پاکستان 7سال بعد بین الاقوامی بونڈ مارکیٹ میں شامل دوبارہ شامل ہورہا ہے ،اسحاق ڈار،اقتصادی ' توانائی اور سیکورٹی مسائل کے حل کے لئے حکومت کی دلیرانہ پالیسی کے شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں،متاثرکن بڑے اقتصادی اشاریوں سے ملک میں پائیدار ترقی اور اقتصادی استحکام دیکھنے میں آیاہے، حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، ٹورنٹو میں کینیڈا کے کاروباری افراد سے خطاب

منگل 8 اپریل 2014 06:21

ٹورنٹو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان سات سال کے بعد بین الاقوامی بونڈ مارکیٹ میں دوبارہ شامل ہورہا ہے۔ اقتصادی \' توانائی اور سیکورٹی مسائل کے حل کے لئے حکومت کی دلیرانہ پالیسی کے شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ متاثرکن بڑے اقتصادی اشاریوں سے ملک میں پائیدار ترقی اور اقتصادی استحکام دیکھنے میں آیاہے۔

ان خیالا ت کااظہار انہوں نے ٹورنٹو میں قونصلیٹ جنرل آف پاکستان اور کینیڈا پاکستان بزنس کونسل کے زیر اہتمام کینیڈین اور پاکستانی تاجروں، کاروباری شخصیات اور پروفیشنلز کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔۔ تقریب میں کینیڈا کے ارکان پارلیمنٹ براڈ بٹ، ڈاکٹر رضا مریدی، ڈاکٹر شفیق قادری، سی پی بی سی کے چیئرمین بران ویلفرٹ، پاکستانی ہائی کمشنر اکبر زیب، قونصل جنرل نفیس ذکریا، سی پی بی سی کے صدر سمیر دْسال اور دیگر معززین بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پروزیرخزانہ نے شرکاء کو پاکستانی معیشت کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے میکرو اکنامک کے متاثر کن اشاریئے پائیدار نمو اور اقتصادی استحکام کی عکاسی کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے پاکستان میں اقتصادی بہتری کا اعتراف کیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے معیشت، توانائی اور سلامتی سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے جبکہ پاکستان سات سال بعد پہلی مرتبہ انٹرنیشنل بانڈ مارکیٹ میں داخل ہونے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی کارکردگی نے اسے 7 سال کے عرصہ کے بعد بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں داخل ہونے کے قابل بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ سیکورٹی صورتحال سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت انتہاء پسندی کی لعنت کے خاتمہ کے لئے پرعزم ہے، پاکستان امن کو ایک موقع دینا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ پاکستان کی قربانیوں، معاشی نقصانات اور مخلصانہ کوششوں کے باوجود الزام تراشیاں ہو رہی ہیں، حالانکہ پاکستان ایک مشترکہ دشمن کے خلاف لڑ رہا ہے۔ اسحاق ڈار نے پاکستانی اور کینیڈین کمیونٹی کو یقین دلایا کہ پاکستان اقتصادی بحالی کے راستہ پر گامزن ہے اور معروف معیشت دان جم او نیل نے پیشن گوئی کی ہے کہ پاکستان 2050ء تک دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت بن جائے گا، تاہم ہمیں توقع ہے کہ اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ درجہ اس سے کہیں پہلے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اپنے انتخابی منشور کے مطابق چار نکات بشمول معیشت، توانائی، تعلیم کی ترقی اور انتہاء پسندی کے خاتمہ پر کاربند ہے۔ افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان امن اور استحکام چاہتا ہے، پاکستان نے حال ہی میں افغانستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے رقم 500 ملین ڈالر تک بڑھائی ہے۔ اس موقع پر سابق چیف اکانومسٹ ممبر پارلیمنٹ جان میکلم وزیر خزانہ کی جانب سے دی گئی بریفنگ کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان واقعی صلاحیتوں سے بھرپور ملک ہے۔ سینیٹر سلمیٰ عطاء ا جان نے کینیڈا کی تعمیر و ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :