پاکستان نے اسامہ بن لادن بارے امریکی میڈیارپورٹ کو بے بنیاد اور بکواس قراردیدیا،یہ رپورٹرز کی مفروضوں پر مبنی رپورٹ ہے جس میں کسی مصدقہ ذریعہ کا بھی کوئی ذکر نہیں ، افغانستان کے مشران جرگہ کے الزامات مسترد،پاکستان خود دہشت گردی کے خلاف لڑ رہاہے،امید کرتے ہیں کہ ہماری کوششوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا،ترجمان دفتر خارجہ،وزیرا عظم ہیگ میں نیوکلیئر سکیورٹی کونسل میں شرکت کریں گے ،پاکستان کا مضبوط نیو کلیئر سکیورٹی نظام موجود ہے، عالمی ادارے اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں،ترجمان دفتر خارجہ کی صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 21 مارچ 2014 04:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مارچ۔2014ء)پاکستان نے اسامہ بن لادن کی بعض اداروں کی طرف سے مبینہ سرپرستی کے بارے میں رپورٹ کو بے بنیاد اور بکواس قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹرز کی مفروضوں پر مبنی رپورٹ ہے جس میں کسی مصدقہ ذریعہ کا بھی کوئی ذکر نہیں کیا گیااور افغانستان کے مشران جرگہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خود دہشت گردی کے خلاف لڑ رہاہے اور بہت سارا نقصان اٹھا چکا ہے،امید کرتے ہیں کہ ہماری کوششوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔

وزیرا عظم ہیگ میں نیوکلیئر سکیورٹی کونسل میں شرکت کریں گے ۔پاکستان کا مضبوط نیو کلیئر سکیورٹی نظام موجود ہے اور عالمی ادارے نے بھی اس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ بحرین کی فرمانروا کے دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات بڑھانے کے لئے اعلی سطحی وفود کے تبادلوں کا معاہدہ کیا گیا ہے اور مشترکہ وزارتی کمیشن تشکیل دینے کے حوالے سے ایم او یو سائن ہوا ہے جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو بڑھانا ہے اس کے علاوہ سرمایہ کاری بورڈ،وزارت پانی وبجلی اور دیگر متعدد ایم او یو ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت گوانتانا موبے میں پانچ پاکستانی قید ہیں جن کے نام سیف اللہ پراچہ ،ماجد خان ،غلام محمد باری،محمد احمد ربانی ،عمار احمد بلوچ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ بے بنیاد اور بکواس ہے جو رپورٹر نے مفروضوں کی بنیاد پر بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشین طیارے کا مسئلہ حل نہیں ہوا تاہم اس کے جنوبی بحرہند میں گرنے کے اشارے ملے ہیں جو جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان طیارے کو لائے جانے کی باتیں کررہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ 777 طیارے کو لینڈ کرنے کے لئے بڑا ائیر پورٹ چاہئیے اور اس کے قابل جو پاکستان میں صرف6 ہوائی اڈے ہیں ۔

یہ طیارہ وہاں کیسے لینڈ کرسکتا ہے ،جن ممالک کے باشندے طیارے میں موجود ہیں ان سے ہمدردی ہے ۔اتنا وقت گزر گیا ہے اب ان کے بچنے کا امکان کم ہی ہے تاہم ہماری دعا ہے کہ طیارہ صحیح سلامت مل جائے ۔ترجمان نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ایران اور جی سی سی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، پاکستان متحدہ اسلامی دنیا پر یقین رکھتا ہے تقسیم شدہ پر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیرا عظم ہیگ میں نیوکلیئر سکیورٹی کونسل میں شرکت کریں گے ۔نیو کلیئر سکیورٹی کا معاملہ سنجیدہ ہے۔دنیا کو اس طرف توجہ دینے چاہیے۔پاکستان ایک سمجھدار ملک ہے اور اس کا مضبوط نیو کلیئر سکیورٹی نظام موجود ہے اور عالمی ادارے نے بھی اس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔بحرین میں ایران کے مداخلت کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ کسی دوسرے ملک کے معاملات مداخلت نہیں کریں گے اور یہی یقین رکھتے ہیں تمام مسائل کو مذاکرات سے حل کئے جائیں ۔

افغانستان کے مشران جرگہ کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ ان کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں ۔اور دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں اور بہت سارا نقصان اٹھا چکے ہیں۔افغانستان میں امن کے لئے کوشاں ہیں ۔امید کرتے ہیں کہ ہماری کوششوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاک بھارت تجارتی تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

دونوں ملکوں میں دو طرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے ایم ڈی ایم اے پر بات ہو رہی ہے اس سے دونوں ملکوں کو برابر فائدہ ہوگا۔ امید ہے کہ دونوں حکومتیں اس معاہدے پر دستخط کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ دونوں ملکوں کی تاجر برادری کے مطالبے پر کیا جارہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ محسوس کرتے ہیں تجارتی تعلقات کے ساتھ ساتھ کشمیر ،سیاہ چن سمیت دیگر دو طرفہ معاملات پر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں مداخلت نہیں کریں گے اور نہ ہی دو میں سے کسی ایک کو اولیت دیں گے۔ترجمان نے کہاکہ وزیر اعظم ایران کا دورہ کریں گے تاہم ابھی تک تاریخوں کا تعین نہیں ہوا ۔وہ اس سال کے پہلے حصے میں دورہ کریں گے۔ترجمان نے کہا کہ کسی ملک کو ہتھیاروں کی فروخت نہیں کی جائے گی اگر کی بھی گئی تو آرمز ایکسپورٹ پالیسی معاہدے پر کاربند رہیں گے۔