سپریم کورٹ کا ایم این اے محمد اعجاز چوہدری کیخلاف الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر حکم امتناعی جاری ، ٹربیونل نے انہیں جعلی ڈگری ر کھنے کی وجہ سے نااہل قرار دیدیا تھا

بدھ 2 اپریل 2014 04:23

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اپریل۔2014ء )سپریم کورٹ نے حلقہ این اے 108منڈی بہاؤ الدین سے کامیاب ہونے والے محمد اعجاز چوہدری کیخلاف الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ان کی رکنیت بحال کردی ہے الیکشن ٹربیونل نے رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز چوہدری کو ان کے مخالف امیدوار ممتاز خان تارڑ کی درخواست پر مبینہ طور پر جعلی ڈگری ر کھنے کی وجہ سے نااہل قرار دیدیا تھا اور اس پر اس نے ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی ۔

جسٹس انور رئیس جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے منگل کے روز درخواست کی سماعت کی ۔ اعجاز چوہدری کی طرف سے خواجہ عارف ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اعجاز چوہدری کی ڈگری جعلی نہیں تھی اور انہوں نے جس ادارے سے ڈگری حاصل کی تھی وہ آج بھی تصدیق شدہ اور منظور شدہ ہے اس لئے ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف حکم امتناعی جاری کیاجائے اس پر عدالت نے ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے محمد اعجاز چوہدری کو بحال کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ انہوں نے آزاد امیدار کے طور پر الیکشن لڑا تھا اور کامیابی حاصل کرنے کے بعد (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم (ن) لیگ کے ٹکٹ ہولڈر ممتاز تارڑ نے اس کی ڈگری کو بنیاد بناتے ہوئے اس کی نااہلی کیلئے الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کی تھی ۔