حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کے دروازے کھول دیئے ،مولاناسمیع الحق،جوبات سامنے آئے گی اس کوپارلیمنٹ کے سامنے لایاجائے گا،مذاکرات کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں ،آپریشن کی نوبت نہیں آئے گی ،کوئٹہ ،پشاوردھماکوں کی مذمت کرتے ہیں ،مذاکراتی عمل کوسبوتاژ کرنے کی سازشوں کوناکام کرناہوگا،میڈیاسے گفتگو

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:25

اکوڑہ خٹک(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء )طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے کہاہے کہ حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کے دروازے کھول دیئے ،جوبات سامنے آئے گی اس کوپارلیمنٹ کے سامنے لایاجائے گا،مذاکرات کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں ،آپریشن کی نوبت نہیں آئے گی ،کوئٹہ ،پشاوردھماکوں کی مذمت کرتے ہیں ،مذاکراتی عمل کوسبوتاژ کرنے کی سازشوں کوناکام کرناہوگا۔

میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ طالبان کمیٹی نے طالبان شوریٰ سے جنوبی وزیرستان میں نامعلوم مقام پرملاقات کی ہے ،طالبان نے کمیٹی کے ارکان کاگرم جوشی سے استقبال کیاہے ،شمالی وزیرستان میں باہمی معاہدے میں طالبان اورحکومت معاہدوں کااحترام کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

طالبان کی سیاسی شوری کیساتھ کمیٹی کی بات چیت ہوئی اوردیگراہم شخصیات بھی آئے تھے ،تفصیلاًبات چیت ہوئی ۔

نئی کمیٹی کی تفصیلات سے طالبان کوآگاہ کیا،طالبان نے حکومتی کمیٹی کاگرم جوشی سے خیرمقدم کیا،اعتماداورخوشی کااظہارکیاہے ۔انہوں نے حکومتی کمیٹی اورطالبان کوآمنے سامنے بٹھاناہے ،طالبان کی کمیٹی کامقصدیہی ہے کہ حکومتی کمیٹی اورطالبان کی بات چیت کیلئے میدان ہموارکیاجائے اورجگہ کاتعین کیاجائے اورتعاون کرایاجائے ۔انہوں نے کہاکہ طالبان کے براہ راست مذاکرات کے باوجودیہ اصرارکیاہے کہ طالبان کی کمیٹی بھی ہرحال میں شریک رہے گی۔

انہوں نے کہاکہ حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کیلئے تیارہیں ،کل یاپرسوں کمیٹی سے ہماری ملاقات ہوگی اوریہ تعارفی ملاقات ہوگی ،جگہ کاتعین بھی کیاجائیگا۔اس کے بعدحکومتی کمیٹی کولے جائیں گے اورطالبان کے ساتھ بٹھائیں گے ،مذاکرات کادروازہ کھول دیاہے اورمیزسجادیاہے ۔امیدہے نئی کمیٹی مفیداورمعاون ثابت ہوگی اس میں تجربہ کارلوگ ہیں ۔ہم چاہتے ہیں کہ بات چیت آگے بڑھے اوردونوں اطراف سے لچک ہو،طالبان کمیٹی کے ارکان مطمئن ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی اتفاق رائے پیداکرنے کیلئے نوازشریف جدوجہد کررہے ہیں ۔عمران خان سے بھی ملاقات کی ہے ،سیاسی جماعتوں نے بھی اے پی سی میں ان کومذاکرات کامینڈیٹ دیاتھا۔انہوں کہاکہ پارلیمنٹ موجودہے اورکوئی چیزپارلیمنٹ سے بالاترنہیں ،جوچیزآگے جائے گی پارلیمنٹ سے اعتمادلیاجائیگا۔طالبان نے قیدیوں کی رہائی کامطالبہ کیاہے ہماری پہلی ترجیح یہ ہے ،طالبان کامطالبہ پوراہوجائے اورخیرسگالی کاآغازہوجائے ۔

انہوں نے کہاکہ کوئٹہ اورپشاوردھماکوں کی مذمت کرتے ہیں ،طالبان نے بھی مذمت کی ہے ۔یہ ہماری جدوجہد کوسبوتاژ کرنے کی سازش ہے اوراس طرح کی سازشیں مزیدہوسکتی ہیں حکومت ان سازشوں کوروکنے کیلئے کچھ کرے ۔انہوں نے کہاکہ آپریشن کی نوبت نہیں آئے گی ،مذاکرات سومرتبہ کریں گے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے ۔آپریشن میں بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔