حکومت نے طالبان شوریٰ سے مذاکرات کیلئے4رکنی کمیٹی بنا دی ، طالبان نے بھی قاری شکیل کی سربراہی میں4رکنی کمیٹی کا اعلان کر دیا

جمعرات 13 مارچ 2014 08:18

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء)وفاقی حکومت نے طالبان سے مذاکرات کے لئے بیوروکریٹس پر مشتمل 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔نمائندہ اُردو پوائنٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی نئی کمیٹی میں ایڈیشنل سیکریٹری فاٹا ارباب عارف، وزیر اعظم کے ایڈیشنل سیکریٹری فواد حسن فواد، سیکریٹری پورٹس اینڈ شپنگ حبیب اللہ خٹک اور رستم شاہ مہمند شامل ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی سربراہی حبیب اللہ خٹک کریں گے۔

حکومت کی طرف سے چار رکنی کی کمیٹی کے بعد طالبان نے بھی چار رکنی کمیٹی کے نام فائنل کردیے ۔مذاکرات کی ابتداء شمالی وزیرستان میں ہوگی اور بعد میں مرحلہ وار ان کا دائرہ بڑھا کر بندوبستی علاقوں تک پھیلایا جا سکتا ہے ۔طالبان ذرائع کے مطابق طالبان کی طرف سے چار رکنی مذاکراتی کمیٹی قاری شکیل کی سربراہی میں مذاکرات کرے گی۔

(جاری ہے)

ان کے ساتھ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد ، جنوبی وزیرستان کے ترجمان اعظم طارق، مہمند ایجنسی کے ترجمان احسان اللہ احسان ، کمیٹی کے اراکین ہونگے ۔

حکومت کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی کے ایک رکن اور طالبان کمیٹی کے دو اراکین شمالی وزیرستان کے دورہ کریں گے اور وہاں پر طالبان کے سیاسی شوری سے مشاورت کے بعد مذاکرات کا اہم دور شروع ہوگا ۔ جن کے لیے جگہ کا تعین تاحال نہ ہوسکا ۔ تاہم یہ اطلاعات کہ ابتداء شمالی وزیرستان میں نامعلوم مقام پر ہوں گے اور بعد میں اعتماد سازی کی صورت میں طالبان کے سیاسی شوری کے موجودگی میں حکومت کی طرف سے قبائلی مشیران کی موجودگی میں بندوبستی علاقوں میں مذاکرات کئے جائیں گے۔ جن کے لیے دونوں اطراف سے تیاریاں کی جارہی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :