سندھ ہائی کورٹ نے صدر پاکستان اورچیف جسٹس سپریم کورٹ کے خلا ف توہین عدالت درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی

ہفتہ 29 مارچ 2014 07:24

کراچی( اُردوپوائنٹ اخبار آن لائن۔29مارچ۔ 2014ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عرفان سعاد ت خان کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ میں صدر پاکستان ،چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان، چیئر مین سینٹ،اسپیکر قومی اسمبلی ، وفاقی وزیر قانون کے خلاف توہین عدالت سے متعلق انجمن اسلامی اصلاح برائے معاشرہ کے امیر حاجی گل احمدکی درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عام شہریوں اور چھوٹے افسران کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی فوری طور پر عمل میں لائی جاتی ہے جبکہ بااثر لوگوں کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے ٹال مٹول سے کام لیاجاتا ہے اگر بااثر لوگوں کو خلفائے راشدین کے دور کی طرح عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے تو انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ معزز عدالت نے مورخہ 17فروری2014کو اپنے حکم میں قرار دیا تھا کہ حلف میں ”اللہ کو حاضر جان کر کہتا ہوں کہ جھوٹ بولوں تو مجھ پر لعنت ہو “کے الفاظ شامل ہوچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

چونکہ مندرجہ بالا فریق اس آئینی درخواست میں فریق تھے اور انہیں تین بار نوٹس بھی ارسال کئے گئے تھے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کی موجودگی میں یہ حکم صادر فرمایا گیا تھا جس کی پابندی مندرجہ بالا فریقین پر لازمی تھی۔ لیکن تاحال مندرجہ بالا فریقین ان الفاظوں کے بغیر صرف ”صدق دل سے حلف اٹھاتا ہوں “ پر عمل کررہے ہیں اور دوسروں کو بھی عمل کروارہے ہیں۔ لہذا معزز عدالت کے حکم کی کھلی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں جوکہ توہین عدالت کے ذمرے میں آتے ہیں۔