مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے‘ جامع مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے‘ جلیل عباس جیلانی،مذاکرات کی کامیابی کیلئے بھارت کو پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کا مثبت جواب دینا ہوگا‘ امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر کا ایشیا سوسائٹی سے خطاب

پیر 24 مارچ 2014 07:01

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء) پاکستان نے ایک بار پھر واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیگر مسائل کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے تاہم اس کیلئے جامع مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں درینہ تنازعات بشمول مسئلہ کشمیر کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کا مثبت جواب دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ آگے بڑھنے کیلئے مذاکرات کے ذریعے وسیع البنیاد جامع اور سٹریٹجک شراکت داری پر توجہ مرکوز کررہے ہیں جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

جلیل عباسی جیلانی نے کہا کہ صدارتی انتخابات کے انعقاد سے افغانستان میں ایک نیا دور شروع ہوگا۔

پاکستان افغان قیادت میں افغان مصالحتی عمل کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ بھارت پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کا مثبت جواب دے گا۔ انہوں نے کہ اکہ پاکستان اور امریکہ آگے بڑھنے کیلئے مذاکرات کے ذریعے ایک وسیع البنیاد جامع اورسٹریٹجک شراکت داری پر توجہ مرکوز کررہے ہیں اور اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے امریکی ڈرون حملوں جیسی دیگر رکاوٹوں کو موثر انداز میں دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔