پاکستان کے بڑے اقتصادی اشاریئے ملک کی معاشی بحالی کو ظاہر کررہے ہیں،مالیاتی خسارہ مقرر کردہ ہدف سے کم ، مہنگائی ایک ہندسے تک محدود ہو گئی،وزیر خزانہ اسحاق ڈار، ملکی سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان ہے، حکومت نے گردشی قرضہ ادا کردیا جسکے باعث 1700 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل ہو ئی ،بجلی کی دستیابی میں بہتری سے لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبہ نے اچھی کارکردگی دکھانا شروع کر دی ہے، امریکی ڈپٹی سیکرٹری ٹریژی ، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ و ایرانی وزیر خزانہ سے ملاقاتیں

ہفتہ 12 اپریل 2014 06:55

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر ِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے بڑے اقتصادی اشاریئے ملک کی مستحکم اقتصادی بحالی کو ظاہر کررہے ہیں،ملک میں مالیاتی خسارہ مقرر کردہ ہدف سے کم ہے، مہنگائی ایک ہندسے تک محدود ہو گئی ہے، ملک کی سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان ہے، حکومت نے گردشی قرضہ ادا کردیا جسکے باعث 1700 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل ہو گئی ہے،جبکہ بجلی کی بہتر دستیابی سے لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبہ نے اچھی کارکردگی دکھانا شروع کر دی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز واشنگٹن میں امریکہ کی ڈپٹی سیکرٹری ٹریژی سارہ بلوم راسکن، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ جن یانگ اور ایرانی وزیر خزانہ علی طیب نیا کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر امریکہ کی ڈپٹی سیکرٹری ٹریژی سارہ بلوم راسکن کے ساتھ ملاقات کے دوران سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے بڑے اقتصادی اشاریئے ملک کی مستحکم اقتصادی بحالی کو ظاہر کرتے ہیں، وزیر خزانہ نے انہیں موجودہ حکومت کے اقتصادی بحالی کے پروگرام کے بارے میں بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مالیاتی خسارہ رواں سال کے لئے مقرر کردہ ہدف سے کم ہے، مہنگائی ایک ہندسے تک محدود ہو گئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر کی حد کو عبور کر گئے ہیں، ملک کی سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے۔ انہوں نے توانائی کے شعبہ میں حکومت کی جانب سے متعارف کردہ جرأت مندانہ اصلاحات اور توانائی کی قلت پر قابو پانے کے لئے حکومت کے درمیانی اور طویل مدتی لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے گردشی قرضہ ادا کیا جس کے باعث 1700 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل ہو گئی ہے، نتیجہ کے طور پر بجلی کی بہتر دستیابی سے لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبہ نے اچھے نتائج دکھانے شروع کئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی نتائج پر مبنی ٹھوس پالیسیوں کے نتیجہ میں آئی ایم ایف پروگرام میں کامیابی حاصل کی۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری ٹریژی نے وزیر خزانہ کو یورو بانڈ کے کامیاب اجراء پر مبارکباد دی اور پاکستان کی مضبوط اقتصادی بحالی کی بھی تعریف کی۔

دریں اثناء ا یرانی وزیر خزانہ کے ساتھ ملاقات میں اگلی سہ ماہی میں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے ٹائم فریم اور ایجنڈا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشترکہ اقتصادی کمیشن میں 50 نکاتی ایجنڈا پر بات چیت کی جائے گی اور جن نکات پر عملدرآمد نہیں ہوا ان کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط اور دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہو گا۔

اس موقع پر وزیر خزانہ اسحق ڈار نے اپنے ایرانی ہم منصب پر زور دیا کہ تکنیکی معاونت کے پروگرام کے تحت ایرانی طلباء کے لئے فراہم کردہ وظائف سے استفادہ کیا جائے گا۔ ایرانی وزیر خزانہ نے اس پیشکش کو سراہتے ہوئے وزیر خزانہ اسحق ڈار کو یقین دلایا کہ وہ پروگرام سے استفادہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر فریقین نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کو اقتصادی تعاون بڑھانے کے لئے بہترین پلیٹ فارم قرار دیا۔

اس سے قبل انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ جن یانگ سے ملاقات کے دوران آئی ایف سی کے ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ نے وفاقی وزیر خزانہ کو بتایا کہ آئی ایف سی جنوبی ایشیاء میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لئے ایک کمپنی قائم کرنا چاہتی ہے جس سے پاکستان کے توانائی کے شعبہ کو خصوصی فائدہ پہنچے گا۔ وزیر خزانہ نے انہیں موجودہ حکومت کے پہلے 8 ماہ کے دوران ملک میں اقتصادی بحالی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات اور ان کے مثبت نتائج سے آگاہ کیا۔

آئی ایف سی کے سربراہ نے پاکستانی روپیہ بانڈ کے اجراء میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور کہا کہ ان کی کمپنی انٹرنیشنل پاک روپیہ پروگرام تشکیل دینا چاہتی ہے جس سے مقامی تاجروں کو تحفظ ملے گا۔ انہوں نے پاکستان کو آئی ایل او/آئی ایف سی کے ”بہتر ورکس پروگرام“ شروع کرنے میں معاونت فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔