جب تک ملک کی اعلیٰ قیادت ٹیکس نہیں دیتی پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،عمران خان،ایوان مجھ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں اور اراکین کے اثاثے ڈکلیئر کراوائے،آ ئی ایم ایف سے قرضے اور امریکہ سے بھیک مانگ کر ملک چلایا جارہا،خیبر پختونخواہ حکومت تیس اپریل کو صوبہ بھر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کو تیار ہے،میڈیا سے گفتگو

بدھ 9 اپریل 2014 06:28

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء )تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک ملک کی اعلیٰ قیادت ٹیکس نہیں دیتی پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ ایوان مجھ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں اور اراکین کے اثاثے ڈکلیئر کراوائے تاکہ پتا چلے کہ کس کس کے اثاثے ملک سے باہر ہیں۔ آج دنیا میں ہماری کوئی عزت نہیں کرتا اور ہم بھکاریوں کی طرح ہر جگہ ہاتھ پھیلاتے ہیں اس لئے ہم نے اسمبلی میں لیڈروں کے اثاثوں اور ٹیکس کی چھان بین کے لئے بل پیش کیا تاکہ تمام حقیقیت سامنے آسکے اور جب لیڈرشپ ٹیکس دے گی تو اسمبلی کی عزت بڑھے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی ، شاہ محمود قریشی ، شیری مزاری ، اسد عمر سمیت دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے عمران خان نے کہا کہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں منگل کو ایک تاریخی تحریک پیش کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام اراکین قومی اسمبلی اپنے ٹیکس گوشوارے اور اثاثوں کی تفصیلات سے آگاہ کریں انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی پیش رفت ہے جس کے ذریعے عوام میں سیاسی رہنماؤں کے حوالے سے پایا جانے والا تاثر ختم ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے تمام اثاثے جمع کرتے ہوئے مثال قائم کریں کہ وہ ٹیکس چوری میں ملوث نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفے ، آئی ایم ایف سے قرضے اور امریکہ سے بھیک مانگ کر چلایا جارہا جس سے پوری دنیا میں پاکستانیوں کی عزت خراب ہورہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ قومی سیاسی قائدین کو جہازوں سے اتار دیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب اراکین قومی اسمبلی مثال پیش نہیں کرینگے تو اس عمل سے عوامی سطح پر اسمبلی کی عزت میں اضافہ ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت تیس اپریل کو صوبہ بھر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کو تیار ہے لیکن الیکشن کمیشن کے اس حوالے سے انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت کی کارکردگی تمام صوبائی حکومتوں سے اچھی ہے اور ستاون فیصد عوام کے مثبت جواب اس امرکی دلیل ہے پاکستان کرکٹ بورڈ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کا نظام ایڈہاک ازم سے چلایا جارہا ہے سٹریٹ چائلڈ فٹبالرز ے جس طرح اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ اس امر کی دلیل ہے کہ پورا ملک صلاحیتوں سے مالا مال ہے لیکن نظام نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی صلاحیتوں کے مالک بچے ضائع ہورہے ہیں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کی تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کپتانوں کی بار بار تبدیلی سے کرکٹ کو نقصان ہوگا جب بھی کپتان غلطیوں سے سبق سیکھتا ہے ہم اسے تبدیل کردیتے ہیں جس کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے تحفظ پاکستان بل کو دیگر اپوزیشن کی جماعتوں سے مشاورت کرکے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے اس حوال سے آمادگی ظاہر کردی ہے ہم دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابہط کرکے جلد بل کو چیلنج کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ روز تحفظ پاکستان بل کو غیر جمہوری انداز میں منظور کرایا جس پر اپوزیشن کو شدید اعتراضات ہیں ۔