حج پالیسی کا اعلان، 21 اپریل سے درخواستیں وصول کی جائینگی ،ایک حاجی بھی مفت نہیں بھجوائینگے، 20 فیصد کوٹہ کے تحت کل 1لاکھ 43 ہزار 368 پاکستانی عازم حجاز ہونگے، شمالی اضلاع سے 2لاکھ 62 ہزار 231 اور جنوبی اضلاع سے 2 لاکھ 72 ہزار 261 روپے سرکاری سکیم کے تحت وصول کئے جائینگے،سردار یوسف، نجی آپریٹرز کو 15 ہزار اضافی عازمین کا کوٹہ فراہم کیا جائیگا، سرکاری سکیم کے 50فیصد حاجی براہ راست مدینہ جائینگے واپسی بھی وہیں سے ہوگی، محافظ سکیم کا کوٹہ 3 سے بڑھا کر 5لاکھ کردیاہے، حج آپریشن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی،، حج بدل و محرم کے علاوہ پانچ سال حج کرنے والے اس سال نہیں جاسکیں گے، پی آئی اے، سعودی ائر لائن اور شاہین کے علاوہ کوئی اور فضائی کمپنی حاجی نہیں لے جاسکتی،وزیر مذہبی امور سردار یوسف کی پریس کانفرنس

جمعرات 10 اپریل 2014 06:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء) حکومت نے حج 2014ء پالیسی کا اعلان کردیاہے جس کے تحت 21 اپریل سے درخواستیں وصول کی جائینگی اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہاہے کہ ایک حاجی بھی مفت نہیں بھجوائینگے، 20 فیصد کوٹہ کے تحت کل 1لاکھ 43 ہزار 368 پاکستانی عازم حجاز ہونگے، شمالی اضلاع سے 2لاکھ 62 ہزار 231 اور جنوبی اضلاع سے 2 لاکھ 72 ہزار 261 روپے سرکاری سکیم کے تحت وصول کئے جائینگے، معاہدہ کے تحت نجی آپریٹرز کو 15 ہزار اضافی عازمین فراہم کیا جائیگا، سرکاری سکیم کے 50فیصد حاجی براہ راست مدینہ جائینگے واپسی بھی وہیں سے ہوگی، محافظ سکیم کا کوٹہ 3 سے بڑھا کر 5لاکھ کردیاہے، حج آپریشن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی، حج بدل و محرم کے علاوہ پانچ سال حج کرنے والے اس سال نہیں جاسکیں گے، پی آئی اے، سعودی ائر لائن اور شاہین کے علاوہ کوئی اور فضائی کمپنی حاجی نہیں لے جاسکتی، 29 روپے فی ریال کے حساب سے حج پالیسی مرتب کی گئی، حج پرافٹ کا پیسہ اسی کام پر لگتاہے، جائزے کیلئے مفتی منیب الرحمن کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو وزارت مذہبی امور میں پریس کانفرنس میں حج پالیسی 2014ء کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہاکہ گزشتہ سال کا حج بھی بہترین کرایا گیا اور امسال بھی اسی جذبے ک یساتھ حج آپریشن کو کامیاب بنائینگے۔ انہوں نے کہاکہ جنوری 2014ء سے ہی تیاریاں شروع کردی تھیں اور کراچی، لاہور، کوئٹہ پشاور سمیت تمام متعلقہ حلقوں سے مشاورت بھی کی اور مختلف شعبوں سے آنیوالی تجاویز کو بھی زیر غور لایاگیا۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف کو حج پالیسی 2014ء کی سمری بھجوائی تھی جنہوں نے منظوری دیدی ہے۔ حج 2014ء کیلئے 21 اپریل سے درخواستیں وصول کی جائینگی اور اس سلسلے میں احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا کل کوٹہ 1 لاکھ 79 ہزار 210 ہے اور حرم میں توسیع کی کے باعث امسال بھی حج کوٹہ میں20 فیصد کمی ہوئی ہے جس کے تحت کل 1لاکھ 43 ہزار 368 عازمین حج کی سعادت حاصل کرینگے اور پچاس فیصد حاجی سرکاری جبکہ پچاس فیصد پرائیویٹ سکیم کے ذریعے عازم سفر ہونگے البتہ حکومت گزشتہ سال پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز سے معاہدہ کے تحت انہیں 15000 ہزار حاجی کوٹہ سے زائد دیگی۔

انہوں نے مزید بتایاکہ ملک کے جنوبی حصے (کراچی، کوئٹہ اور سکھر سے) جانے والے حاجی 2 لاکھ 62 ہزار 231 جبکہ شمالی حصے (پشاور، اسلام آباد،لاہور، ملتان، رحیم یار خان، فیصل آباد اور سیالکوٹ ) سے جانے والے حاجی سرکاری طور پر 2لاکھ 72 ہزار231 میں مکمل حج کرسکیں گے البتہ قربانی اس کے علاوہ ہوگی کیونکہ فریضہ قربانی کو حکومت نے اختیاری کردیاہے اگر کوئی حاجی اسلامی ترقیاتی بنک کے ذریعے قربانی کا خواہاں ہو تو اسے 14 ہزار500 روپے جمع کرانا ہونگے۔

انہوں نے مزید بتایاکہ امسال کسی ایسے درخواست گزار کو حج پر جانے کی اجازت نہیں دی جائیگی جو پانچ سال میں پہلے حج کرچکا ہوگا ماسوائے حج بدل یا محرم عازم ہو۔ انہوں نے مزید بتایاکہ حکومت نے تمام کیٹیگریز (بلیو، گرین اور وائٹ) ختم کردی ہیں اور اب صرف ایک ہی کیٹیگری وائٹ کے ذریعے ہی حج کیا جاسکے گا کسی کو بھی مفت حج کی سہولت فراہم نہیں کی جائیگی۔

انہوں نے مزید بتایاکہ مکہ مکرمہ میں رہائش تمام اخراجات میں ہی شامل ہے البتہ مدینہ منورہ کیلئے 500 سعودی ریال فی حاجی سے وصول کئے جائینگے۔ حج پالیسی میں مزید بتایاگیاہے کہ 5 فیصد کوٹہ ہارڈشپ عازمین کیلئے رکھاگیاہے۔ حج پالیسی میں مزید کہاگیاہے کہ صرف حکومت کی منظور کردہ ائر لائنز پر ہی عازمین سفر کرسکیں گے جس کے تحت ملک کے شمالی اضلاع سے 97 ہزار 700 اور جنوبی اضلاع سے 1 لاکھ 7700 روپے فضائی کرایہ وصول کیا جائیگا۔

حج پالیسی میں مزید کہاگیاہے کہ سرکاری سکیم کے تحت 50 فیصد حاجیوں کو براہ راست مدینہ لے جایاجائیگا جبکہ واپسی بھی مدینہ منورہ سے ہی ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایاکہ کسی ایسی کمپنی کے حاجی وصول نہیں کئے جائینگے جو حکومت پاکستان یا سعودی حکومت سے بلیک لسٹ ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایاکہ حج 2014ء کیلئے 450 میڈیکل مشن، 300 معاونین حج، 270 سیزنل ڈیوٹی سٹاف اور 400 لوکل خدام اپنے فرائض انجام دینگے۔

انہوں نے کہاکہ فریضہ حج کیلئے حکومت تعلیمی پروگرام بھی لانچ کرے گی۔ انہوں نے مزید بتایاکہ محافظ سکیم کے تحت دوران حج فوت ہوجانے والے حاجی کی انشورنس کو3لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ کردیاگیاہے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ گزشتہ سال سرکاری حج جنوبی اضلاع سے 2 لاکھ 85 ہزار70 اور شمالی اضلاع سے 295 ہزار 70 روپے میں کرایاگیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مذہبی امور نے بتایاکہ حج پالیسی کا مسودہ وزیراعظم کو بھجوایاگیا تھا جبکہ اس سے پہلے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی میں تفصیلی بحث کی گئی اور ایوان بالا و زیریں کی مجالس قائمہ نے بھی اس معاملے پر سیر حاصل بحث کی ۔

انہوں نے کہاکہ حاجیوں سے وصول ہونے والی رقوم کا پرافٹ بھی حاجیوں پر ہی لگایا جاتاہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سود حرام ہے البتہ جو پرافٹ حج سکیم سے آتاہے اسے اسی کام پر لگایا جاتاہے اس معاملے کا جائزہ لینے کیلئے مفتی منیب الرحمن کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایاکہ سعودی حکام اور پاکستان میں متعین سعودی سفیر سے بھی پاکستانی حاجیوں کے لئے علیحدہ کھانے کی بات کی ہے مگر اس پر ابھی بات چیت چل رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایاکہ 53 پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز ہیں جنہیں حاجی بھیجنے کی اجازت ہے اگر کوٹہ بچ گیا تو پھر کسی نئی کمپنی پر بھی غور کرسکتے ہیں۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ سرکاری حاجی پاکستان ائر لائن، سعودی ائر لائن اور شاہین ائر لائن کے ذریعے عازم سفر ہونگے انہوں نے بتایاکہ 29 روپے فی ریال کے حساب سے حج پالیسی مرتب کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :