آئرش اور سکاٹ لینڈ طرز پر ہی مسئلہ کشمیر حل کیا جا سکتا ہے،بھارت،تمام پڑوسیوں کیساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں،کشمیر میں درپردہ جنگ شروع کی گئی ہے جس کے باعث فوج تعینات ہے،حالا بہتر ہوتے ہی فوج واپس بلا لیں گے، بھارتی وزیر خارجہ

اتوار 16 مارچ 2014 07:26

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء)بھارت نے مسئلہ کشمیر کا آئرش اور سکاٹ لینڈ طرز کے حل کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ذریعے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔ریاست جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہوتے ہی فوج واپس بلا لی جائے گی ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دورہ برطانیہ کے موقع پرانڈوبرٹش آل پارلیمانی گروپ کے اجلاس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں ،افسپا کے نافذ رہنے اور کشمیری طلبہ کے ساتھ کی گئی کارروائی کے سلسلے میں سخت سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کا ہمیشہ متمنی رہا ہے اور جس طرح برطانیہ کی حکومت نے آئرش اور سکائٹش کے طرز پر مسائل کو حل کیا اس طرز پر بھارت ریاست جموں و کشمیر اور دوسرے ریاستوں میں پیدا شدہ مسائل کو حل کرنے کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ غوروفکر کررہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں کئی مسائل ہیں جنہیں اس طرزپر مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں نامساجد حالات کا مرکزی وریاستی حکومت کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔درپردہ جنگ شروع کی گئی ہے جس کے لئے پیراملٹری فورس اور فوج کو تعینات کرنا لازمی بن گیا ہے تا کہ لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور عسکریت پسندوں کو قابو کیا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر میں آہستہ آہستہ حالا بہتر ہوتے جارہے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ جب حالات میں مزید بہتری آئے گی ۔پیرا ملٹری فورس اور فوج کو واپس بارکوں میں دھکیلا جائے گا تاہم اس کے لئے وقت کی ضرورت ہے ۔