نریندر مودی کی کشمیر پالیسی ،حریت رہنماؤں کا ویٹ اینڈ واچ پالیسی کا اعلان،مودی سے امید رکھنے والے غلط ثابت ہوں گے،کشمیر ہند پاک کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ،حریت رہنما

جمعہ 28 مارچ 2014 07:38

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء)وزیر اعظم کے عہدے کے لئے نامزد بھارتی امید وار نریندر مودی کے کشمیر کارڈ پر محتاط رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حریت رہنماؤں نے انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ الیکشن کے بعد مودی کیا کہیں گے اور کیا کریں گے اصلیت سامنے آ جائے گی ۔یاسین ملک کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ نہیں کہنا ہے دو دن بعد پالیسی بیان جاری کریں گے ۔

شبیر احمد شاہ نے کہا کہ مودی کبھی بھی واجپائی کے قد کا لیڈر نہیں بن سکتا۔جموں کے ہیرا علاقہ میں بھارت وجے ریلی کے دوران نریندر مودی کی طرف سے کشمیر سے متعلق واجپائی کی پالیسی اپنانے پر کشمیری حریت رہنماؤں نے محتاط رد عمل ظاہر کیا ۔چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہم مودی کی کشمیر پالیسی کے حوالے سے ویت اینڈ واچ پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے کسی بھی معاملے پر ایک بات کی جاتی ہے اور الیکشن کے بعد اسی معاملے کو لیکر دوسری پالیسی اختیار کیا جاتی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے بھارت کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹ ڈالتے وقت یہ ذہن میں رکھیں کہ کمشری ہندوپاک کے درمیان کوئی سرحدی تنازع نہیں ہے بلکہ ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ انسانوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر اور کشمییروں کے حوالے سے تنگ نظر ترک کر کے وسیع النظر بننا چاہیے ادھر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے مودی کے بیان پر فوری کوئی رد عمل ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس حوالے سے دو دن کے اندر پالیسی بیان جاری کریں گے ۔

شبیر احمد شاہ نے کہا کہ واجپائی کے نقش قدم پر چلنا مودی کے بس کی بات نہیں کیونکہ وہ اصل میں ایک مسلم مخالف لیڈر ہے ۔