نوازشریف شریعت کی طر ف بڑھیں گے تو شریعت بھی ان کی طرف بڑھے گی ، منورحسن،نظریہ پاکستان اور قائداعظم کا مذاق اڑانے کی کوشش نہ کی جائے،آزادانہ خارجہ پالیسی بنائی جائے ، امریکی اثر اور مداخلت بند کی جائے طاقت اور قوت کے استعمال سے گریز کیا جائے،بھارت سے دوستی کا مطلب کشمیریوں کے دشمنی ہے نوازشریف بھارت سے دوستی کی باتیں کرکے کشمیریوں کے زخموں پر نمک نہ ڈالیں، تحفظ ِ پاکستان کنونشن سے خطاب

پیر 24 مارچ 2014 07:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ نوازشریف شریعت کی طر ف بڑھیں گے تو شریعت بھی ان کی طرف بڑھے گی ، نظریہ پاکستان اور قائداعظم کا مذاق اڑانے کی کوشش نہ کی جائے،آزادانہ خارجہ پالیسی بنائی جائے ، امریکی اثر اور مداخلت بند کی جائے طاقت اور قوت کے استعمال سے گریز کیا جائے،بھارت سے دوستی کا مطلب کشمیریوں کے دشمنی ہے نوازشریف بھارت سے دوستی کی باتیں کرکے کشمیریوں کے زخموں پر نمک نہ ڈالیں،جماعت اسلامی کراچی نے ایک لاکھ ممبر بنا کر تبدیلی کے عمل کا آغاز کر دیا ہے، رابطہ عوام مہم حالات کی تبدیلی اور امن و خوشحالی کی نوید ثابت ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کی رابطہ عوام مہم کے اختتام پر نشتر پارک میں ہونے والے عظیم الشان تحفظ ِ پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کنونشن سے جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے امیراور طالبان مذاکرات کمیٹی کے اہم رکن سابق سینیٹر پروفیسر ابراہیم، امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلی زبیر حفیظ ، این ایل ایف کراچی کے صدر خالد خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

جبکہ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض جماعت اسلامی کے نائب امیر نصراللہ خان شجیع نے ادا کئے۔کنونشن میں ہزاروں مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور ملک کے سرحدی و نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کا عزم کیا۔کنونشن میں نجکاری،کراچی میں امن و امان،مہنگائی،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور دیگر مسائل پر مختلف قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔سید منورحسن نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی مبارک باد کی مستحق ہے جس نے آندھیوں اور اندھیروں میں امید کے چراغ روشن کئے ہیں اور کراچی کے ایک لاکھ افراد کو ممبر بنا کر تبدیلی کے سفر کا آغاز کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کراچی صرف منی پاکستان ہی نہیں بلکہ منی عالم اسلام ہے پورے عالم اسلام کی نمائندگی اس میں موجودہے ۔ کراچی کی جماعت نے میدان عمل میں نکل کر دلوں کو جوڑنے اور منزل اور منزل کے نشانات کو روشن کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا اور قائد اعظم نے ایک تحریک اور جدوجہد کے بعد نظریہ پاکستان کی بنیاد پر یہ ملک حاصل کیا ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے وزیراعظم بننے کے فورا بعد یہ اعلان کیا کہ مجھے تو بھارت سے دوستی کا مینڈیٹ ملا ہے لیکن اگر ان کی انتخابی مہم کو دیکھا جائے تو ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی ہے، بھارت سے دوستی کا مطلب کشمیریوں کے دشمنی ہے نوازشریف بھارت سے دوستی کی باتیں کرکے کشمیریوں کے زخموں پر نمک نہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں بہت سے تجربے کئے گئے ،قوم مرد اور عورت دونوں کی حکمرانی دیکھی ہے آمریت اور جمہویت کا دور بھی دیکھا ہے لیکن نہ ملک کے حالات بدلے اور نہ قوم کو خوشحالی امن اور سکون نصیب ہوا۔

انہو ں نے کہا کہ ایم کیو ایم گزشتہ حکومت میں پانچ سال تک پیپلزپارٹی کے ساتھ رہی اگر فوجی آپریشن کرنا تھا تو کس نے ان کا ہاتھ روکا تھا جب اقتدار میں تھے تو انہوں نے کوئی آپریشن کیوں نہیں کیا، عوام اس بات کے متحمل نہیں ہوسکتے کہ ملک میں ملٹری آپریشن کیا جائے ، مشرقی پاکستان کے ملٹری آپریشن نے ملک کو دو لخت کردیا ملٹری آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں ہے ، بلوچستان میں پانچواں ملٹری آپریشن جاری ہے لیکن وہاں کے عوام محرومی سے دوچار ہیں اور دوریاں بڑھ رہی ہیں،۔

انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات شروع کئے ہیں چوہدری نثار بھی ان کے ساتھ ہیں لیکن خود ان کے ساتھ کے لوگوں میں جو لوگ مذاکرات کے مخالف ہیں میاں صاحب ان سے نمٹیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ملک کے شہری ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں لیکن ہمارا ان سے یہ اختلاف ہے کہ بندوق کی نوک پر اور طاقت کے زور سے شریعت قائم نہیں ہوسکتی اور نہ ہی طاقت اور قوت کے بل پر امن قائم کیا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ آزادانہ خارجہ پالیسی بنائی جائے ، امریکی اثر اور مداخلت بند کی جائے طاقت اور قوت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے مذاکرات کی میز بچھی رہنی چاہیے لیکن شریعت بھی نافذ کی جانی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں ہم وزیراعظم میاں نواز شریف کے ساتھ ہیں ہم ان کے ماضی اور حال دونوں سے واقف ہیں لیکن جن کو اقتدار ملا ہے اس کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری ادا کرے، انہوں نے کہا کہ نوازشریف شریعت کی طر ف بڑھیں گے تو شریعت بھی ان کی طرف بڑھے گی ، نظریہ پاکستان اور قائداعظم کا مذاق اڑانے کی کوشش نہ کی جائے ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قائداعظم نے پوری زندگی میں صرف ایک ہی تقریر کی ہے ،قائداعظم نے پوری سیاسی زندگی میں بہت کچھ کہا ہے اہل دانش ان کی صرف ایک ہی تقریر لے کر نہ بیٹھ جائیں۔

سید منورحسن نے مزید کہا کہ الخدمت تھر میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے اور عوام کی مدد جاری رکھے گی اس ملک کے عوام پورے ملک کو تھر بنانا چاہتے ہیں ، بھارت پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کررہاہے، اور پاکستان کو تھر اور ریگستان بنانا چاہتا ہے لیکن ہم تھر کو بھی پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ پاکستان اللہ کی بندگی اور غلامی کے لئے بنا تھا اور ہمارے بزرگوں نے یہ وعدہ کیا تھا کہ ہندوستان کے الگ ہوکر یہاں اللہ کی بندگی کا نظام نافذ ہوگا کیونکہ اسلام کے عادلانہ نظام سے ہی امن سکون چین ملتا ہے روزگار اور خوشحالی بھی اس کے ذریعے ملتی ہے لیکن جب حکمرانو ں نے اصل راستہ چھوڑا تو ملک میں بدحالی چھاگئی اور ملک دولخت بھی ہوگیا، انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے لئے قومی اتفاق رائے پیدا ہوا لیکن امریکی ڈرون نے مذاکرات کو بار بار تباہ و برباد کیا۔

انہوں نے کہا کے آپریشن کس کو کہتے ہیں یہ بات خیبر پختونخوا کے لوگ سب سے زیادہ بہتر طریقے سے جانتے ہیں سابقہ آپریشن سے ہزاروں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور نئے آپریشن کے نتائج بھی امن سے مختلف نہیں نکلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم امن کی خوشخبری سننے کے لئے بے تاب ہے ہم انشا اللہ قوم کو امن کا تحفہ دیں گے ۔ حکمرانوں سے ہماری درخواست ہے کہ اس آئین کی اسلامی دفعات پر عمل کرو اور اس ملک کو اسلامی ملک بناؤ،انشاء اللہ یہ صورتحال ضرور تبدیل ہوگی۔

ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ آج نشتر پارک میں جمع ہونے والوں نے اعلان کیا ہے کہ سبز ہلالی پرچم ہمیشہ لہراتا رہے گا،کراچی میں رہنے والوں سے ان کے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے، ووٹروں اور جاگیرداروں کے خلاف بولنے والے آج پھر ان کے ساتھ اتحاد اتحاد کرنے حکومت میں جانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ والوں نے عمران فاروق نے قاتلوں کو ملائیشیا کا جہاز بنا دیا ہے جس کا کوئی سراغ نہیں ملتا ۔

انہلوں نے کہا کہ کراچی پر اپنا حق جتانے والوں نے شہر کراچی کے نوجوانوں کا مستقبل بوری میں بند کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے نوجوان جماعت اسلامی کی قیادت کا ساتھ دیں حالات ضرور بدلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار بار کہتی ہے کہ سندھ کے اندر آئی جی لگایا جائے لیکن ان کو سندھ کا آئی جی نہیں مل رہا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اس وقت جب شہر میں دہشتگردی عروج پر ہے اور ملک میں عدم اطمینان کی کیفیت ہے ایسے ماحول میں فیصلہ کیا کہ حالات کا تماشہ نہیں دیکھیں گے ، ہم حالات کوبدلنے اور عوام کے تعاون سے شہر کو ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر ڈالنے کی جدوجہد کریں گے۔

میدان میں جائیں گے اور عوام کو ممبر بنائیں گے ۔ عوام نے ممبر سازی مہم کو پذیرائی بخشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا لیکن آج بانی پاکستان قائداعظم کو سیکولر ثابت کرنے اور ملک کی امیج کو سیکولر بنانے کی سازش کی ہورہی ہے۔ پاکستان صرف اور صرف کلمے کی بنیاد پرقائم ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مقتدر طبقے اور اسٹیبلشمنٹ نے عوام کو بدحال کیا ہے اور ملک کمزور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں گرین بسیں نعمت اللہ خان صاحب لے کر آئے لیکن بعد کی سٹی حکومت نے انہیں ختم کردیا ، پیپلزپارٹی اور متحدہ نے سرکلر ٹرین سروس کو بند کردیا ، شہر میں بدامنی کا مسئلہ حکمرانوں اور حکومتی پارٹیوں کا پیدا کردہ ہے ، حالات بدلنے کے لئے ایک بڑی تحریک چلانے کی ضرورت ہے ، ہم بندوق کے مقابلے میں کبھی بندوق نہیں اٹھائیں گے ہم اپنی دعوت اور کردار سے ایک ایک گھر اور ایک ایک فرد تک پہنچیں گے اور حالات تبدیل کرنے کی تحریک چلائیں گے ۔

آج نشترپارک کا کنونشن شہر کے حالات تبدیل کرنے کا آغاز ثابت ہوگا رابطہ عوام مہم ابھی ختم نہیں ہوتی ہے ، دعوت کی تحریک اور اقامت دین کی جدوجہد جاری رہے گی۔زبیر حفیظ نے کہا کہ پاکستان لاکھوں جانوں کی قربانیوں سے حاصل کیا گیا یہ ملک محض زمین کا ایک ٹکڑا نہیں بلکہ یہ پاکستان ایک سوچ اور نظریے کا نام ہے ، آج یہ ملک طرح طرح کے مسائل اور مصائب میں گھرا ہوانظر آتاہے۔

نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع نہیں۔ آج 23 مارچ کا یہ دن ہمیں دعوت فکر دیتا ہے کہ آخر حالات ایسے کیوں ہیں۔ اصل میں یہ پاکستان جس مقصد کے لئے وجود میں آیا تھا اس مقصد کو بھلا دیا گیا ہے ، اسلام کے نظام سے ہی حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔ پاکستان کے طلبہ آج کے دن اعلان اور عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو طاقت اور قوت فراہم کریں گے۔خالد خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے محنت کشوں کے حقوق کے لئے ہر دور میں آواز بلند کی ہے اور آج بھی مزدوروں کے حقوق کے لئے اور نجکاری کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان منور حسن نے جماعت اسلامی کے تحت نجکاری کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور جماعت اسلامی مزدوروں کے شانہ بشانہ مصروف عمل ہے۔