مسئلہ کشمیر 6 انتہائی تشویشناک تنازعات میں شامل ، جنوبی ایشیا میں کشیدگی کی سب سے بڑی وجہ تنازعہ کشمیر ہے جسے طاقت سے کبھی حل نہیں کیا جاسکتا ،برطانیہ نے برصغیر چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو ایسا تنازعہ چھوڑ گیا جس نے خطے کو عدم استحکام سے دو چار کردیا ، نیشنل جیوگرافک رپورٹ

جمعہ 4 اپریل 2014 07:03

سرینگر( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اپریل۔2014ء ) عالمی شہرت یافتہ رسالے جیوگرافک نے مسئلے کشمیر کو دنیا کے چھ انتہائی تشویشناک تنازعات میں شامل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی اور تناؤ کی سب سے بڑی وجہ یہی 67سالہ پرانا مسئلہ ہے جسے کبھی بھی فوجی طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا کے مختلف خطوں ، ملکوں اور علاقوں میں سیاسی اور ماحولیاتی تغیر و تبدیل کے بارے میں تحقیقات کے بعد رپورٹ شائع کرنے والے بین الاقوامی معیار کے رسالے نیشنل جیوگرافک نے دنیا بھر میں مختلف نوعیت کے تنازعات اور فسادات کا احاطہ کرتے ہوئے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں 150 تنازعات میں شدت ہے 150تنازعات میں 6 بڑے تنازعات کو تشویشناک زمرے میں رکھا گیا ہے.

تنازعہ جموں وکشمیر کو دنیا کے چھ بڑے تنازعات میں شامل قرار دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسی 67 تنازعے کی وجہ سے بھارت اور پاکستان نیوکلیائی ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہوئے اور پاکستان کی طرف سے 1998ء میں پہلا ایٹمی تجربہ کرنے کے بعد دونوں ملک باضابطہ طورپر نیوکلیائی ہتھیاروں کی دوڑ میں ایک دوسرے پر سبقت لینے کی کوششوں میں عملاً جڑ گئے ہیں کیونکہ اس سے کئی سال قبل بھارت اپنا پہلا ایٹھی تجربہ کرچکا تھا ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جب برطانیہ نے 1940ء میں برصغیر سے اپنے دہائیوں پرانے قبضے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تو تقسیم ہند اور برصغیر کی آزادی کیلئے مرتب کردہ خاکے میں برطانیہ ایک ایسا تنازعہ پیچھے چھوڑ گیا جو بعد ازاں نہ صرف بھارت اور پاکستان بلکہ اس پورے خطے کیلئے چدم استحکام کا موجب بن گیا ۔