حکومت فوری بیرون ممالک سے قرضوں لینے کا سلسلہ ختم کرے بالخصوص عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی طے شدہ شرح سود سے زیادہ پر قرضوں کے حصول سے گریز کیا جائے ،سینٹ کی خزانہ کمیٹی کی ہدایت، حکومت کو جلد از جلد سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کی تقرری کی بھی سفارش،حکومت نے بجٹ سپورٹ کی مد میں چین سے ایک ارب روپے کے قرضے حاصل کئے ،سعودی عرب کی امداد یا خیرات سے ملک کی خارجہ پالیسی پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں،حاجی عدیل،سعودی عرب سے ڈیڑھ ارب ڈالر امداد ایسے وقت پر ملی جب ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال مخدوش تھی، اس کے آنے سے نہ صرف شرح مبادلہ مستحکم ہوئی بلکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے،سیکرٹری خزانہ کی بریفنگ

بدھ 23 اپریل 2014 08:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اپریل۔2014ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و اقتصادی امور نے ہدایت کی ہے کہ حکومت فوری طور پر بیرون ممالک سے قرضوں لینے کا سلسلہ ختم کرے بالخصوص عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی طے شدہ شرح سود سے زیادہ پر قرضوں کے حصول سے گریز کیا جائے ۔ کمیٹی نے حکومت کو جلد از جلد سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کی تقرری کی ہدایت کی ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ حکومت نے بجٹ سپورٹ کی مد میں چین سے ایک ارب روپے کے قرضے حاصل کئے ہیں ۔ رکن کمیٹی حاجی عدیل احمد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو تحفتاً دی جانے والی امداد یا خیرات سے ملک کی خارجہ پالیسی پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں شام میں تیسرے ملک کی وساطت سے مسلح افراد حکومت شام اور وہاں کے عوام سے لڑنے کے لیے بھیجے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منگل کو چیئرپرسن کمیٹی مسز نسرین جلیل کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس کے دوران پارلیمنٹ لاجز میں تزئین و آرائش پر سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ لاجز کی تزئین و آرائش کے حوالے سے 13ٹینڈر جاری کئے گئے ہیں جبکہ دوسری اور تیسری سہ ماہی میں اس پر پیسے لگائے جائینگے ۔ سیکرٹری وزارت خزانہ آغا وقار مسعود نے بتایا کہ خراب اقتصادی صورتحال کے باعث عالمی مالیاتی ادارے سے رجوع کرنا پڑا تاہم کامیاب اقتصادی حکمت عملی سے اب نتائج مثبت ہیں پاکستان کے یورو بانڈز کا عالمی منڈی اور بیرون ملک اچھا خاصا ردعمل سامنے آیا ہے اور یورو بانڈز کو کامیابی حاصل ہورہی ہے سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد دی ہے یہ ایسے وقت پر موصول ہوئی ہے جب ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال مخدوش تھی اس کے آنے سے نہ صرف شرح مبادلہ مستحکم ہوئی بلکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے ۔

چوہدری شجاعت حسین کے ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری خزانہ آغا وقار مسعود نے بتایا کہ اس سعودی امداد کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ایک خصوصی اکاؤنٹ پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ میں رکھا گیا ہے۔ اس موقع پر رکن کمیٹی حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ یہ پیسے خیرات یا امداد جو بھی ہیں اس سے ملک کی خارجہ پالیسی پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور اس کے بدلے شام میں مسلح افراد بھیجے جارہے ہیں اگر یہ افراد براہ راست شام نہ جائیں اور کسی تیسرے ملک کی وساطت سے شام جائیں تو ہمیں ( حکومت ) کو کوئی اعتراض نہیں ہے ۔

الیاس احمد بلور کے ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ جن ملکوں نے پیسے دیئے ہیں انہوں نے کسی دباؤ سے بچنے کے لیے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی تھی اس موقع پر حاجی عدیل احمد نے واضح کیا کہ ان پیسوں کے بدلے مسلح افواج نہ صرف شام میں باغیوں کی تربیت کرینگی بلکہ ہم القاعدہ کے شانہ بشانہ شام کی حکومت اور وہاں کی عوام کیخلاف جنگ میں شامل ہورہے ہیں تاہم سیکرٹری خزانہ نے اس کی تردید کی کہ ایسا کچھ نہیں ہے ۔

سینیٹر صغریٰ امام کا کہنا تھا کہ سابق صدر مشرف کے دور میں بھی امریکہ سے تھوڑے سے ڈالر امداد کے نام پر لے کر ملک کی معیشت کو دہشت گردی کی مد میں 70سے 80گنا زیادہ نقصان برداشت کیا گیا ۔ سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ خود انحصاری سے مراد دنیا سے الگ تھلگ ہونا بالکل نہیں ہے تین برس کے پروگرام کے تحت ہم قرضوں کو کم کررہے ہیں پہلے بیرون دنیا سے قرضوں کا حصول مشکل تھا جس کے باعث مقامی بینکوں پر قرضوں کا بوجھ تھا جس کا براہ راست منفی اثر نجی شعبہ پر تھا رواں سہ ماہی چار ارب ڈالرز کے قرضہ حاصل کئے جارہے ہیں یکم مئی کو گیارہ ارب ڈالرز عالمی بینک کے کنٹری پارٹنر شپ سٹرٹیجی کے تحت ملنے کی امید ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس بینکوں سے نجی شعبہ کو ایک سو ارب کی فنانسنگ ہوئی جو کہ بڑھ کر تین سو ارب ہوچکی ہے بیرونی قرضہ جات ایکسچینج ریٹ میں ناہمواری یا تبدیلی سے متاثر ہوئی ہیں ۔

آغا وقار مسعود نے بتایا کہ او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کی لسٹنگ اور دس فیصد شیئرز کی نجکاری سے اڑھائی ارب ڈالر موصول ہونے کی توقع ہے سندھ حکومت کے تعاون سے بتیس سرکاری اراضیاں جو کہ ناقابل انتقال ہیں ان کو لیز پر فراہم کی جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سپیکٹرم نیلامی کے حوالے سے تھری جی (10MH)، 2فور جی سپیکٹرم اور ایک دیگر لائسنس کی نیلامی کی جارہی ہے جس سے ملک کو 1.3 ارب ڈالر کی آمدن متوقع ہے ، تھری جی کے 3 لائسنس 10میگا ہرٹز کے ہیں تاہم جو تھری جی لیتا ہے صرف وہی فور جی کے لائسنس حاصل کرسکتے ہیں ۔

حاجی عدیل احمد نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی صوبوں سے ناانصافی جاری ہے اور خدشہ ہے کہ تھری جی یا فور جی میں صوبوں کو نظر انداز کیاجائے گا حتی کہ آئی کلاؤڈ جو کہ اسلام آبادسے لیا جائے وہ خیبر پختونخواہ میں کام نہیں کرتا اس طرح وہاں سے خریدا گیا آئی کلاؤڈ یہاں کام کرتا ہے اس طرح وہاں سے خریدا گیا آئی کلاؤڈ یہاں کام کرتا ہے ۔

سینیٹر صغریٰ امام کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب نے اگر ڈیڑھ ارب روپے تحفہ ہی دینے تھے تو وہ نواز شریف کے اقتدار سنبھالنے کے ایک ماہ بعد کئے جانے والے دورہ سعودی عرب کے دوران بھی مل جاتے ہیں ۔ عالمی مالیاتی فنڈز نے پہلے مرتبہ قرضے فراہم کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو تجارت کے لئے پسندیدہ ترین ملک قرار دیا جائے قرضوں اور بھیک سے خود انحصاری نہیں پیدا ہوتی۔

آغا وقار مسعود کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ ملک کے بہترین مفاد میں کوششیں کررہی ہے عالمی مالیاتی فنڈ سے قرضوں کے حصول میں ملک کے اندرونی معاملات پر پالیسیوں پر کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جارہی ہے ہم خود اپنی ضروریات کے تحت عالمی مالیاتی فنڈ کے پاس گئے ہیں کیونکہ اس کی ضرورت ہے وزارت خزانہ کی کامیاب حکمت عملی کے باعث آج ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 7.5 ارب ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں گزشتہ 9ماہ میں حکومت نے بینکوں سے 371 ارب روپے حاصل کئے گئے جو کہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 829 ارب روپے حاصل کئے تھے اس موقع پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ عالمی مالیاتی فنڈ سے بہتر شرائط پر مذاکرات کئے جائیں ۔

وزارت خزانہ حکام نے شرکاء اجلاس کو مطلع کیا کہ حکومت ان محکموں میں جہاں اعلیٰ حکام کی جگہیں خالی ہیں وہاں میرٹ پر تقرریاں کررہی ہے اور اس کی ایک مثال طاہرہ رضا کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر ، فرسٹ وویمن بینک میں تعیناتی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں قائم مقام گورنر سٹیٹ بینک اشرف وتھراء نے کمیٹی کو بتایا کہ ابھی تک گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری نہیں ہوسکی تقرری وزیراعظم کو کرنا ہے جس پر کمیٹی نے حکومت کو جلد از جلد گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی تقرری کرنے کی ہدایت کردی ۔

رکن کمیٹی نے انکشاف کیا کہ حکومت نے چین سے بجٹ سپورٹ کی مد میں ایک ارب روپے کا قرضہ لیا ہے تاہم اس حوالے سے وزارت خزانہ کے حکام نے گھما پھرا کر بات کو گول کردیا ۔ چیئرپرسن کمیٹی نسرین جلیل نے ٹیکس ریفنڈ کے حوالے سے بحث کے بعد ایف بی آر اور دیگر متعلقہ محکموں کو تفصیلی بریفنگ دینے کی ہدایت جاری کردی ۔ اس دوران کمیٹی کے شرکاء کی بیرون ممالک قرضوں کے حصول اور ان پر طے شدہ شرح سود پر بحث کی جس پر کمیٹی نے ہدایت جاری کی کہ حکومت فوری طور پر بیرون ممالک سے مزید قرضوں کے حصول کو ختم کرے بالخصوص وہ قرضے جن میں عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی طے شدہ شرح سود سے زائد شرح سود مقرر کی جارہی ہے ۔