خیبرپختونخوااسمبلی ، صوبہ ہزارہ اور صوبے کے نام کوتبدیل کرکے ہزارہ پختونخوارکھنے کے حوالے سے دوقراردادیں منظور

ہفتہ 22 مارچ 2014 06:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مارچ۔ 2014ء)خیبرپختونخوااسمبلی نے صوبہ ہزارہ اور صوبے کے نام کوتبدیل کرکے ہزارہ پختونخوارکھنے کے حوالے سے دوقراردادیں منظورکرلیں۔

جمعہ کے روزصوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پہلے ہزارہ سے تعلق رکھنے والے حکومتی اور اپوزیشن اراکین قلندرلودھی،مشتاق غنی،سردارادریس،مظفرسید، اکبرایوب،نرگس لودھی،ملیحہ تنویر،سردارظہور،ستارخان،مولاناعصمت اللہ،وجہیہ الزمان،مفتی جانان اور فیصل زمان نے ایک قرار داد پیش کی جس میں وفاقی حکومت سے سفارش کی گئی تھی کہ آئین پاکستان وحدت پاکستان کے اندر انتظامی بنیاد پر نئے صوبوں کے قیام کی ممانعت نہیں کرتااسلئے ایوان حکومت سے سفارش کرتاہے کہ انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کے قیام کی حقیقی ضرورت کے مطابق قومی اتفاق رائے سے نئے انتظامی یونٹ بشمول صوبہ ہزارہ کے قیام کیلئے مرکزی حکومت آئین پاکستان میں ترمیم کابل قومی اسمبلی یا پارلیمنٹ میں پیش کرے اورجلدازجلد کمیشن کاقیام عمل میں لایاجائے۔

(جاری ہے)

اے این پی ،پی پی اورقومی وطن پارٹی نے اس کی بھرپورمخالفت کی مخالفت کرنیوالوں میں ن لیگ کے ارباب اکبرحیات اورکئی دیگراراکین بھی شامل تھے دوسری جانب حکومتی اراکین نے بھی اس تحریک کی مخالفت کی قرار داد کی منظوری کے بعد صوبائی وزیرصحت شوکت یوسفزئی نے ایک اور قرار داد پیش کی کہ جس میں کہاگیاتھاکہ سابقہ دور کی غلطیوں کی وجہ سے ہزارہ کے عوام محرومیوں کا شکار ہوگئے اور اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی وجہ سے وہ سڑکوں پر نکل آئے اس لئے صوبے کانام خیبرپختونخواسے تبدیل کرکے ہزارہ پختونخوا رکھاجائے یہ قرار داد بھی کثرت رائے سے ایوان نے منظور کرلی۔

قانونی ماہرین کے مطابق دونوں قراردادوں کی آئینی طور پر نئے صوبوں بنانے کے حوالے سے کوئی حیثیت نہیں کیونکہ یہ قراردادیں متفقہ طور پر منظورنہیں کی گئیں۔وزیراعلیٰ پرویزخٹک ،سینئروزیرسراج الحق نے ہزارہ صوبے کے حوالے سے پہلے قرار داد پرخاموشی اور دوسری قرار داد کی حمایت کی۔ اس سے قبل سرداربابک نے بتایاکہ 60سال تک صوبے کاکوئی نام نہیں تھا خیبرپختونخواایک گلدستہ جس میں ڈیرہ اسماعیل خان سے لیکرہزارہ تک کے پھول لگے ہوئے ہیں ہزارہ خیبرپختونخوا کا تاج ہے اور ہم اس تاج کو اتارنے نہیں دینگے۔

نسل اور زبان کی بنیاد پر صوبے ملک کی وحدت کے خلاف ہے نگہت اورکزئی نے بھی ہزارہ صوبے کی شدیدمخالفت کی ن لیگ کے وجہہ الزمان ،پی ٹی آئی کے مشتاق غنی اورقلندرلودھی نے ہزارہ صوبے کے قرار داد کی حمایت کی اس موقع پر صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان نے کہاکہ اگرصوبے بناناہوتواتنے بڑے صوبے بنائے جائیں کہ وہ اپنی خودمختاری قائم رکھ سکے۔