آئینی عہدوں پر تعینات دیگر شخصیات کی تنخواہوں کا آڈیٹر جنرل کی تنخواہ سے موازنہ کریں،خورشید شاہ کی ذیلی کمیٹی کو ہدایت، آڈیٹر جنرل کی تنخواہوں میں از خود اضافے کی خبریں بے بنیاد ہیں،آڈیٹر جنرل کی تنخواہ 3لاکھ70ہزار روپے ہے، ڈپٹی آڈیٹر جنرل کی وضاحت

بدھ 26 مارچ 2014 06:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چےئرمین سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل کو دی جانے والی اضافی تنخواہ اور مراعات کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کو ہدایت کردی ہے کہ وہ آئینی عہدوں پر تعینات دیگر شخصیات کی تنخواہوں کا آڈیٹر جنرل کی تنخواہ سے موازنہ کریں جبکہ ڈپٹی آڈیٹر جنرل نے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے تنخواہوں میں از خود اضافے کی خبریں بے بنیاد ہیں،آڈیٹر جنرل کی تنخواہ 3لاکھ70ہزار روپے ہے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ڈپٹی آڈیٹر جنرل نے کہا کہ اخبارات میں آڈیٹر جنرل کی جانب سے از خود تنخواہ میں اضافے کی خبریں بے بنیاد ہیں،ان کی تنخواہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر نہیں،آڈیٹر جنرل صرف 3لاکھ70ہزار روپے تنخواہ لے رہے ہیں جبکہ سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ 8سے9لاکھ روپے ہے،جس پر چےئرمین پی اے سی نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کی تنخواہ کا معاملہ ذیلی کمیٹی کے پاس ہے،ذیلی کمیٹی کو کہا ہے کہ وہ آئینی عہدوں پر تعینات دیگر شخصیات کی تنخواہوں کا آڈیٹر جنرل کی تنخواہ سے موازنہ کریں۔

متعلقہ عنوان :