افغانستا ن کی طرف سے پاکستان پر مختلف الزامات پر تشویش کا اظہار، بے بنیاد الزامات لگانے کی روش کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے،بلیغ الرحمان

بدھ 26 مارچ 2014 06:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء) وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے افغانستا ن کی طرف سے پاکستان پر مختلف الزامات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک دوسرے پر بے بنیاد الزامات لگانے کی روش کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔وہ منگل کو غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ پاکستان اور ہمسایہ ممالک کے درمیان جو غلط فہمیاں پائی جاتی تھیں ان کے حقیقی جواز بھی تھے اور کچھ غلط فہمیاں پیدا بھی کی گئیں تو ہمارے قائدین کا جو آپس میں تعلق ہے یا پھر قانون سازوں کا تبادلہ ہے اس میں ہمیں ان غلط فہمیوں کا ازالہ کرنا چاہیئے اور اگر ایسا کوئی رجحان ہے تو اس پر توجہ دینی چاہیئے، صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کی عادت ڈالنی چاہیئے۔

کابل کی طرف سے ماضی میں بھی اسلام آباد پر یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ وہ افغانستان میں غیر ریاستی عناصر کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اپنی سرزمین کو افغانستان کے خلاف استعمال ہونے سے نہیں روک رہا۔

(جاری ہے)

لیکن پاکستان ایسے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان خود اس کے اپنے مفاد میں ہے اور وہ افغانستان میں مصالحتی کوششوں کے لیے اپنی ہر ممکن حمایت فراہم کرتا رہیگا۔

مبصرین افغانستان کے طرف سے ان حالیہ دشنام ترازیوں کو دونوں ملکوں میں اعتماد کے فقدان کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں۔تجزیہ نگار حسن عسکری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کا دہشت گردی کے خلاف تو کوئی تعاون ہوتا نہیں تو اس طرح کے الزامات لگتے رہتے ہیں اور جب تک یہ تعاون نہیں کریں گے اور تھوڑا بہت اعتماد ایک دوسرے پر نہیں کریں گے تو معاملات ایسے ہی چلتے رہیں گے۔افغانستان میں آئندہ ماہ صدارتی انتخاب ہونے جا رہے ہیں جب کہ رواں سال کے اواخر تک تمام غیر ملکی افواج بھی اپنے وطن واپس چلی جائیں گی۔ بین الاقوامی برادری بشمول امریکہ اس تناظر میں افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو کلیدی قرار دے چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :