تاسف ملک لاپتہ کیس : سپریم کورٹ کا میڈیکل رپورٹ جمع نہ کرانے ، ملاقات نہ کرانے پر سخت اظہار برہمی ،3اپریل تک تاسف ملک سے اہلخانہ کی ملاقات کرا کر طبی معائنہ کی رپورٹ بھی جمع کروائی جائے ، وزارت دفاع کو حکم ، لاپتہ افراد کی بازیابی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ آئین و قانون پر عمل کرنا سب ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے، جسٹس خلجی عارف حسین

جمعہ 28 مارچ 2014 07:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء) سپریم کورٹ نے تاسف ملک لاپتہ کیس میں میڈیکل رپورٹ جمع اور ملاقات نہ کرانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت دفاع کو حکم دیا ہے کہ تین اپریل تک تاسف ملک سے ان کے اہلخانہ کی ملاقات کرائی جائے اور ان کے طبی معائنہ کی رپورٹ بھی جمع کروائی جائے ۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیئے ہیں کہ لاپتہ افراد کی بازیابی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

آئین و قانون پر عمل کرنا سب ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں ۔ جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اس دوران عدالت کو بتایا گیا کہ تاسف ملک سے ان کے اہلخانہ کی ملاقات نہیں ہوسکی ہے تاسف ملک کو لکی مروت سے کوہاٹ منتقل کردیا گیا ہے اس لئے اب ملاقات میں آسانی رہے گی ۔ تاسف ملک کے وکیل انعام الرحیم نے کہا کہ آرمی حکام کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کا بھی فیصلہ کیا جائے اس پر عدالت نے کہا کہ پہلے ملاقات ہوجائے پھر اس معاملے کو دیکھیں گے بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت تین اپریل تک ملتوی کردی۔