آئین سے غداری مقدمہ میں حکومت اور پرویز مشرف دونوں ڈرامہ رچا رہے ہیں، جمشید دستی،حکومت سنجیدہ ہے تو مقدمہ 12اکتوبر سے شروع کرتے ہوئے مشرف کے ساتھیوں کو بھی اس میں شامل کرے ، حکومت غریبوں کو بم دھماکوں میں مروا کر ڈالر وصول کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ، میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 اپریل 2014 04:41

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اپریل۔2014ء ) آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ آئین سے غداری کے مقدمہ میں حکومت اور سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف دونوں ڈرامہ رچا رہے ہیں ، اگر حکومت واقعتاً پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چلانا چاہتی ہے تو 12اکتوبر سے شروع کرتے ہوئے مشرف کے ساتھیوں کوبھی اس میں شامل کرے ، غریب عوام کی جان سے سیاست کرنے والوں کو اللہ تباہ کرے ، حکومت غریبوں کو بم دھماکوں میں مروا کر ڈالر وصول کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی نظر میں تمام پاکستانی برابر ہیں اگر حکومت پرویز مشرف کو بیرون ملک روانہ کرے گی تو ان قیدیوں سے زیادتی ہوگی جو اس وقت ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین شکنی کے مقدمہ میں حکومت اور سابق صدر دونوں ڈرامہ رچا کر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں اگر حکومت واقعی مشرف پر آئین شکنی کا مقدمہ چلانے میں سنجیدہ ہے تو حکومت کی بغل میں بیٹھے ہوئے سابق صدر کے آدھے سے زیادہ ساتھیوں کو بھی اس مقدمہ میں شامل کرکے بارہ اکتوبر سے کیس کا آغاز کرے ۔

ایک سوال کے جواب میں جمشید دستی نے کہا کہ حکومت مشرف کے مقدمہ سے جان چھڑوانا چاہتی ہے کیونکہ یہ مقدمہ حکومت کے گلے پڑ گیا ہے ، جمشید دستی نے مزید کہا کہ ماضی کی طرح موجودہ حکومت بھی بیرون ملک سے ڈالر وصول کرکے اپنے غریب اور معصوم عوام کا خون بہانے کی پالیسی پر گامزن ہے جس طرح ماضی میں حکومتوں نے امریکہ و دیگر ممالک سے اربوں ڈالر وصول کئے اور عوام کو دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑا اسی طرح اب بھی حکومت عوام کو مروانے کیلئے بیرون ملک سے ڈالر وصول کررہی ہے ۔