پاکستان میں 1997ء میں ہونے والی او آئی سی کانفرنس کا ریکارڈ غائب ، کروڑوں روپے کے آڈٹ اعتراضات کا کوئی جواب نہیں، پی اے سی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف، کمیٹی نے اکیس مئی تک ریکارڈ ڈھونڈ کر کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ، آئی جی موٹروے ذوالفقار چیمہ چالیس ہزار باسٹھ روپے کے نادہندہ نکلے،ریکوری کی ہدایت

جمعرات 17 اپریل 2014 06:56

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اپریل۔2014ء ) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کوبتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 1997ء میں منعقد ہونے والے او آئی سی کانفرنس کا ریکارڈ غائب ، کروڑوں روپے کے آڈٹ اعتراضات کا کوئی جواب نہیں ، کمیٹی نے اکیس مئی تک ریکارڈ ڈھونڈ کر کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ، او آئی سی کے لئے منگوائے گئے 110کراکری سیٹ میں سے صرف دس پاکستان میں پہنچے، گاڑیاں تین دن کی بجائے چھ دن کرائے پر لی گئیں ۔

کمیٹی میں آئی جی موٹروے ذوالفقار چیمہ کے 1997-98ء سے چالیس ہزار باسٹھ روپے کا نادہندہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ کمیٹی کا اجلاس کنوینر شفقت محمود کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کہ آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا کمیٹی کے اجلاس میں 22لاکھ کی کتابوں کے غائب ہونے کے معاملے پر لائبریرین اجلاس میں شریک نہیں ہوئے وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ دفتر خارجہ نے نو لاکھ کے کنٹری پروفائل خریدے گئے وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ جب اشتہار ہی نہیں دیا گیا تو کتابیں کیوں خریدی گئیں کمیٹی نے ایک ماہ میں انکوائری کرکے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

(جاری ہے)

آڈٹ حکام نے بتایا کہ 1998-99ء میں نیویارک میں کونسل جنرل کی عمارت کی تزئین و آرائش پر 56لاکھ 30ہزار کا خرچہ آیا تھا سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ عمارت کی تزئین و آرائش کے اخراجات ہر ماہ ہوتے ہیں نیویارک بہت پیاری جگہ ہے یہاں لوگ تفریح کیلئے آتے ہیں کمیٹی نے معاملہ نمٹا دیا ۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ دفتر خارجہ کے افسران نے ٹی اے ڈی اے کی مد میں 42لاکھ 10ہزار وصول کئے ہیں وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ 28لاکھ 90ہزار روپے وصول کرلئے ہیں باقی ریکوری کی جارہی ہے کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے پچاسویں اجلاس میں گیارہ لاکھ چوالیس ہزار روپے اضافی خرچ لیے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ یہ رقم پارلیمنٹرین پر خرچ ہوتی ہے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ا جلاس ہوتا ہے تو ہوٹلوں کے کرائے بڑھ جاتے ہیں کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ 1997ء میں او آئی سی کے اخراجات کا ریکارڈ موجود نہیں ہے فیڈرل لاجز پارلیمنٹ لاجز ، صوبائی ہاؤسز کو ادائیگی کی مد میں ایک کروڑ پانچ لاکھ بارہ ہزار کے آڈٹ اعتراضات آیا ہے سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ ریکارڈ موجود نہیں ہے ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ او آئی سی اجلاس کے لیے گاڑیاں تین کی بجائے چھ روز کیلئے لی جس پر بیالیس لاکھ تیس ہزار کے اخراجات آئے کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ او آئی سی کا نفرنس کیلئے 110 کراکری کے سیٹ منگوائے گئے جن میں سے پچاس سری لنکا سے دس جاپان سے اور پچاس سیالکوٹ سے منگوائے گئے مگر صرف دس سیٹ سامنے آئے وہ بھی تحفے میں دیئے گئے ۔ کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ کمیٹی کو بتایاگیا کہ آئی جی موٹر وے نے ذوالفقار چیمہ 1997-98ء میں ایس ایس پی تھا اس دوران وہ سٹیٹ گیسٹ ہاؤس لاہور ٹھہرا جس کے لئے چالیس ہزار باسٹھ روپے کا بل بنا جو تاحال ادا نہیں کیا گیا کمیٹی نے ریکوری کرنے کی ہدایت کردی ۔

متعلقہ عنوان :