عمران خان کا خیبر پختونخوا میں 300چھوٹے ڈیم بنانے کا اعلان،یہ منصوبے پورے ہونے کے بعد صوبے میں بجلی انتہائی سستی ہو گی، لوڈشیڈنگ نام کی کوئی چیز نہیں ہو گی،صوبے میں آزاد اور خودمختار احتساب کمیشن کے قیام کے بعد ہر کسی کا احتساب ہو گا،کوئی وزیر،ایم پی اے ، ایم این اے یا کرپٹ افسر احتساب سے بچ نہیں سکے گا ،میں خود ایماندار ہوں کسی کو بے ایمانی نہیں کرنے دونگا،جلسہ عام سے خطاب

پیر 21 اپریل 2014 07:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل ۔2014ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خیبر پختونخوا میں 300چھوٹے ڈیم بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبے پورے ہونے کے بعد صوبے میں بجلی انتہائی سستی ہو گی جبکہ لوڈشیڈنگ نام کی کوئی چیز نہیں ہو گی۔ان کا کہنا ہے کہ صوبے میں آزاد اور خودمختار احتساب کمیشن کے قیام کے بعد ہر کسی کا احتساب ہو گا،کوئی وزیر،ایم پی اے ، ایم این اے یا کرپٹ افسر احتساب سے بچ نہیں سکے گا ،میں خود ایماندار ہوں کسی کو بے ایمانی نہیں کرنے دونگا۔

پانچ سال میں خیبر پختونخوا کو ماڈل صوبہ بنائیں گے اور اس صوبے اور دیگر صوبوں کے درمیان واضح فرق نظر آئیگا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے خوازہ خیلہ ،سوات میں پی کے86کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹرحیدر علی اور پارٹی کی مرکزی و صوبائی قیاد ت بھی موجود تھی۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا پورے ملک کو بجلی بھیج سکتا ہے تاہم سابقہ حکومتوں نے چھوٹے ڈیم بنانے پر پیسہ خرچ نہیں کیا۔انھوں نے کہا کہ ہم نے 350نالوں پر جگہیں دیکھی ہیں جن میں سے تین سو پر چھوٹے ڈیم بنا کر صوبے میں سستی بجلی فراہم کرینگے اور لوڈ شیڈنگ بالکل نہیں ہو گی۔

انھوں نے کہا کالام میں جس چھوٹے ڈیم پر کام جاری ہے اس کی بدولت پورے کالام کو سستی بجلی فراہم ہو گی اور لوڈ شیڈنگ بھی نہیں ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ سوات کی سڑکیں تباہ حال ہیں ،سڑکوں کی ذمہ داری وفاقی ادارے این ایچ اے کی ہوتی ہے ۔این ایچ اے حکام سے بات کرینگے اگر انھوں نے سڑکیں نہ بنائیں تو صوبائی حکومت کالام تک سڑک کو بنائے گی۔عمران خان نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ سوات میں جنگ کے دور میں آئی ڈی پیز کیلئے بڑی امداد آئی لیکن وہ پیسہ عوام تک نہیں پہنچااور اس کا صحیح استعمال نہیں ہوا۔

اس پیسے کا حساب متعلقہ عناصر سے ضرور لیا جائیگا۔انھوں نے کہا کہ صوبے میں آذاد احتساب کمیشن بننے جا رہا ہے کوئی کرپٹ شخص احتساب سے نہیں بچ سکے گا۔

انھوں نے کہا کہ آج میری پارٹی خیبر پختونخو امیں اقتدار میں ہے لیکن کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں نے عوام کے ٹیکس کا ایک روپیہ خرچ کیا ہو،یا کسی کی سفارش کی ہو ،نہ ہی میں نے کوئی فیکٹری لگائی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پولیس نظام کو ملک بھر سے بہتر بنا دیا اور مزید بہتری لا رہے ہیں۔یہاں کی پولیس غیر سیاسی ہے اگر کراچی کی پولیس غیر سیاسی ہوتی تو وہاں کے حالات اتنے برے نہ ہوتے۔خیبر پختونخو امیں ایک جیسا نصاب تعلیم لا رہے ہیں تاکہ غریب اور امیر کے بچے میں فرق ختم ہو ،صوبے میں تعلیمی انقلاب لا کر رہیں گے ۔انھوں نے کہا کہ پنجاب فیسٹیول کی طرح اربوں روپے ضائع کرنے کی بجائے پورے صوبے کی ہر تحصیل اور بعد میں ہر یونین کونسل میں کھیلوں کے میدان بنائیں گے تاکہ کھلاڑیوں کا ٹیلنٹ سامنے لا سکیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں ایک تیز بولر رہا اور کام میں بھی تیزی چاہتا ہوں ،مانتا ہوں کہ صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے جو رفتار مجھے چاہئے وہ نہیں ہے لیکن پانچ سالوں میں صوبے کا نقشہ بدل کر رکھ دینگے۔

انھوں نے سوات کے عوام کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ضمنی انتخاب میں بھرپور حصہ لیں کیونکہ یہ مفادات کی نہیں بلکہ نظریات کی جنگ ہے ۔انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر حیدر علی کو پوری تفتیش کے بعد پارٹی میں شامل کیا جب ہم اس بات پر مکمل مطمئن ہو گئے کہ وہ ہماری جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے عوام سے ڈاکٹر حیدر علی کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آزمائے ہوؤں کو دوبارہ آزمانا سنگین غلطی ہے ،عوام تحریک انصاف کے امیدوار کو کامیاب بنا کر صوبے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔