علماء مساجد پر قبضے کی دوڑ اور قتل وغارت کی بجائے علم کے میدان میں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں، احسن اقبال ،9/11کے بعد اسلام کے حوالے سے جو شرمسار ی ہے اس سے نکلنا چاہئے،اپنی عقل ودانش کو استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہئے، کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب

منگل 25 مارچ 2014 07:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ علماء مسجدوں پر قبضے کی دوڑ اور قتل وغارت کی بجائے علم کے میدان میں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں،9/11کے بعد اسلام کے حوالے سے جو شرمسار ی ہے اس سے نکلنا چاہئے،اپنی عقل ودانش کو استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔

وہ پیر کے روز یہاں پرسٹن یونیورسٹی میں کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے،احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے انگریزی میں نصاب کرکے تعلیم میں سے جدت ختم کردی ہے،تعلیم دونوں زبانوں میں ہونی چاہئے،انہوں نے کہا کہ سائنس اس بات تک پہنچ چکی ہے کہ زمین کا آغاز ایک نقطے سے ہوا تھا اور یہی چیز اللہ کی گواہی دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی مضمون کو دیکھ لیں،ان کے بنیادی قوانین مسلمانوں نے کی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علماء مساجد پر قبضے کی دوڑیں لگانیاور قتل وغارت کی بجائے تعلیم کے میدان میں مقابلہ کریں کہ کس نے مقالے لکھے اور کتنی ترقی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں میں جو شرمساری سی ہے اس کو نکالنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو قرآن کی صورت میں علمی معجزہ دیا اور ہمیں قرآن کو سمجھنا چاہئے۔دریں اثناء تقریب کے دوران یونیورسٹی کے اساتذہ طلباء کو باہر جانے سے روکتے رہے اور انہیں پکڑ پکڑ تقریب میں بٹھاتے رہے۔

متعلقہ عنوان :