انرولمنٹ مہم کے تحت2016 تک صوبے کے تمام بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنایا جائے گا، شہبازشریف،نوجوان نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل کی فراہمی ملک و قوم کے تابناک مستقبل کیلئے سود مند سرمایہ کاری ہے،پنجاب بھر کے سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی کے لیے7ارب روپے سے زائد رقم فراہم کر دی گئی ہے،پنجاب ایجوکیشن فاوٴنڈیشن کے تعلیمی پروگراموں کے ذریعے غریب گھرانوں کے 15لاکھ بچے تعلیمی پیاس بجھا رہے ہیں:وزیراعلیٰ پنجاب ، سکولوں میں اصلاحات کے پروگرام کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں،اساتذہ کی حاضری کا تناسب برطانوی سکولوں کی سطح تک پہنچ چکا ہے،سرمائیکل باربر

منگل 15 اپریل 2014 06:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء)وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سکولوں میں اصلاحات کے پروگرام کے تعلیمی شعبے کی بہتری پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ پنجاب کے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں نمایاں بہتری آئی ہے۔صوبہ بھر میں انرولمنٹ مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے۔انرولمنٹ مہم کے دوران 40 لاکھ بچوں کے سکول داخلے کا ہدف پورا کیا جائے گااور 2016 تک صوبے کے تمام بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنایا جائے گا۔

وہ پنجاب ایجوکیشن سکول ریفارمز روڈ میپ پر پیش رفت سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی(DFID) کے خصوصی نمائندہ برائے تعلیم سر مائیکل باربر نے پنجاب ایجوکیشن سکول ریفارمز روڈمیپ پر تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

ڈیفڈ کے سربراہ رچرڈ منٹگمری(Mr. Richard Montgomery)، صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، متعلقہ سیکرٹریز اور روڈ میپ ٹیم کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کر کے ملک کو ترقی اورخوشحالی کی منزل سے ہمکنار کیا جاسکتا ہے۔قوم کے نونہالوں کوتعلیم اورجدید علوم سے روشناس کرانے کے لیے وسائل کی فراہمی اخراجات نہیں بلکہ ملک و قوم کے مستقبل کے لیے سود مند سرمایہ کاری ہے ۔تعلیم کی اسی اہمیت کے پیش نظرپنجاب حکومت نے فروغ تعلیم کے لیے ٹھوس پالیسی اپنائی ہے اور شعبہ تعلیم کی بہتری پر خطیر وسائل صرف کیے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کیلئے جاری شدہ تمام وسائل کا استعمال یقینی بنایا جائے گا۔ پنجاب بھر کے سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی کیلئے 7 ارب روپے سے زائدرقم فراہم کی گئی ہے۔ سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی پر اب تک 5 ارب روپے سے زائد کے فنڈز استعمال کئے گئے ہیں۔ معیار ی تعلیم کے فروغ کیلئے گزشتہ پانچ برس کے دوران ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد اساتذہ میرٹ اور شفاف طریقے سے بھرتی کئے گئے جبکہ رواں برس بھی اساتذہ کی میرٹ پرشفاف انداز سے بھرتی جاری ہے۔

سکولوں میں طلبہ کے تناسب سے اساتذہ کی تعداد کو حقیقت پسندانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چولستان میں سکولوں کا انتظامی کنٹرول محکمہ سکولز کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے چولستان جیسے پسماندہ علاقے میں تعلیم کے فروغ میں نمایاں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن فروغ تعلیم میں انتہائی مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔

پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تعلیمی پروگراموں میں جنوبی پنجاب کے125 نئے سکول شامل کیے گئے ہیں۔ اس طرح فاؤنڈیشن کے زیر انتظام سکولو ں کی کل تعداد 3600 تک پہنچ گئی ہے جن میں 15 لاکھ طلباء و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تعلیمی اصلاحات کے پروگرام کو مزید موثر بنانے کیلئے سکولوں میں حاضری کیلئے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم کا نظام جلد وضع کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈاس ضمن میں جامع میکانزم مرتب کرے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار تعلیمی سیشن کے آغاز سے قبل ہی تدریسی کتب سکولوں میں فراہم کردی گئی ہیں تاکہ بچوں کو بروقت مفت تدریسی کتب کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اساتذہ کی تدریسی صلاحتیں بڑھانے کے لیے جدید تربیت انتہائی ضروری ہے اور اس ضمن میں جدید تربیت کا جامع پروگرام وضع کیا جائے۔ برطانوی ماہر تعلیم سر مائیکل باربر(Sir. Michael Bbarber) نے اجلاس کے دوران بتایا کہ پنجاب حکومت اور ڈیفڈ کے اشتراک سے جاری اصلاحاتی پروگرام کے باعث پنجاب کے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے اور اساتذہ کی حاضری کا تناسب برطانیہ کے سکولو ں کی سطح تک پہنچ چکا ہے۔

اس ضمن میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے کردار اور فروغ تعلیم کیلئے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے فروغ تعلیم کیلئے اپنے اہداف حاصل کئے ہیں۔ ڈیفڈ کے سربراہ رچرڈ منٹگمری نے کہا کہ سکولوں میں پہلی مرتبہ تعلیمی سیشن شروع ہونے سے قبل تدریسی کتب فراہم کی گئی ہیں جو پنجاب حکومت کا شاندار اقدام ہے۔ سکولوں میں تدریسی کتب کی بروقت فراہمی پنجاب میں گڈگورننس کی اعلیٰ مثال ہے۔

متعلقہ عنوان :