تھرپارکر میں متاثرین کی مدد کیلئے پاک فوج کا ریلیف آپریشن شروع ، قحط زدہ علاقے میں گندم کی تقسیم کر دی گئی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا 10کروڑ روپے امداد کا اعلان ،سندھ حکومت نے پنجاب کی پیشکش مسترد کردی، انکار کے باوجود وفاق کی مدد سے تھر کے متاثرین کی امداد ضرور کریں گے‘پنجاب حکومت،تھرپارکر متاثرین کی بحالی کیلئے سندھ حکومت کو وفاق کا مکمل تعاون حاصل ہے،نواز شریف

اتوار 9 مارچ 2014 08:53

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مارچ۔2014ء)تھرپارکر میں متاثرین کی مدد کیلئے پاک فوج کے دستوں نے ریلیف آپریشن شروع کر دیا ہے ، قحط زدہ علاقے میں گندم کی تقسیم بھی شروع ہو گئی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے تھرپارکر میں متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ہر بار کی طرح اس دفعہ بھی حکومت کو طوفان گزرنے کے بعد ہوش آیا،درجنوں خاندانوں پر قیامت بیت گئی اور کئی بچوں نے اپنی جان گنوا دی۔

قحط سے جب زندگی سسک سسک کر ختم ہونے لگی تو چیخ و پکار مچ گئی جس کے بعد سندھ حکومت جاگی اور وزیر اعلیٰ فوری طور پر تھر پہنچ گئے اور گوداموں میں بند بارہ ہزار بوریوں میں موجود گندم متاثرہ علاقوں میں تقسیم ہونے لگی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے محکموں کی مجرمانہ غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے تھر کے لئے دس کروڑ روپے کے خوراک کے پیکج کا اعلان کر دیا۔

(جاری ہے)

سید قائم علی شاہ نے غفلت تو تسلیم کر لی لیکن وہ غذائی قلت کو بچوں کی اموات کی وجہ ماننے کیلئے تیار نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر بچوں کی موت سردی کی وجہ سے ہوئی۔مٹھی کے ہسپتال میں ادویات کی موجودگی کے باوجود غریب عورتوں کو دوائیاں باہر سے لینے پر مجبور کیا جاتا رہا ، ادھر وزیر اعظم نواز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ میجر جنرل سعید علیم کو فوری طور پر سندھ حکومت سے رابطے اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے۔

رینجرز نے بھی متاثرہ علاقے میں میڈیکل کیمپ لگا لئے ہیں جبکہ پاک فوج کے امدادی دستے بھی متاثرین کی امداد کے لئے پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کی ہدایت پر ضروری ادویات، غذائی اجناس اورروزمرہ ضروریات کی دیگر اشیاء پر مشتمل امداد تھر کے قحط زدہ علاقوں کے لیے روانہ کردی گئی ہے، گورنر ہاوٴس اس ضمن میں قائم خصوصی سیل 24 گھنٹے کام کررہا ہے جو اس بارے میں مسلسل مانیٹرنگ کررہا ہے اورمخیر حضرات میڈیکل اوروینٹری یونیورسٹیز اور امدادی امور کے لیے فعال اداروں کے درمیان موثر رابطوں میں بھی مصروف ہے،گورنر کی ہدایت پر مخیر حضرات کی جانب سے دی جانے والی اشیاء قحط زدہ علاقوں میں روانہ کردی گئی ہیں، جبکہ میڈیکل اور وینٹری جامعات نے ڈاکٹر اورپیرامیڈیکس کی ٹیمز اور ادویات کا بھی اہتمام کیا ہے۔

خیبر پختونخواکے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سندھ کے علاقہ تھر میں خشک سالی سے بچوں کی ہلاکت،لوگوں کی زبوں حالی اور قحط جیسی قدرتی آفت پر انتہائی دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے صوبائی حکومت اور عوام کی طرف سے اُن سے دلی ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا ہے جبکہ متاثرین کیلئے فوری طور پر دس کروڑ روپے کی امداد اور غذائی اشیاء پہنچانے کا اعلان کیا ہے غذائی اشیاء میں چاول، آٹا، دالیں ، چینی ، چائے ، کوکنگ آئل ، کھجوریں، نمک ، پانی کی بوتلیں اور ننھے بچوں کی بنیادی خوراک و ادویات شامل ہوں گی وزیر اعلیٰ نے یہ اشیاء میر پور کی مقامی مارکیٹ سے خرید کر کل تک متاثرہ علاقوں میں پہنچانے اور اس مقصد کیلئے پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل کی معیت میں مستعد ٹیم بھی ہمراہ بھیجنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہ اشیاء غذائی قلت کے شکار بچوں اور لوگوں میں جلد از جلد تقسیم کی جا سکیں اُنہوں نے اس سلسلے میں سیکرٹری ریلیف اورنگزیب خان کوفوری کاروائی کے احکامات دیئے ہیں۔

تھر میں بچوں کی ہلاکت پر پنجاب حکومت کی امداد کی پیش کش کو سندھ حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے تھرپارکر کے قحط زدگان کے لئے حکومت سندھ کو ادویات، غذائی اجناس اور دیگر ضروریات زندگی امداد کے طور پر بھیجنے کی پیش کش کی جسے سندھ حکومت نے یہ کہہ کر لینے سے انکار کر دیا کہ انھیں ابھی امداد کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وہ حکومت سندھ کی جانب سے انکار کے باوجود وفاق کی مدد سے تھر کے متاثرین کی امداد ضرور کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے متاثرین کیلئے منرل وارٹر ، خوراک اور دیگر امدادی اشیا سندھ حکومت کے حوالے کرنے کے احکامات بھی دئیے مگر ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کی کسی بھی قسم کی امداد وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے تھرپارکر میں قحط سالی کے باعث انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پنجاب کی جانب سے امداد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تھر میں جاری قحط سالی کے باعث اب تک 150 سے زائد معصوم انسانی جانیں اور سیکڑوں جانوں مر چکے ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے سمیت تمام متعلقہ ادارے تھرپارکر کی صورتحال پر آگاہ کررہے ہیں اور سندھ حکومت کو وفاقی حکومت کا مکمل تعاون حاصل رہے گا ۔ ہفتہ کے روز سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ تھرپارکر متاثرین کی بحالی کیلئے سندھ حکومت کو وفاقی حکومت کا مکمل تعاون حاصل ہے اور اس کے علاوہ افواج پاکستان بھی تھر میں اشیائے خوردونوش سمیت دیگر اشیاء پہنچا رہی ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ این ڈی ایم اے سمیت تمام متعلقہ ادارے تھرپارکر کی تمام تازہ ترین صورتحال سے وفاقی حکومت کو باخبر رکھے ہوئے ہیں اور تھرپارکر کی متاثرین کی بحالی کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی ۔