بچوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے متعارف کروانا چاہتے ہیں۔

یوٹیوب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وہاں موجود چےئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ کا کہنا تھا کہ تکنیکی طور پر متنازعہ مواد کو روکنا ممکن نہیں ہے،اگر ہم اس کو روکنے کی کوشش کریں تو اس سے انٹرنیٹ کی رفتار نہایت سست ہوجائے گی،لاہور ہائیکورٹ نے ایک کمیٹی بنائی ہوئی ہے جو کہ لمس اور دیگر بڑے تعلیمی اداروں کے پروفیسروں اور تکنیکی عملے پر مشتمل ہے،یہ کمیٹی 30اپریل سے پہلے اپنی سفارشات مکمل کرے گی،اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ یوٹیوب کھولنے کے حوالے سے قوم دو حصوں میں منقسم ہے،کچھ افراد اس کے کھولنے کے حق میں ہیں اور کچھ گستاخانہ مواد کے باعث اس کو بند رکھنا چاہتے ہیں،اس حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا کہ پی ٹی اے یوٹیوب سے متنازعہ گستاخانہ مواد کو ہٹائے اور اس کے ہٹانے تک یوٹیوب کو بند رکھا جائے،جس پر وزیراعظم نواز شریف نے اس میں عریانی،گلے کاٹنے اور شہداء کی لاشوں کی بے حرمتی سے متعلق مواد کو ہٹانے کے حوالے سے احکامات جاری کئے تھے،ابھی تک پی ٹی اے کے پاس ایسی ٹیکنالوجی موجود نہیں ہے۔

اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے واضح کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس 30اپریل کو ہوگا،جس کے بعد یوٹیوب کے کھولنے یا نہ کھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :