2014 ء افغانستان سے امریکی انخلا اور کابل اور اسلام آباد میں اسلامی حکومت کے قیام کا سال ہے، سراج الحق ، نوازشریف امریکہ کو جانے کا راستہ دیں مگر اسلحہ اور سامان جنگ مسلمانوں کے لیے مال غنیمت ہے ،تربیتی وتنظیمی کنونشن کے شرکاء سے خطاب

اتوار 30 مارچ 2014 07:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مارچ۔ 2014ء)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سینئر وزیر خیبر پختونخوا سراج الحق نے کہاہے کہ 2014 ء افغانستان سے امریکی انخلا اور کابل اور اسلام آباد میں اسلامی حکومت کے قیام کا سال ہے ، نوازشریف امریکہ کو جانے کا راستہ دیں مگر اسلحہ اور سامان جنگ مسلمانوں کے لیے مال غنیمت ہے ۔ پاکستان نے دہشتگردی کی جنگ میں شامل ہو کر ناقابل تلافی نقصان اٹھایاہے ۔

دہشتگردی کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے امریکہ کا خطے سے انخلا ضروری ہے ۔ پاکستان کے 95فیصد عوام کو 5فیصد سیاسی برہمنوں نے جینے کے حق سے محروم کر رکھاہے ۔ عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھنے والوں کا یوم حساب آنے والا ہے ۔ شریعت کے بغیر جمہوریت بے کار ہے اور آمریت کی بجائے خلافت مسائل کاحل ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری جماعت اسلامی پنجاب کے تحت زونل امراء و سیکرٹریز کے سہ روز ہ تربیتی وتنظیمی کنونشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

کنونشن میں پنجاب بھر سے سینکڑوں زونل و مقامی امیر اور ان کے سیکرٹریز شریک ہیں ۔ سراج الحق نے کہاکہ اسلامی نظام کے راستے میں علما کی بے اتفاقی اور دینی جماعتوں کے باہمی اختلافات بڑی رکاوٹ ہیں جس کا فائدہ اٹھا کر جاگیرداروں اور وڈیروں نے ملکی سیاست کو گھر کی لونڈی بنالیاہے ۔ جاگیردارانہ اور سودی نظام نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ اگر غریبوں کو ان کے حقوق نہ دیے گئے تو جھونپڑیوں سے لوگوں کا سیلاب آئے گا اورجذبوں کے طوفان میں بنگلوں کا حساب ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات کو سبوتاژ کیا گیا تو امن قائم نہیں ہو سکے گا اور پاکستان کو ناقابل بیان نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا ۔ انہو ں نے کہاکہ امریکی و سیکولر لابی پاکستان کو ایک بار پھر تماشا بنانا چاہتی ہے ۔ ملک میں قیام امن کے لیے مذاکرات کی کامیابی ضروری ہے ۔