سعودی عرب میں قید 4 ہزار پاکستانیوں کی واپسی شروع ، سینکڑوں قیدی جدہ جیل سے رہائی کے بعد کراچی پہنچ گئے،باقی قیدیوں کو دو دن کے اندر آوٹ پاس جاری کردیے جائیں گے،یہ افراد سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے، جنھیں سعودی اہل کاروں نے تفتیش کے دوران گرفتار کیا تھا، پاکستانی قونصل جنرل

جمعرات 20 مارچ 2014 06:45

ریاض،کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء) سعودی عرب میں قید 4 ہزار پاکستانیوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے، غیر قانونی قیام کے ملزم سینکڑوں قیدی جدہ جیل سے رہائی کے بعد کراچی پہنچ گئے ہیں، باقی تمام قیدیوں کو دو دن کے اندر آوٹ پاس جاری کردیے جائیں گے۔ سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید پاکستانیوں کی وطن واپسی شروع ہوگئی،پہلے مرحلے میں جدہ جیل میں قید سات سو پاکستانی قیدیوں کو کراچی روانہ کردیا گیا ہے، ان خیالات کا اظہار سعودی عرب میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل آفتاب کھوکھر نے جدہ میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ افراد سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے، جنھیں سعودی اہل کاروں نے تفتیش کے دوران گرفتار کیا تھا، انھوں نے کہا کہ مغربی ریجن کی جیلوں میں اس وقت مختلف جرائم میں سات سو پاکستانی قید ہیں، جبکہ شمیسی جیل مکہ مکرمہ میں وطن واپسی کے منتظر چارہزارچارسو پاکستانیوں میں سے دو ہزار کو آوٹ پاسز جاری کردیے گئے ہیں اور باقی رہ جانے والوں کو بھی 2 دن کے اندر آوٹ پاس جاری کردیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

قونصل جنرل آفتاب کھوکھر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے پاسپورٹ تجدید کی فیسوں میں کمی کرنے کی درخواست منظور کر لی جبکہ پاسپورٹ 5 اور 10 برس کیلئے بھی تجدید کرنے کاسلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ۔ وہ قونصلیٹ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر ویلفئیر قونصلر تحسیم الحق حقی بھی موجود تھے ۔ کھوکھر نے مزید کہا کہ ویسٹرن ریجن میں اس وقت 7 سو کے قریب پاکستانی قیدی موجود ہیں جو مختلف جرائم کی سزا کاٹ رہے ہیں ، ویلفئیر قونصلر نے بتایا کہ قونصل جنرل کی سربراہی میں قونصلیٹ کی ٹیم نے سعودی محکمہ ایمگریشن کے ڈائریکٹر جنرل جمعان الغامدیی اور جنرل سلیمان سے ملاقات کی اور ترحیل میں موجود ہم وطنوں کو جلد روانہ کرنے کے حوالے سے جنرل الغامدی نے یقین دلایا کہ وہ اس معاملے میں بھرپور تعاون کریں گے اور اسی ہفتے شمیسی ترحیل میں موجود تمام غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کو روانہ کر دیاجائے گا۔

قونصل جنرل نے پاسپورٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک سوال پر کہا کہ 2015 ئئتک ہاتھ سے لکھے جانے والے پاسپورٹ قابل قبول نہیں ہونگے ۔ نارمل پاسپورٹ کی تجدید کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کھوکھر نے کہا کہ روایتی پاسپورٹ کی تجدید ارجنٹ اور آڈنری دونوں طریقے سے ممکن ہے تاہم بہتر ہے کہ تارکین ایم آر پی حاصل کرلیں ۔ نئی فیسوں کے بارے میں قونصل جنرل نے بتایا کہ 5 برس کیلئے 36 صفحات والے نارمل ایم آر پی کی نئی فیس135 ارجنٹ 220 ریال ہے جبکہ 10 برس کیلئے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی فیس نارمل فیس 240 اور ارجنٹ 395 ریال مقرر ہے ۔

آفتاب کھوکھر نے کہا کہ ایم آر پی کیلئے نادرا کارڈ ہونا ضروری ہے اگر کسی نے نادرا کارڈ جمع کروایا ہوا ہے تو اس وقت تک اس کے ایم آر پی کی کارروائی مکمل نہیں ہو سکتی جب تک نادرا کی جانب سے درخواست گزار کا ڈاٹا سسٹم میں اپ لوڈ نہیں ہو جاتا درخواست گزار کو چاہئے کہ وہ نادرا کارڈ جمع کروانے کے چند دن بعد متعلقہ دفتر سے اس بات کی تصدیق کر لے کہ نادرا کے سسٹم میں اس کا ڈاٹا اپ لوڈ ہو چکا ہے جس کے بعد ایم آر پی کیلئے درخواست جمع کروائی جا سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :