دہشت گردی ختم کیے بغیر مضبوط ملکی دفاع ناممکن ہے، وزیراعظم،ملک کے ناقابل تسخیردفاع کیلئے فوج کو تمام ممکنہ وسائل مہیا کیے جائیں گے،قومی مقاصد کے حصول کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا،بے شمار چیلنجوں اور مشکلات کے باوجود وہ وقت دور نہیں جب قوم تمام امتحانات میں کامیابی سے سرخرو ہوگی، جنرل راحیل شریف کی حب حب الوطنی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر کسی کو شک نہیں ، پوری قوم کو ان پر اعتماد ہے، نواز شریف کا کاکول میں 129ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب، نئے کیڈٹس کو مبارک باد

اتوار 20 اپریل 2014 07:03

کول(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اپریل۔2014ء ) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے اور مضبوط معیشت کے بغیر مضبوط دفاع ناممکن ہے، ملک کے ناقابل تسخیردفاع کیلیے فوج کو تمام ممکنہ وسائل مہیا کیے جائیں گے،قومی مقاصد کے حصول کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا ، بے شمار چینلجز اور مشکلات کے باوجود وہ وقت دور نہیں جب قوم تمام امتحانات میں کامیابی سے سرخرو ہوگی،کاکول اکیڈمی میں129ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو میجر عزیز بھٹی شہید اور میجر شبیر شریف شہید کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے نقش قدم پر چلنا ہوگا اور جنرل راحیل شریف بھی اپنی حب الوطنی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوانے میں پہچانے جاتے ہیں‘ قومی مقاصد کے حصول کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا‘ حکومت ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کیلئے پاک فوج کو تمام ممکنہ وسائل فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کاکول میں 129 ویں پی ایم اے لانگ کورس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم اے کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے کیڈٹس سے خطاب کرنا باعث فخر ہے اور پاس آؤٹ ہونے والے نئے کمیشنڈ افیسرز کی عملی زندگی کے آغاز کا دن ہے جبکہ وزیراعظم نے کامیاب کیڈٹس کے والدین کو بھی مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی معیار اور قیادت کا اعلی ترین اور عظیم ادارہ ہے۔

یہاں سے تربیت پانے والے کیڈٹس زندگی کی بہترین اقدار کو اجاگ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی کے معیار کو ایسا ہونا چاہئے کہ تمام کیڈٹس کیلئے یہ کسوٹی ثابت ہوں اور پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کرنا نہایت خوشی اور فخر کا باعث ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ اخلاقی قوت اور ایمانداری کا تقاضا ہے کہ فوجی افسران کو حوصلہ مند اور نرم خو ہونا چاہئے لیکن مشکل وقت میں ڈٹ کر حالات کا مقابلہ بھی کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں مشکل حالاتت میں کیڈٹس کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہوگا لیکن اکیڈمی کی تربیت نے کیڈٹس کو ان چیلنجوں سے سے نبردآزماء ہونے کے قابل بنادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم عسکری تربیت مکمل کرنے والے کیڈٹس پر بھرپور اعتماد کرتی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ ہی ملکی سرحدوں کے رکھوالے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ فوج کا پیشہ اپنی خاص نوعیت کے باعث وفاداری اور قربانی کا متقاضی ہے اور حکومت بھی ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کیلئے فوج کو تمام ممکنہ وسائل مہیاء کرے گی۔

نواز شریف نے کہا کہ یہ کیڈٹس کو میجر عزیز بھٹی شہید اور میجر شریف شہید کی طرح مجاہدوں کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلنا ہوگا۔ جنرل راحیل شریف بھی اپنی حب الوطنی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں ان کے کردار کو بھی ذہن میں رکھنا ہوگا اور کیڈٹس کی پیشہ وارانہ مہارت ان کی عزت و شہرت کا سبب ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ اس وقت معیشت کی مضبوطی اور دہشت گردی کا خاتمہ کئے بغیر مستحکم ملکی دفاع ناممکن ہے۔

ہمیں قومی مقاصد کے حصول کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی فوجی ایجادات آج کی ضرورت ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کی حامل ترقی یافتہ قوموں کا پلڑا اس وقت بھاری ہے اور اس میں ذرائع اور وسائل فراہم کرنا بھی اہم حکومتی فریضہ ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ملکی وسائل کا استعمال موثر طریقے سے کرنا ہوگا اور حکومت کا پختہ یقین ہے کہ قوم مشکلات اور امتحانات میں کامیابی سے سرخرو ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ فوج کاپیشہ اپنی خاص نوعیت کے باعث وفاداری اور قربانی کا متقاضی ہے، جنرل راحیل شریف جیسے افسروں کاکردار بھی ذہن میں رکھنا چاہیے قوم ان پر بھرپور اعتماد کرتی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی قیادت کی تیاری کا ایک اعلیٰ ادارہ تصور کیا جاتا ہے ،اس عظیم ادارے میں آپ کے غیر متزلزل تصورات کو تقویت دی جاتی ہے ،اس ادارے کے معیار کو قائم رکھیں اور اس کا تسلسل جاری رکھیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کیڈٹس سے کہ آپ کے کندھوں پربے شمار ذمے داریاں بھی عائد ہوتی ہیں ،معیار ایسا ہونا چاہیے کہ تمام افسران کے لیے کسوٹی ثابت ہو آپ عظیم اور بہادر مجاہدوں کی طرز پر قدم رکھ رہے ہیں،آپ مت بھولیں کے قوم بھی آپ کی پشت پر متحد کھڑی ہوگی۔آپ کے زیر کمان فوجی جوان قربانی دینے پر بھی فخر محسوس کریں گے۔