آنے والے سالوں میں خوراک ایک اہم ترین مسئلہ بن سکتی ہے، ماہرین،ڈنمارک پاکستان کے لائیو سٹاک سیکٹر اور زرعی مارکیٹنگ کے شعبے میں تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کر رہا ہے،ہینری جوئیر جینسن

جمعہ 11 اپریل 2014 06:25

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء )ڈنمارک پاکستان کے لائیو سٹاک سیکٹر اور زرعی مارکیٹنگ کے شعبے میں تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کر رہا ہے تا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کو غذائی حوالے سے سہولیات بہم پہنچائی جا سکیں ان باتوں کا اظہار ہینری جوئیر جینسن اور ورنر کوفورڈ نیلسن ماہرین زراعت نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کی زیر صدارت ڈینز کمیٹی سے اپنے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر آبادی کی بڑھتی ہوئی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے جس سے آنے والے سالوں میں خوراک ایک اہم ترین مسئلہ بن سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈنمارک میں اوسطا فارم سائز 40ہیکٹرز پر مشتمل ہے جبکہ لائیو سٹاک فارم کم سے کم 250گائیوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کی وجہ سے زرعی توسیع کے اہداف حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 40ہزار کسانوں کے لیے ہمارے ہاں 3000 توسیعی کارکن موجود ہیں جن کی وجہ سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر بآسانی ہوجاتی ہے۔ ان سے پہلے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ گزشتہ سال 380غیر ملکی سائنسدان، سفارتکار اور ماہرین یونیورسٹی میں مختلف سرگرمیوں میں شریک ہوئے جس کی وجہ سے اساتذہ اور طلباء کو اپنی تعلیمی و تحقیقی صلاحیتوں کو نکھارنے میں بھر پور مدد ملی۔

متعلقہ عنوان :