پاک بھارت مذاکراتی عمل آئندہ جون میں شروع ہوگا‘ عبدالباسط،خطے میں حالات تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں‘ وقت آگیا ہے کہ دونوں پڑوسی ممالک الزامات سے باہر آکر ایک دوسرے پر اعتماد کریں‘ دو جوہری قوتوں کے درمیان اختلافات نے کروڑوں عوام کو مصائب میں ڈال رکھا ہے‘ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل برصغیر کے مفاد میں ہے‘ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر کی میڈیا سے گفتگو

منگل 15 اپریل 2014 06:42

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء) بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے آئندہ جون میں پاک بھارت مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی نے کروڑوں عوام کو مصائب سے دوچار کررکھا ہے‘ خطے میں حالات تیزی کیساتھ تبدیل ہورہے ہیں‘ وقت آگیا ہے کہ الزامات اور رسہ کشی کی بجائے ایک دوسرے پر اعتماد کرکے برصغیر کے امن کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔

نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ جون میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کو حل کرنے کیلئے بات چیت شروع ہوگی اور ہم امید کرتے ہیں کہ مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں پیشرفت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جون تک بھارت میں نئی حکومت نے اپنا کام شروع کیا ہوگا اور پاکستان جتنی جلدی ممکن ہوسکے بات چیت کا خواہشمند ہے تاکہ خطے میں جو صورتحال پیدا ہوتی جارہی ہے اسے دور کرنے میں مدد مل سکے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی حکومتیں مسائل کو قالین کے نیچے چھپا نہیں سکتیں۔ بہرحال مسئال کو حل کرنے کیلئے کسی نہ کسی وقت اقدامات اٹھانے ہی ہوں گے۔ بہتر یہی ہے کہ ان مسائل کو حل کرنے کیلئے ایسی فضاء قائم کی جائے جس سے راہیں خود بخود متعین ہوسکیں۔ عبدالباسط نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کیساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان سیاچن اور سرکریک کے مسائل بھی موجود ہیں جنہیں حل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

خطے میں صورتحال تیزی سے بدلتی جارہی ہے اور پاکستان اور بھارت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ خطے میں امن قائم کرنے کیلئے اب سنجیدگی کیساتھ اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کو جمع نہیں کیا جاسکتا بلکہ ان کے حل کیلئے کارگر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے تمام ملکوں میں تعینات ہائی کمشنرز کو تاکید کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنی خدمات سرانجام دیں خاص کر پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے وزیراعظم نواز شریف کافی سنجیدہ دکھائی دے رہے ہیں اور انہوں نے حکومت سنبھالتے ہی بھارت کیساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کا جو عندیہ دیا ہے اس سے خطے میں اعتماد سازی بحال کرنے میں کافی مدد ملی ہے اور بھارت کی نئی منتخب حکومت پر یہ لازم ہے کہ وہ وزیراعظم پاکستان کے خیرسگالی کے جذبے کا مثبت جواب دے۔