سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف پانچ کرپشن ریفرنسز، وکیل صفائی کے دلائل مکمل ،نیب کی تحقیقات بدنیتی پر مبنی ہیں ، سابق صدر کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت شہادت یا گواہ موجود نہیں ،اس کے باوجود ان جھوٹے ریفرنسز کی وجہ سے آصف علی زرداری کو آٹھ برس جیل میں گزارنے پڑے ، سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو جلا وطنی کاٹنی پڑی ، وکیل صفائی فاروق ایچ نائک کے دلائل، نیب کے پراسکیوٹر کی جانب سے وکیل صفائی کے دلائل پر جواب داخل کرانے کیلئے مہلت کی استدعا منظور، ریفرنسز کی سماعت اٹھائیس اپریل تک ملتوی

جمعرات 17 اپریل 2014 06:50

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اپریل۔2014ء )سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف پانچ کرپشن ریفرنسز میں وکیل صفائی نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کی تحقیقات بدنیتی پر مبنی ہیں ، سابق صدر کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت شہادت یا گواہ موجود نہیں مگر اس کے باوجود ان جھوٹے ریفرنسز کی وجہ سے آصف علی زرداری کو آٹھ برس جیل میں گزارنے پڑے جبکہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو جلا وطنی کاٹنی پڑی عدالت نے نیب کے پراسکیوٹر کی جانب سے وکیل صفائی کے دلائل پر جواب داخل کرانے کیلئے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریفرنسز کی سماعت اٹھائیس اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔

بدھ کے روز سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف اے آر وائے گولڈ ،ایس جی ایس ، کوٹیکنا ،ارسز ٹریکٹر اور پولو گراؤنڈ ریفرنسز کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق صدر کی جانب سے ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ نیب کی تحقیقات بدنیتی پر مبنی ہیں مذکورہ ریفرنسز سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت گواہ یا شہادت موجود نہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ سیف الرحمن نے انہیں بھی دو مرتبہ بیرون ملک جاتے ہوئے جہاز سے آف لوڈ کیا اور ان کا نام ٹیکس نادہندگان میں شامل کئے رکھا ۔ انہوں نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز کی سماعت مکمل طور پر بدنیتی پر اور سیاسی دشمنی کا نتیجہ ہیں ۔ سابق صدر کیخلاف ان دونوں ریفرنسز میں کوئی ٹھوس ثبوت اور گواہ موجود نہیں مگر ان ریفرنسز کی وجہ سے سابق صدر کو آٹھ برس جیل میں گزارنا پڑے اور سابق صدر بے نظیر بھٹو شہید نے جلا وطنی کاٹی ۔

فاروق ایچ نائیک نے پانچوں ریفرنسز میں سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے دائر کی گئی بریت کی درخواست پر اپنے دلائل مکمل کرلئے ہیں ۔ اس موقع پر نیب نے جوابی دلائل اور فاروق ایچ نائیک کے موقف پر جواب داخل کرانے کیلئے عدالت سے مہلت کی استدعا کی جو فاضل عدالت نے منظور کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت اٹھائیس اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔ واضح رہے کہ مذکورہ پانچوں ریفرنسز میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو سکیورٹی خدشات کے باعث عدالت میں پیشی سے استثنیٰ دے رکھا ہے جبکہ اس سے قبل وہ ان ریفرنسز میں جب عدالت میں پیش ہوئے تو وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک کی مخالفت کے باعث عدالت نے ان پر فرد جرم عائد نہیں کی تھی اور سابق صدر کی جانب سے دائر کی گئی بریت کی درخواست پر فریقین کے وکلاء کو دلائل دینے کی اجازت دی تھی ۔