دنیا کی 6 ارب سے زائد آبادی کیلئے پانی کی طلب روز بروز بڑھنے لگی، اگلی عالمی جنگ میٹھے پانی پر ہوگی‘عالمی ماہرین،دنیا کی آبادی کا 2 تہائی حصہ انتہائی کمی کا شکار ہوجائیگا‘ رپورٹ

پیر 24 مارچ 2014 07:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء) دنیا کی 6 ارب سے زائد آبادی کیلئے پانی کی طلب روز بروز بڑھ رہی ہے اور کرہ ارض پر موجود میٹھے پانی کا 54 فیصد یہ آبادی استعمال کرتی ہے‘ اگلی عالمی جنگ میٹھے پانی پر ہوگی۔ عالمی ماہرین کہتے ہیں کہ اس وقت میٹھے پانی کا 70 فیصد زراعت‘ 22 فیصد صنعتوں اور 8 فیصد گھریلو ضروریات پر استعمال ہورہا ہے۔

1.4 ارب لوگ دریاؤں کے قریب رہتے ہیں اور پانی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ یورپ کے 60 فیصد شہروں میں پانی کا استعمال اتنا زیادہ ہے کہ جس شرح سے یہ پانی زمین میں جذب ہوتا ہے۔

ایک ارب 80 کروڑ افراد 2025ء تک پانی کی کمی کا شکار ہوں گے اور دنیا کی آبادی کا دو تہائی حصہ انتہائی کمی کا شکار ہوجائے گا۔ دنیا بھر میں 88 فیصد اموات کا سبب آلودہ پانی ہے۔

(جاری ہے)

آج بھی 2 ارب 50 کروڑ افراد کو صحت و صفائی کی سہولیات میسر نہیں ہیں اور اسی سبب سے ہر 20 سیکنڈ میں ایک بچہ اس دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے۔ پاکستان میں 93 فیصد پانی زراعت‘ 4 فیصد گھریلو جبکہ بقیہ صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔ گلوبل چینج امپیکٹ سٹڈی سنٹر کی تحقیق کے مطابق آئندہ 50 برسوں میں مغربی ہمالیاتی گلیشیئرز میں کمی واقع ہوگی جس سے دریاؤں میں پانی اور بھی کم ہوجائے گا۔

آنے والے وقتوں میں پاکستان کے بھارت کیساتھ ساتھ افغانستان سے بھی آبی تنازعات میں اضافہ ہوگا۔

افغانستان کے دریائے کابل پر ہم بالائی اور زیریں علاقے میں ہونے کے باعث پاکستان کے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ بھارت کیساتھ سندھ طاس معاہدہ ناکامی سے دوچار ہے۔ بھارت نے اپنے چھوٹے ڈیمز اور بیراجوں کی تعمیر و مرمت سے 285 ملین ایکڑ پانی جمع کرنے کیلئے اپنا 40 فیصد کام مکمل کرلیا ہے جبکہ پاکستان نے یہ کام صرف 10 فیصد ہی کیا ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو آئندہ سیزن میں گندم کی فصل کے متاثر ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :