طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں، طالبان کی جانب سے مستقل جنگ بندی کے خواہاں ہیں ،سراج الحق،حکومت امن کے ہتھیار سے دہشت اور وہشت کا مقابلہ کرے، دلیل کا جواب دلیل سے دینا چاہیے گولی سے نہیں،امیر جماعت اسلامی کا لیاقت باغ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے اجتماع سے خطاب

پیر 21 اپریل 2014 07:31

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل ۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں طالبان کی جانب سے مستقل جنگ بندی کے خواہاں ہیں حکومت امن کے ہتھیار سے دہشت اور وہشت کا مقابلہ کرے۔ دلیل کا جواب دلیل سے دینا چاہیے گولی سے نہیں۔ لیاقت باغ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی صرف ایک صوبے کی نمائندہ نہیں بلکہ ملک گیر جماعت ہے ہم نے ہمیشہ پاکستان میں آئین اور شریعت کے نفاذ کیلئے جدوجہد کی ہے۔

ملک کو سیکولر بنانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں یہ ملک اسلامی ہیں اور اسلامی ہی رہے گا۔ جاگیرداروں ‘ سرمایہ داروں نے ملک بنانے کیلئے قربانیاں نہیں دیں۔

(جاری ہے)

ملک میں انتخابی نظام میں خرابیاں ہونے کے باعث ہم ووٹ حاصل نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں لوگ دہشت گردی کی بات کرتے ہیں مگر یہاں معاشی ‘ سیاسی دہشت گردی ہے۔ سیاسی و معاشی دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا ہمارا سب سے بڑا ہتھیار لا الہ الا الله ہے اس ملک کو ڈالر پرستی کرپشن ‘ آمریت اور دولت پرستی سے پاک کرنا ہوگا جب عوام کو یقین ہوگیا کہ جماعت اسلامی ہی وہ واحد جماعت ہے تو ووٹوں کا سیلاب آئے گا اور اس سیلاب میں مفاد پرست اور چوروں کا ٹولہ بہہ جائے گا۔

اپنے آپ کو برہمن او رعوام کو شودر سمجھنے والوں نے انگریزوں کی خدمت کی اور اس کے بدلے انگریزوں سے جاگیریں حاصل کی۔ اپنے اثر و رسوخ کے ذریعے بینکوں میں ڈاکے ڈالے اور بلین روپے قرضے لے کر بیرون ملک منتقل کئے ان کے بچے سیاست میں بیورو کریسی اور اعلیٰ عہدوں پر قابض ہیں ‘ سٹیل مل ‘ واپڈا ‘ پی ٹی سی ایل اور ہماری سڑکوں کو تباہ کردیا گیا ہماری ایجنسیوں اور پولیس نے انہیں تحفظ فراہم کیا۔

قیامت کے دن کا انتظار نہیں کرتے ہمیں یقین ہے کہ ان لوگوں کے خلاف جلد ملک میں میدان حشر لگے گا۔ ان کی وجہ سے حکمرانوں کی وجہ سے معیشت تباہ ہورہی ہے یہ خود کینسر بن چکے ہیں۔ جب تک کینسر کا علاج کرتے ہوئے جسم سے جدا نہیں کریں گے مرض ٹھیک نہیں ہوگا صرف عوام کا کام ٹیکس اور ووٹ دینا ہے پھر یہ لوگ آپ کے کندھے پر بیٹھ کر اقتدار میں آتے ہیں اور وقت پڑنے پر بیرون ملک اور پھر چور دروازے سے آجاتے ہیں۔

جہازوں ‘ ٹرین اور ہسپتالوں میں ان کیلئے وی آئی پی سسٹم موجود ہے مگر ہمارے اور آپ کیلئے فٹ پاتھ سسٹم ہے۔ یہ قانون شکنی بھی کریں تو انہیں کوئی پوچھتا نہیں اور اگر غریب سرخ بتی کا اشارہ بھی کراس کرلے تو اسے پکڑ لیا جاتا ہے عوام کو سیاسی جدوجہد کیلئے بیدار ہونا ہوگا جمہوریت کی جڑیں اس وقت تک مضبوط نہیں ہوسکتیں جب تک آمریت کی سوچ کو ختم نہیں کیا جاتا تمام ادارے آئین کے تابع ہیں اور آئین کے اندر رہتے ہوئے انہیں اپنے فرائض سرانجام دینا ہوں گے۔

نوجوان ہماری طاقت ‘ بزرگ دانائی اور تجربہ ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان خوش قسمت ملک ہے جسے تمام قدرتی وسائل ‘ دریا اور زرعی مواقع دستیاب ہیں جبکہ سیاسی شعور رکھنے والی قوم بھی موجود ہے۔ انہوں نے نو سالہ حارث منظور کو کیمبرج یونیورسٹی میں آٹھ سوسالہ ریکارڈ توڑنے پر کہا کہ اصل شاباش کے حق دار اس کی ماں ہے جس ماں کی کوک سے حارث نے علم حاصل کیا۔

پاکستان میں پچپن لاکھ بچے اسکول نہیں جاسکتے ان میں بھی کوئی حارث منظور اور کوئی ڈاکٹر قدیر ہوسکتا ہے مگر غربت انہیں مزدوری اور ورکشاپوں پر کام کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ دریاؤں میں پانی کے باوجود ہمیں لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ اسکول کے چوکیدار اور پرویز مشرف کے لئے ایک جیسا قانون ہونا چاہیے ہمیں کہا گیا تھا کہ ایک حقیقی اور ایک سیاسی بیماری ہوتی ہے کبھی اسلام آباد اور کبھی کراچی میں انہیں علاج کیلئے بھجوا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ عدالتیں بھی مہینوں گزرنے کے باوجود مشرف کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا قائد اعظم نے بھی کہا تھا کہ پاکستان میں دستور اسلامی ہوگا قائد اعظم کے اس اعلان کی تکمیل کیلئے جماعت اسلامی جدوجہد کرے گی۔ یہ ملک جمہوریت کی پیداوار ہے طلع آزماؤں نے اس جب بھی پٹڑی سے اتارنے کی کوشش تو جماعت اسلامی نے ان قوتوں کے خلاف جدوجہد کی۔

اجتماع میں قرار دادیں بھی منظور کی گئیں جس میں کہا گیا کہ قومی اداروں میں نجکاری کی پالیسی کو فوری طور پر ترک کیا جائے۔ مالی خسارے کو پورا کرنے کیلئے حکمران اپنا بیرون ملک سرمایہ اور کاروبار پاکستان منتقل کرکے مثال قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق روزانہ دس ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے اس ناسور کو ختم کرنے کیلئے کرپٹ عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائی کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔ غربت ‘ مہنگائی اور بے روزگاری کو ختم کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے‘ جی ایس ٹی ٹیکس کو فی الفور ختم کیا جائے۔