کرپشن روکنے کیلئے سب سے پہلے اثاثے ڈکلیئر کرنا ہوں گے‘ لیڈر ٹھیک ہو تو معاشرہ بھی ٹھیک ہو جاتا ہے‘عمران خان،مسلم لیگ ن خودآمریت کی گودمیں پلی ہے ،آمرکے خلاف فیصلہ کیسے کریگی ،ہم کبھی بھکاری بنے نہ کبھی کسی کی لڑائی لڑی ،اب ڈیڑھ ارب معلوم نہیں کونسی لڑائی کیلئے لیاہے ،اسمبلی میں جواب نہیں ملادھاندلی کی پٹیشن پرافتخارچوہدری کی نظریں نیچی دیکھ کروہ بھارتی ایمپائریادآگیاجس نے آوٴٹ دینے کے بجائے نظریں نیچے کرکے اپنی بے بسی کااظہارکردیاتھا،افتخارچوہدری سے مایوس ہوا،نجی ٹی وی انٹرویو، صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 11 اپریل 2014 06:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء)عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن روکنے کیلئے سب سے پہلے اثاثے ڈکلیئر کرنا ہوں گے۔ لیڈر ٹھیک ہو تو معاشرہ بھی ٹھیک ہو جاتا ہے‘ تحریک انصاف کے چیئرمن عمران خان صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون موجود ہے لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاتا اور لوگ کرپشن کی وجہ سے مایوس ہیں، کرپشن کی وجہ سے آواے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا لیڈر ٹھیک ہو تو معاشرہ بھی ٹھیک ہو جاتا ہے، کرپشن روکنے کیلئے سب سے پہلے اثاثے ڈکلیئر کرنا ہوں گے۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا ایک ایماندار آدمی پورے معاشرے کو تبدیل کر سکتا ہے۔ اصل لیڈر وہی ہے جو ہمیشہ سچ بولے اور بزدل اور بڑا فیصلہ نہ کرنے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے بہت مایوس ہوا سابق چیف جسٹس نے کہا تھا 20 ہزار کیس التوا کا شکار ہیں ، اگر میں نواز شریف کی جگہ ہوتا تو پولنگ افسروں کو سزائیں دلواتا ، ابھی تو کراچی کے حلقے کھلے ہیں 80 فیصد بوگس ووٹ نکلے ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کرپشن پر قابو پا لیں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی‘ جسٹس افتخار چوہدری نے پاکستانی قوم کے ساتھ وہی کام کیا جو بھارتی امپائر پاکستان کے خلاف میچ میں کرتے تھے‘عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ سے صرف 4 حلقوں کی تحقیقات کرانے کی استدعا کی تاہم سابق چییف جسٹس افتخار چوہدری نے وہی کام کیا جو بھارتی امپائر پاکستان کے خلاف میچ میں کرتے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہمیں ڈکٹیٹر بھی اچھا نہیں ملا، بزدل آدمی بڑے فیصلے نہیں کرسکتا، کرپشن کی وجہ سے عوام میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے، حکمرانوں کے تمام اثاثے باہر پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی کیخلاف جھوٹی ایف آئی آر نہیں کٹی، کے پی کے میں نیب وزیراعلیٰ کے ماتحت نہیں، کرپشن پر نیب کسی کو بھی پکڑسکتی ہے، وفاق میں دو جماعتوں نے مک مکا کرکے اپنی مرضی کا چیئرمین مقرر کردیا، نیب اور تحقیقاتی اداروں کا آزاد ہونا ضروری ہے۔

بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن خودآمریت کی گودمیں پلی ہے ،آمرکے خلاف فیصلہ کیسے کریگی ،ہم کبھی بھکاری بنے نہ کبھی کسی کی لڑائی لڑی ،اب ڈیڑھ ارب معلوم نہیں کونسی لڑائی کیلئے لیاہے ،اسمبلی میں جواب نہیں ملادھاندلی کی پٹیشن پرافتخارچوہدری کی نظریں نیچی دیکھ کروہ بھارتی ایمپائریادآگیاجس نے آوٴٹ دینے کے بجائے نظریں نیچے کرکے اپنی بے بسی کااظہارکردیاتھا۔

افتخارچوہدری سے مایوس ہوا۔نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں عمران خان نے کہاکہ وزارتوں کی فوج بناناہماراکلچربن چکاہے ،بلوچستان میں جتنے بھی ایم پی اے ہیں سارے وزیرہیں ،خیبرپختونخواہ میں ناراض لوگوں کی ناراضگی دورکریں گے اوران کے مطالبات کودیکھاجائیگا۔انہوں نے کہاکہ میں نے صوبے میں کرپٹ وزارء کوفارغ کیا،ہم نے کابینہ ری شغل کی میں نے اپنے اثاثے ڈیکلیئرکئے اب ہم کرپشن کی جانب سے آنے لگے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ایشوزپراختلاف ہے ۔انہوں نے کہاکہ قانون سب کیلئے برابرہے ،جنرل مشرف پربھی وہی قانون لاگوہوناچاہئے جوعام آدمی پرہوتاہے ،مسلم لیگ ن آمریت کی گودمیں پلی ہوئی پارٹی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملکی اداروں پرسوچ سمجھ کربات کرنی چاہئے ،پارلیمنٹیرین پرسوالیہ نشان آئے تواس کی قدرمیں کمی آئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم بھکاریوں کی طرح کبھی بھک مانگتے ہیں اورکبھی کسی کی لڑائی لڑتے ہیں ،ابھی ڈیڑھ ارب ڈالرپتہ نہیں کس کی لڑائی کیلئے لیاگیاہے ،اسمبلی میں سوال بھی پوچھالیکن کوئی جواب نہیں آیا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ٹیکس کانظام درست اورکرپشن کاخاتمہ کرکے اپنے پاوٴں پرکھڑاہوناہوگا۔انہوں نے کہاکہ جب لیڈراپنے اثاثے ظاہرکریں گے توہم عوام کے پاس جاسکتے ہیں اگرہم اپنے اثاثے ظاہرکریں گے تواربوں کاٹیکس اکٹھاہوگا۔

عمران خان کاکہناتھاکہ پہلی بارانتخابات میں دھاندلی کے ثبوت عوام نے سامنے لائے اوردھرنے کئے ہم نے انتخابی نتائج مان لئے لیکن دھاندلی کوتسلیم نہیں کیااورصرف چارحلقوں کے نتائج کوچیلنج کیاہے ۔پنجاب میں ضمنی انتخابات میں کھل کردھاندلی ہوئی خیبرپختونخواہ میں ضمنی انتخابات میں حکومتی مداخلت ثابت کریں دوبارہ انتخابات کرائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ افتخارچوہدری نے مجھے توہنی عدالت میں بلایاتوان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرکہاکہ یہاں لوگ مررہے ہیں آپ سے چارحلقوں میں انصاف کی بات کی ہے ۔افتخارچوہدری نے کہاکہ میرے پاس 20ہزارمقدمات پڑے ہیں تومیں نے کہاکہ انصاف کیلئے کس کے پاس جائیں ۔انہوں نے کہاکہ مجھے اس وقت بھارت کے ساتھ ایک میچ یادآگیاجب ایک آوٴٹ کی اپیل کی توایمپائرنے نظریں نیچے کرکے اپنی بے بسی ظاہرکردی ،اس وقت افتخارچوہدری سے بے حدمایوس ہوا۔انہوں نے کہاکہ صاف اورشفاف انتخابات آزادعدلیہ نے کرانے ہیں اورآزادعدلیہ پرجب وقت آیاتواس نے کوئی انصاف نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :