طالبان سے مذاکرات کے معاملے پرمطمئن نہیں ،تاہم ملک میں امن کیلئے دعاگوضرورہوں ،مولانافضل الرحمن ،تمام چھوٹی بڑی شدت پسندتنظیموں سے بیک وقت بات کی جانی چاہئے تھی ،مذاکرات میں فوج کوبھی شریک کیاجاناچاہئے ،نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 19 مارچ 2014 06:07

گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مارچ۔2014ء)جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ طالبان سے مذاکرات کے معاملے پرمطمئن نہیں ،تاہم ملک میں امن کیلئے دعاگوضرورہوں ۔گوجرانوالہ میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے فضل الرحمن کاکہناتھاکہ وہ طالبان کے ساتھ ہونیو الے مذاکرات کے حوالے سے مطمئن نہیں تاہم وہ ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے دعاگوضرورہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تمام چھوٹی بڑی شدت پسندتنظیموں سے بیک وقت بات کی جانی چاہئے تھی ،میں مذاکرات کامخالف نہیں لیکن تمام تنظیموں سے مذاکرات نہ ہونے پرایک طرف مذاکرات اوردوسری جانب دھماکے ہوتے رہیں گے ۔انہوں نے کہاکہ مذاکراتی عمل میں فوج کوبھی شریک کیاجاناچاہئے ،امن کیلئے پہلے بھی تجاویزدیں اوربھی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ فوج کوبراہ راست مذاکراتی کمیٹی میں شامل نہ کیاجائے لیکن پتہ ہوگاکہ مذاکراتی عمل میں فوج کوآن بورڈلیاجائے۔

متعلقہ عنوان :