فرانسیسی سیٹلائٹ کی تصاویر سے ملبے کے ممکنہ شواہد، بحرِ ہند کے جنوبی حصے میں جہاز کے ملبے سے ملتی جلتی اشیا نظر آ رہی ہیں جن کا ممکنہ طور پر تعلق لاپتہ طیارے سے ہو سکتا ہے،ملائیشیاء حکام

پیر 24 مارچ 2014 07:01

کوالالمپور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء)ملائیشیا نے کہا ہے کہ فرانس نے اسے لاپتہ بوئنگ 777 طیارے کے ’ممکنہ ملبے‘ کی نئی تصاویر بھیجی ہیں جو سیٹلائٹ سے لی گئی ہیں۔ان تصاویر میں بحرِ ہند کے جنوبی حصے میں جہاز کے ملبے سے ملتی جلتی اشیا نظر آ رہی ہیں جن کا ممکنہ طور پر تعلق لاپتہ طیارے سے ہو سکتا ہے۔یاد رہے کہ دو ہفتے قبل لاپتہ ہونے والے ملائیشیا کے مسافر طیارے کی جنوبی بحرِ ہند کے علاقے میں تلاش کا عمل چوتھے دن میں داخل ہوگیا ہے

۔

چین کی طرف سے لاپتہ طیارے ایم ایچ 370 کے ممکنہ ملبے کی تصاویر جاری ہونے کے بعد طیارے کو تلاش کرنے کے لیے اتوار کو جنوبی بحرِ ہند کے وسیع علاقے میں آٹھ طیاروں کو بھیجا گیا ہے۔ان طیاروں میں چار سویلین ایک امریکی پی ایٹ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

چین کے دو فوجی طیارے بھی بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تلاش میں حصہ لینے کے لیے آسٹریلیا کے شہر پرتھ پہنچے ہیں لیکن انھیں ابھی تک تلاش کے لیے نہیں بھیجا گیا۔

جاپان بھی دو پی تھری اوریئنز بھیج رہا ہے۔آسٹریلیا اس سرچ آپریشن کی سربراہی کر رہا ہے اور اس نے کہا ہے کہ وہ لکھڑی کے ایک بڑے تختے کو ڈھونڈ رہا ہے۔"اس میں ایک لکڑی کا ٹکڑا ہے جس کے اردگرد مختلف رنگ اور سائزکے بیلٹ اور کچھ دیگر اشیا ہیں۔ اس علاقے میں سمندر میں تیرتی اشیا اور سنیچر کو لکڑی کے ایک ٹکڑے کی دریافت نے ان امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے کہ جہاز کا ملبہ ممکنہ طور پر اسی علاقے میں ہو سکتا ہے۔

آسٹریلیا کے بحریہ میں آپریشن کوارڈینیٹر مائک بارٹن نے نظر آنے والے ملبے کے بارے میں کہا کہ’اس میں ایک لکڑی کا ٹکڑا ہے جس کے اردگرد مختلف رنگ اور سائزکے بیلٹ اور کچھ دیگر اشیا ہیں۔‘

پرتھ کے جنوب مغرب میں تقربیاً 2500 کلو میٹر کے فاصلے پر 23000 کلومیٹر کے علاقے لاپتہ طیارے کی تلاش کی جا رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ’ہم نے اسے کل دوبارہ ڈھونڈنے کی کوشش کی، نیوزی کا ایک طیارہ اسے تلاش کر رہا تھا لیکن بدقسمتی سے یہ اسے نہیں ملا۔

‘ملائیشیا ایئر لائنز کا یہ مسافر طیارہ گذشتہ 15 دنوں سے لاپتہ ہے۔اس طیارے پر 239 افراد سوار تھے جن میں اکثریت چینی مسافروں کی تھی۔چین نے ملائیشیا پر لاپتہ طیارے کے معاملے سے نمٹنے پر تنقید بھی کی تھی۔

ملائیشیا کا کہنا ہے کہ جہاز کا راستہ دانستہ تبدیل کیا گیا تھا اور اب اس کی تلاش آسٹریلوی ساحلی شہر پرتھ کے جنوب مغرب میں تقریباً 2500 کلو میٹر کے فاصلے پر 23000 کلو میٹر کے علاقے میں کی جا رہی ہیں۔

جنوبی بحرِ ہند میں سیٹیلائٹ سے لی گئی تصاویر میں ملبہ نظر آنے کی وجہ سے امید پیدا ہو گئی ہے کہ لاپتہ طیارہ وہاں ہو سکتا ہے اس لیے جنوبی بحرِ ہند بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی تلاش کا مرکز بنا ہوا ہے۔آسٹریلیا کا بحری جہاز ایچ ایم اے ایس سکسیس واحد جہاز ہے جو اس علاقے میں موجود ہے جو ضرورت پڑنے پر بڑے سے بڑا ملبہ بھی اٹھا سکتا ہے۔ امریکہ، برطانیہ، چین اور دیگر ممالک کے بحری جہاز اس علاقے تک پہنچنے کے لیے سفر میں ہیں۔چین نے ہفتہ کو جو جنوبی بحرِ ہند میں تیرتے ہوئے ملبے کی سیٹیلائٹ تصاویر جاری کی تھیں جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ گمشدہ طیارے کے ہو سکتے ہیں جو 8 مارچ کو لاپتہ ہو گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :